بے نام سا یہ درد ٹھہر کیوں نہیں جاتا ٭٭ جو بیت گیا ہے وہ گزر کیوں نہیں جاتا! شاعر : ندافاضلی ، گلوکار: جگجیت سنگھ (ویڈیو)

مشہور غزلیں اور ویڈیوس

شاعر : ندا فاضلی 

بے نام سا یہ درد ٹھہر کیوں نہیں جاتا
جو بیت گیا ہے وہ گزر کیوں نہیں جاتا
٭٭
سب کچھ تو ہے کیا ڈھونڈھتی رہتی ہیں نگاہیں
کیا بات ہے میں وقت پے گھر کیوں نہیں جاتا
٭٭
وہ ایک ہی چہرہ تو نہیں سارے جہاں میں
جو دور ہے وہ دل سے اتر کیوں نہیں جاتا
٭٭
میں اپنی ہی الجھی ہوئی راہوں کا تماشہ
جاتے ہیں جدھر سب میں ادھر کیوں نہیں جاتا
٭٭
وہ خواب جو برسوں سے نہ چہرہ نہ بدن ہے
وہ خواب ہواؤں میں بکھر کیوں نہیں جاتا

 

” ندا فاضلی کی اس مشہور غزل کو نامور غزل گلوکار جگجیت سنگھ کی آواز میں یہاں سنا جاسکتا ہے "

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے