زرعی قوانین سے صرف امبانی اور ادانی کو ہوگا فائدہ

ریاستی خبریں

زرعی قوانین سے صرف امبانی اور ادانی کو ہوگا فائدہ

وقارآباد میں کسانوں کے اجلاس سے کانگریسی قائدین ملوبھٹی وکرامارکا،وی ایچ ،مدھو یاشکی،ششی دھر ریڈی کا خطاب

تلنگانہ/وقارآباد۔17۔فروری (سحر نیوز ڈاٹ کام )
ملو بھٹی وکرامارکا لانگریسی قائد مقننہ تلنگانہ قانون ساز اسمبلی نے الزام عائد کیا ہے کہ مرکزی حکومت کی جانب سے متعارف کردہ تینوں زرعی قوانین کسانوں کیلئے سخت نقصاندہ ہیں اور یہی وجہ ہے کہ ملک کا کسان ان قوانین کو لے کر پریشان ہے اور ان قوانین کی مکمل واپسی کا مطالبہ کرتے ہوئے گزشتہ کئی ماہ سے احتجاج کررہا ہے۔

وقارآباد کے مدن پلی میں منعقدہ کسانوں کے اجلاس سے قائد مقننہ کانگریس ملو بھٹی وکرامارکا خطاب کرتے ہوئے ۔ تصویر میں دیگر کانگریسی قائدین بھی دیکھے جاسکتے ہیں ۔

وہ گزشتہ رات وقارآباد کے مدن پلی میں منعقدہ کسانوں کے اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔کانگریسی قائد ملو بھٹی وکرامارکانے کہا کہ مرکزی حکومت کی جانب سے لائے گئے تینوں قوانین سے صرف امبانی ، ادانی اور امیزان کو ہی فائدہ ہوگا۔انہوں نے اپنے خطاب میں الزام عائد کیا کہ وزیر اعلیٰ کے سی آر نے ریاست کے کسانوں کو ہدایت دی تھی کہ وہ باریک چاول والا دھان کی کاشت کریں لیکن آج وہی کہہ رہے ہیں کہ اب حکومت یہ دھان خریدنے کے موقف میں نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ پڑوسی ریاست میں کسانوں کو امدادی قیمت دی جارہی ہے لیکن ہماری ریاست میں کسانوں کو امدادی قیمت نہیں دی جارہی قائد مقننہ کانگریس تلنگانہ قانون ساز اسمبلی ملو بھٹی وکرامارکا نے کہا کہ ٹماٹر کے کسان کو امدادی قیمت نہ ہونے کے باعث وہ اپنی ٹماٹر کی فصلیں کھیتوں میں ہی ضائع کرنے پر مجبور ہیں انہوں نے کہا کہ مستقبل میں ہر فصل پر کسانوں کیساتھ یہی ہونے والا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کسانوں نے ان سے کہا ہے کہ وہ آواز دیں تو احتجاجی دھرنے کیلئے کسان دہلی تک چلنے کیلئے تیار ہیں قائد مقننہ کانگریس تلنگانہ قانون ساز اسمبلی ملو بھٹی وکرامارکا اپنے خطاب میں کہا کہ 27؍ فروری کو کسان سنگھ کے اعلان پر چلو حیدرآباد منعقد کیا جارہا ہے اور کسان اپنے حقوق کے حصول کیلئے لڑائی کیلئے تیار رہیں۔

قائد مقننہ کانگریس تلنگانہ قانون ساز اسمبلی ملو بھٹی وکرامارکا نے دعویٰ کیا کہ کانگریس کے اقتدار میں آنے کے بعد ہی اندرماں راجیم ممکن ہے اور اسکے بعد ہی کسانوں کیساتھ مکمل انصاف ہوگا۔

اس کسانوں کے اجلاس سے سابق رکن رجیہ سبھا و سنیئر کانگریسی قائد وی۔ ہنمنت راؤ نے خطاب کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ اندرا گاندھی نے ارا ضیات قانو ن کے ذریعہ پسماندہ طبقات کو ارا ضیات دی تھیں وہیں اب وزیر اعلیٰ کے سی آر دھرانی کے ذریعہ ارا ضیات کھینچ لینے میں مصروف ہیں۔
انہوں نے کہا مرکزی اور ریاستی حکومتیں مختلف طریقوں سے کسانوں کو نقصان پہنچانے میں مصروف ہیں اور اسکے لیے لازمی ہے کہ کسان جاگ گئے اور اپنے حقو ق کی لڑائی کا آغاز کرے ۔وی۔ ہنمنت راؤ نے کہا کہ کانگریس کے ارکان اسمبلی ،اسمبلی کے آئندہ اجلاس میں کسانوں کے حقو ق اور ان کے ساتھ کی جانے والی نا انصافیوں کیخلاف لڑائی لڑیں نہوں نے کہا کہ ارا ضیات کی قیمتوں میں تو اضافہ ہوا ہے لیکن کسانوں کیساتھ نا انصافی کی جارہی ہے اور انکی پریشانیاں اور مشکلات میں اضافہ ہی ہوتا جارہا ہے۔

یوتھ کانگریس قائد راج شیکھر ریڈی کی صدارت میں منعقدہ اس کسانوں کے اجلاس سے سابق رکن پارلیمان نظام آباد و سیکریٹری اے آئی سی سی مدھو یاشکی گوڑ ،سابق چیف نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی و سابق رکن اسمبلی مری ششی دھر ریڈی ، سابق ریاستی وزیر جی۔ پرساد کمار، صدر کانگریس ضلع وقارآباد وسابق رکن اسمبلی پرگی ٹی ۔ رام موہن ریڈی نے بھی خطاب کرتے ہوئے مرکزی حکومت کت تینوں زرعی قوانین کو سیاہ قوانین اور کسانوں کے لیے سخت نقصاندہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ کانگریس پارٹی کسانوں کے حقو ق کی لڑائی میں ہمیشہ آگے رہے گی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے