مجلس اتحادالمسلمین اترپردیش کے اسمبلی انتخابات میں 100 نشستوں پر مقابلہ کرے گی: بیرسٹر اسد الدین اویسی

ریاستی خبریں قومی خبریں

مجلس اتحادالمسلمین اترپردیش کے انتخابات میں 100 نشستوں پر مقابلہ کرے گی: بیرسٹر اسد الدین اویسی

یوپی میں اے آئی ایم آئی ایم سے اتحاد کی خبر سراسر جھوٹی،گمراہ کن اور بے حقیقت ہے: مایاوتی

حیدرآباد:27۔جون(سحرنیوزڈاٹ کام)

صدر کل ہند مجلس اتحادالمسلمین و رکن پارلیمنٹ حلقہ حیدرآباد بیرسٹر اسد الدین اویسی نے آج اعلان کیا ہے کہ کل ہند مجلس اتحادالمسلمین آئندہ سال اتر پردیش میں ہونے والے ریاستی اسمبلی کے انتخابات میں 100 نشستوں پر مقابلہ کرے گی۔

 

اس سلسلہ میں آج ٹوئٹر پر کیے گئے اپنے دو ٹوئٹس جو کہ ہندی زبان میں ہیں میں صدر کل ہند مجلس اتحادالمسلمین و رکن پارلیمنٹ حلقہ حیدرآباد بیرسٹر اسد الدین اویسی نے لکھا ہے کہ یوپی انتخابات کے حوالے سے کچھ چیزیں آپ کے سامنے رکھنا چاہتا ہوں۔

1) ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم 100 نشستوں پر اپنے امیدوار کھڑا کریں گے ، پارٹی نے امیدواروں کے انتخاب کا عمل شروع کیا ہے۔اور ہم نے امیدواروں کیلئے درخواست فارم بھی جاری کردیا ہے۔

 

اپنے دوسرے ٹوئٹ میں صدر کل ہند مجلس اتحادالمسلمین و رکن پارلیمنٹ حلقہ حیدرآباد بیرسٹر اسد الدین اویسی نے لکھا ہے کہ
2) ہم اوم پرکاش راج بھرکے ساتھ ہیں (جو کہ سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی کے قومی صدر اور سابق وزیر ہیں)
3) ہم نے ان انتخابات یا اتحاد کے سلسلہ میں کسی اور پارٹی سے بات نہیں کی ہے۔

دوسری جانب چند دنوں سے سیاسی اور میڈیا کے ایک گوشے میں یہ اطلاعات زیر گشت تھیں کہ اتر پردیش اسمبلی انتخابات میں سابق چیف منسٹر و بہوجن سماج پارٹی چیف مایاوتی اور کل مجلس اتحادالمسلمین اتحاد کے ذریعہ ملکر انتخابات لڑیں گے۔

 

اس سلسلہ میں بہوجن سماج پارٹی سربراہ مایاوتی نے آج ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ "یہ خبر کل سے ہی ایک میڈیا نیوز چینل میں نشر کی جارہی ہے کہ اے آئی ایم آئی ایم اور بی ایس پی آئندہ اسمبلی کے عام انتخابات یوپی میں مل کر لڑیں گے۔یہ خبر سراسر جھوٹی ، گمراہ کن اور بے حقیقت ہے۔ یہاں تک کہ حقیقت کا کوئی گوشہ نہیں ہے اور بی ایس پی اس کی سختی سے تردید کرتی ہے۔

یہاں یہ تذکرہ غیر ضروری نہ ہوگا کہ ملک کی سب سے بڑی ریاست اتر پردیش کی 403 اسمبلی نشستوں کیلئے فروری/مارچ 2022ء میں ریاستی اسمبلی کے انتخابات منعقد ہونے والے ہیں۔جہاں 2017ء میں منعقدہ اسمبلی انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی نے 312 نشستوں پر کامیابی حاصل کرتے ہوئے اکھلیش یادو کی سماج وادی پارٹی سے اقتدار حاصل کیا تھا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے