اے سی بی نے 20 ہزار کی امداد جاری کرنے کیلئے 10 ہزار کی رشوت لینے والے عہدیدار کو دبوچ لیا
حیدرآباد۔23۔فروری(سحر نیوز ڈاٹ کام)
ریاست کے کسی نہ کسی ضلع سے ہر دوسرے دن محکمہ اینٹی کرپشن بیورو(اے سی بی) کی جانب سےرشوت خورسرکاری ملازمین کورشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں دبوچ لیے جانے کی اطلاعات آنے کے باؤجود سرکاری محکمہ جات میں رشوت کا چلن ہنوز جاری ہے۔چند رشوت خور عہدیدار اپنی روِش تبدیل کرنے تیار نہیں ہیں۔؟
عوام کے مسائل کو حل کرنے کیلئے ہی ان رشوت خور ملازمین کو حکومت لاکھوں روپیوں کی تنخواہوں کے ساتھ ساتھ دؤران ملازمت اور ملازمت سے سبکدوشی کے بعد بھی کئی فوائد دیتی ہے اور یہ رقم عوامی سرمایہ سے ہی ادا کی جاتی ہے جو مختلف محصول کی شکل میں عوام سے وصول کیے جاتے ہیں۔
آج حیدرآباد میں ایک ایسے رشوت خور عہدیدار کو محکمہ اینٹی کرپشن بیورو کے عہدیداروں نے اس وقت رنگے ہاتھوں دبوچ لیا جب وہ اپنے ہی ساتھی ملازم کی موت پر حکومت کی جانب سے آخری رسومات کی ادائیگی کیلئے دی جانے والی رقم کی اجرائی کے لیے رشوت طلب اور قبول کررہا تھا! اس سے بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ ایسے ضمیر فروش سرکاری عہدیدار جب اپنے ساتھی سرکاری ملازم کے کام کیلئے ہی رشوت طلب کرسکتے ہیں تو عوام کا تو خدا ہی حافظ کہا جاسکتا ہے!!

واقعہ کی تفصیلات کے بموجب سرکاری ملازمین کی موت واقع ہوجانے پر حکومت اس کی آخری رسومات کی ادائیگی کیلئے 20 ہزار روپئے کی امداد جاری کرتی ہے۔
گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن (جی ایچ ایم سی) کے ملازم آشیا کی موت واقع ہوگئی تھی ان کی موت کے بعد ان کی اہلیہ ایلماں کو ان کا ماہانہ وظیفہ جاری کیا جاتا تھا۔
گزشتہ ماہ ایلماں کی بھی موت واقع ہوگئی تو ان کے فرزند کرانتی نے حکومت کی جانب سے آخری رسومات کی ادائیگی کے لیے دی جانے والی 20 ہزار روپئے کی امداد پر مشتمل رقم حاصل کرنے کے لیے چارمینار بلدی زون میں شامل نرخی پھول باغ میں موجود جی ایچ ایم سی کے دفتر میں سپرنٹنڈنٹ انجینئرنگ ڈویژن پول سنگھ سے ربط قائم کرتے ہوئے انہیں درخواست دی۔
کرانتی کے بموجب پول سنگھ نے 20 ہزار روپئے کی امدادی رقم جاری کرنے کے لیے ان سے 10 ہزار روپئے کی رشوت طلب کی جس پر انہوں نے ڈی ایس پی محکمہ اے سی بی مسٹر ستیہ نارائن سے رجوع ہوتے ہوئے شکایت کی۔
اس معاملہ میں اینٹی کرپشن بیورو نے آج سپرنٹنڈنٹ انجینئرنگ ڈویژن پول سنگھ کے خلاف جال بچھادیاحسب وعدہ آج کرانتی نرخی پھول باغ میں موجود جی ایچ ایم سی کے دفتر میں سپرنٹنڈنٹ انجینئرنگ ڈویژن پول سنگھ کو ان کی جانب سے طلب کردہ رشوت کی رقم میں سے 5 ہزار روپئے ادا کر رہے تھے کہ ڈی ایس پی محکمہ اینٹی کرپشن بیوروستیہ نارائنا کی قیادت میں اے سی بی عہدیداروں کی ٹیم نے دھاوہ منظم کیا اور رشوت کی رقم قبول کرتے ہوئے سپرنٹنڈنٹ انجینئرنگ ڈویژن پول سنگھ کو رنگے ہاتھوں دبوچ لیا انکے قبضہ سے کرانتی سے حاصل کیے گئے 5 ہزار روپئے پر مشتمل رشوت کی رقم ضبط کرتے ہوئے پول سنگھ کو گرفتار کرلیا۔