معاشی مسائل کا شکار اور کورونا سے متاثر نوجوان نے ٹرین کے ذریعہ خودکشی کرلی،مسلمانوں نے آخری رسومات اداکیں

ریاستی خبریں ضلعی خبریں
معاشی مسائل کا شکار اور کورونا سے متاثر نوجوان نے ٹرین کے ذریعہ خودکشی کرلی،مسلمانوں نے آخری رسومات اداکیں

تانڈور:17۔اپریل (سحر نیوزڈاٹ کام)

ملک،ریاست اور ضلع وقارآباد میں کوروناوائرس کے متاثرین کی تعداد میں دن بہ دن تشویشناک اضافہ کے باعث عوام میں خوف کا ماحول پیدا ہوگیا ہے۔

معاشی مسائل میں گرفتار اور بیروزگار افراد کیلئے کورونا وائرس دوہری مشکلات پیدا کررہا ہے۔تانڈور میں انہی مسائل کے شکار ایک نوجوان نے آج افسوسناک طور پر ٹرین کے ذریعہ خودکشی کرلی۔ 

پولیس کی اجازت کے بعد یوتھ ویلفیئر تانڈور کے مسلم ذمہ داران نے اس غیر مسلم نوجوان کی ہندو رسم و رواج کے مطابق آخری رسومات انجام دیں۔

اس انتہائی افسوسناک اور لرزہ خیز واقعہ کی تفصیلات کے مطابق تانڈور کا ساکن ایک نوجوان جس کا اکثریتی فرقہ سے تعلق تھا شادی خانوں میں لائٹنگ والوں کے ہاتھ کے نیچے کام کرتے ہوئے اپنی ماں،بیوی ،ایک بیٹی اور اپنے چھوٹے بھائی کی کفالت کرتا تھا لیکن کورونا وائرس کی وباء کے باعث اب شادیاں بھی نہیں ہورہی ہیں اس لیے وہ ذریعہ معاش سے محروم ہوگیا۔

اسی دؤران خاندانی ذرائع کے بموجب چند دن قبل معاشی طور پر پریشان اس نوجوان نے خانگی فینانسر کے پاس سے سود پر 30,000 روپئے حاصل کیے اور موسم گرماء کیساتھ ساتھ جاریہ ماہ تانڈور میں ہونے والے بھدریشور مندر کے سالانہ جاترا میں کچھ کمائی کی امید کیساتھ گنے کی مشین اور بنڈی خرید کر تیار کرلی۔اسے امید تھی کہ وہ اس گرما کے موسم اور جاترا کے دؤران ایک اچھی خاصی رقم جمع کرلے گا۔

لیکن اسی دؤران کورونا وباء کے باعث جاریہ سال بھدریشور مندر کی دس روزہ تقاریب کو منسوخ کردئیے جانے کی اطلاع کے بعد یہ نوجوان انتہائی شدید ذہنی دباؤ کا شکار ہوگیا ۔
اسی دؤران نوجوان اور اس کا چھوٹا بھائی دونوں کورونا وائرس سے متاثر ہوگئے۔جسکے بعد یہ نوجوان گزشتہ چار دن سے ہوم قورنطین تھا اور اس کا چھوٹا بھائی  گورنمنٹ ہسپتال میں زیر علاج ہے۔

ان تمام مشکلات اور پریشانیوں کا شکار نوجوان گزشتہ رات ایک بجے اپنے مکان کے قریب موجود قدیم تانڈور کے ریلوے گیٹ کے قریب پہنچ کر نامعلوم ٹرین کے ذریعہ خودکشی کرلی۔

اس نوجوان کے لواحقین کی درخواست پر تانڈور یوتھ ویلفیئر کے ذمہ دار سید کمال اطہر نے پولیس کے اعلی عہدیداران کو اس وااقعہ سے واقف کرواتے ہوئے پولیس کی اجازت کے بعد مسلم نوجوانوں پرمشتمل تانڈور یوتھ ویلفیئر کی ٹیم نے اس نوجوان کی ہندو رسم ورواج کے مطابق آخری رسومات کی ادائیگی کی ذمہ داری لی۔

بعد ازاں تانڈور پولیس اسٹیشن کے عقب میں موجو شمشان گھاٹ میں جے سی بی مشین کی مدد سے قبر کھدوائی گئی ایمبولنس کے ذریعہ نوجوان کی نعش کو قبرستان منتقل کرتے ہوئے یوتھ ویلفیئر تانڈور کی ٹیم کے ذمہ داران مولانا سہیل احمد عمری اور سید کمال اطہر کی موجودگی میں تانڈور یوتھ ویلفیئر کی ٹیم کے ارکان اصغر حسین شاہی پور،سید ثاقب میر، نذیر احمد ایمبولنس سرویس کی جانب سے نوجوان کی فی الفور تدفین کے انتظامات انجام کیےگئے۔

اس موقع پر متوفی کی بیوی اور اسکے دوچار رشتہ داروں ہی موجود تھے اور کورونا وائرس کے خوف سے متوفی نوجوان کے دیگر رشتہ دار اور دوست موجود نہیں تھے۔

بعد ازاں متوفی کی بیوی نے اسکے شوہر  کی آخری رسومات ادا کرنے پر تانڈور یوتھ ویلفیئر اور مسلمانوں کا شکریہ ادا کیا کہ ان مشکل حالات میں بھی انکے رشتہ داروں نے کوئی مدد نہیں کی اورآخری رسومات میں بھی شریک نہیں ہوئے۔

اس نوجوان کی تدفین کے بعد سید کمال اطہر نے تانڈور یوتھ ویلفیئر کی ٹیم کے تعاون کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اس توقع کا اظہار کیا کہ آئندہ بھی ممبران کا یہ تعاون ان شاء اللہ جاری رہے گا۔اللہ تعالی تمام ممبران کو مکمل طورپر صحتمند اور تندرست رکھے، ہر بلاء و بیماری اور آفات و مصائب سے محفوظ رکھے اور ان کی خدمات کو شرف قبولیت بخشے۔

یہاں یہ تذکرہ غیرضروری نہ ہوگا کہ گزشتہ سال کورونا وائرس کے آغاز کے بعد سے آج تک تانڈور یوتھ ویلفیئر کی ٹیم تانڈور کے علاوہ قریبی مقامات میں کوروناوائرس سے متاثر ہوکر فوت ہونے والوں کی میتوں کی تغسیل، تجہیز اور تدفین جیسے فرضِ کفایہ کو بحسن خوبی اور بلاء خوف و خطر پورے وقار و احترام اور تمام احتیاطی اقدامات کیساتھ انجام دینے میں مصروف ہے۔

اور اب تک تانڈور یوتھ ویلفیئر کی ٹیم 45 سے زائد مسلم میتوں کی مکمل تجہیز و تکفین اور ایک 20 سے زائد غیر مسلم برادران وطن کی آخری رسومات کی ادائیگی میں تعاون کرتی آئی ہے۔

تانڈور یوتھ ویلفیئر کے ذمہ داران جناب سید کمال اطہر اور مولانا سہیل احمد عمری نے بتایا ہیکہ ان کاموں میں مصروف تانڈور یوتھ ویلفیئر کی ٹیم کو اس بات سے اچھی طرح واقف کروادیا گیا ہے کہ غیرمسلم حضرات کی اس سلسلہ میں مدد کرتے وقت صرف اور صرف انسانی ہمدردی ہمارے پیش نظر ہو اور اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ ان کی کسی بھی مذہبی رسومات کا ہم ہرگز حصہ نہ بنیں۔

تانڈور یوتھ ویلفیئر کی اس انسانی جذبہ کے تحت کی جارہیں خدمات کی مسلمانوں کیساتھ ساتھ برادران وطن میں بھی ستائش کی جارہی ہے کہ کوویڈ سے فوت ہونے کے بعد خود خوفزدہ قریبی خونی رشتہ دار تک نعشوں سے دور رہتے ہیں تو ایسے میں تانڈور یوتھ ویلفیئر کے ذمہ داران اور ان کی ٹیم کی خدمات ناقابل فراموش ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے