وقار آباد ضلع کے اننت گیری گھاٹ پر آر ٹی سی بس کا بڑا سانحہ ٹل گیا، ڈرائیور پرکاش کی بروقت حاضر دماغی، 66 مسافر محفوظ

ریاستی خبریں ضلعی خبریں
وقار آباد ضلع کے اننت گیری گھاٹ پر آر ٹی سی بس کا بڑا سانحہ ٹل گیا
 ڈرائیور پرکاش کی بروقت حاضر دماغی، 66 مسافر محفوظ 
مسافرین،سرکل انسپکٹر و سب انسپکٹر پولیس نے ڈرائیور کی بھرپور ستائش کی

وقارآباد/تانڈور: 22۔اکتوبر (سحرنیوزڈاٹ کام)

ضلع وقارآبادمستقر سے 6 کلومیٹر کی دوری پر موجود اننت گیری گھاٹ جسے تلنگانہ کا اوٹی بھی کہا جاتا ہے پر آج رات خوش قسمتی سے اس وقت ایک خوفناک حادثہ ٹل گیا جب گھاٹ سے اترنے کے دؤران حیدرآباد سے تانڈور آرہی ایک آر ٹی سی بس کےبریک فیل ہوگئے۔تاہم ڈرائیور کی حاضر دماغی اور تجربہ نے اس حادثہ کو ٹال دیا۔اسی حالت میں ڈرائیور نےاپنے اوسان پرقابو رکھتے ہوئے بس کو گھاٹ سے اتار کر موضع کیرلی کے قریب کسی طرح روکنے میں کامیابی حاصل کی۔

آج رات دس بجے کے قریب پیش آئے اس واقعہ کی تفصیلات کے مطابق تانڈور ڈپو سے وابستہ آر ٹی سی بس نمبر AP 29 Z 3436 حیدرآباد سے براہ وقارآباد تانڈور آرہی تھی۔وقارآبادبس اسٹانڈ میں مسافرین کواتارنے کے بعد اس میں تانڈور اور دھارور آنے والے مسافر سوار ہوئے۔

بس وقارآباد بس اسٹانڈ سے تانڈور کےلیے روانہ ہوئی۔جب یہ بس جس میں 66 مسافر سوار تھے اننت گیری ہلز پرپہنچی اور اس کے گھاٹ سے اتر رہی تھی جو کہ تین کلومیٹر طویل ہے اور اس گھاٹ پر کئی خطرناک موڑ بھی ہیں۔اچانک اس بس کے ڈرائیور پرکاش نائیک نے محسوس کیا کہ بس کے بریک کام نہیں کررہے ہیں۔جبکہ بس کے اترنے کے دؤران اس گھاٹ پر مزید تیز رفتاری سے دؤڑتی ہے۔تاہم بس ڈرائیور پرکاش نے انتہائی حاضر دماغی اور اپنے اعصاب پر مکمل قابو رکھتے ہوئے مسافرین کومحسوس ہونے نہیں دیا کہ جس بس میں وہ سفر کررہے ہیں اس بس کے بریک فیل ہوگئے ہیں۔

اپنے دیرینہ تجربہ اور حاضر دماغی کےساتھ اس بس کو مکمل گھاٹ جس کی دونوں جانب گہری کھائیاں موجود ہیں سے حفاظت کے ساتھ اتارنے میں ڈرائیور پرکاش کامیاب ہوگئے۔اور بس کو گھاٹ کے اترنے کے بعد زائداز دیڑھ کلومیٹر کے فاصلہ پر موجود کیرلی موضع کے اسکول کےقریب کسی طرح روکنے میں کامیاب ہوگئے۔

جب بس کو روک دینے کے بعد انہوں نے اس بس کے کنڈاکٹر نام دیو اور مسافرین کو بتایا کہ گھاٹ پر بس کے بریک فیل ہوگئے تھے تو یہ سن کر مسافرین کے اوسان خطا ہوگئے۔اور انہوں نے بس ڈرائیور پرکاش کے تجربہ اور ان کی جانب سے بحفاظت بس کو گھاٹ سے اتارتے ہوئے 66 مسافرین کی جان بچانے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔

ایک عینی شاہد مسافرنے سحرنیوزڈاٹ کام کے نمائندہ کو بتایا کہ کئی مسافرین اتنے جذباتی اور آبدیدہ ہوگئے تھے کہ انہوں نے بس ڈرائیور پرکاش کے پیر پکڑ کر ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ان کی بلائیں لیں۔

اطلاع پر سرکل انسپکٹر پولیس دھارور تروپتی راجو اور سب انسپکٹر پولیس نریندر فوری جائےمقام پر پہنچ گئے اور بس ڈرائیور پرکاش کی زبردست ستائش کرتے ہوئے ان سے کہا کہ انہوں نے بس میں موجود 66 مسافرین کی جان بچائی ہے جو کہ لائق ستائش ہے۔

اس سلسلہ میں سحرنیوز ڈاٹ کام کے نمائندہ سے فون پر بات کرتے ہوئے اس بہادر و جانباز بس ڈرائیور پرکاش نےبتایاکہ بس تانڈور کے اپنے واپسی کے سفر پرحیدرآباد سے رات 8 بجے روانہ ہوئی تھی۔بعدازاں وقارآباد بس اسٹانڈ میں توقف کےبعد وقارآباد سے تانڈور کے لیے ان کی بس روانہ ہوئی۔انہوں نے بتایا کہ اننت گیری گھاٹ تک سب ٹھیک تھا لیکن گھاٹ سے اترنے کے دوران جب انہوں نے ایک موڑ پر بس کی رفتار مزید کم کرنے کی غرض سے بریک لگانا چاہا تو بریک رول ہوگئے تھے اور بس کے بریک مکمل طورپر کام نہیں کررہے تھے۔

بس ڈرائیور نے نمائندہ سحرنیوز ڈاٹ کام کو بتایا کہ ان کو یقین تھاکہ اگر یہ بات بس کے کنڈاکٹر  یا بس میں موجود 66 مسافرین کو بتائی جائے تو وہ خوفزدہ ہوجائیں گے اور بس میں چیخ و پکار شروع ہوجائے گی۔اس لیے انہوں نے اپنے اعصاب پر قابو رکھتے ہوئے بلاء خوف و خطر بس کو گھاٹ سے بحفاظت اتار لیا۔

اور جب بس کی رفتار کوکسی طرح گیروں کی مدد سے قابو میں کرتے ہوئے موضع کیرلی کے قریب بس کو روکنے میں کامیاب ہوگئے تو خود انہیں بھی اطمینان ہوا کہ وہ بس پر قابو پاتے ہوئے مسافروں کی جان بچانے میں کامیاب ہوگئے۔اس کے بعد ہی انہوں نے کنڈاکٹر اور مسافرین کو یہ بات بتائی کہ گھاٹ پر اترنے کے دؤران بریک فیل ہوگئے تھے۔

جو بھی ہواس سلسلہ میں اس بس کے ڈرائیور پرکاش کی جتنی تعریف کی جائے اتنی کم ہے۔44 سالہ ڈرائیور پرکاش کا 2011 میں مستقل ڈرائیور کی حیثیت سے محکمہ آر ٹی سی میں تقرر ہوا تھا۔بعدازاں ڈپو مینجئر تانڈور کو اس واقعہ کی اطلاع دی گئی تو آر ٹی سی ڈپو تانڈور کے عہدیدار ایک بس کے ذریعہ موضع کیرالی پہنچے۔بس ڈرائیور پرکاش کی بہادری اور ڈیوٹی کے تئیں ان کی ذمہ داری و فرض شناسی کی سراہنا کی۔اور اس بس کے ذریعہ تمام مسافرین کو تانڈور منتقل کیا گیا۔  

۔۔۔۔۔ یہ بھی پڑھیں ۔۔۔۔۔۔۔

” اننت گیری ہلز کے ویڈیوز اور خصوصی رپورٹ اس لنک پر "

تم ساتھ دو تو چلیں ہم آسماں تک: کیرالا کا کافی شاپ چلانے والا ضعیف جوڑا جو اب بیرون ممالک کے 26ویں دؤرہ کے لیے تیار ہے

 

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے