نیپال میں طیارہ پہاڑی سے ٹکراکر کھائی میں گرپڑا، 72 مسافرین میں پانچ ہندوستانی شہری بھی شامل، 68 نعشیں برآمد

بین الاقوامی خبریں سوشل میڈیا وائرل قومی خبریں

نیپال میں طیارہ لینڈنگ سے قبل پہاڑی سے ٹکراکر کھائی میں گر پڑا
72 مسافرین میں پانچ ہندوستانی شہری بھی شامل، 68 نعشیں برآمد
حادثہ سے عین قبل اور حادثہ کے بعد لیے گئے طیارہ کے ویڈیوز وائرل

نئی دہلی : 15۔جنوری
(سحرنیوزڈاٹ کام/ایجنسیز)

نیپال میں آج اتوار 15 جنوری کو دارالحکومت کھٹمنڈو سے 72 افراد کو لے جانے والا ایک طیارہ پوکھرا ایرپورٹ کےبالکل قریب گرکر تباہ ہونے کے بعد اس حادثہ میں 68 افراد کے ہلاک ہونے کی آج شام 5 بجے تک تصدیق کی گئی ہے۔

خبر رساں ایجنسی رائٹرز کی اطلاع کے مطابق مغربی نیپال میں واقع شہر کے قدیم اور جدید ہوائی اڈوں کے درمیان گرکر تباہ ہونے والے اس بدقسمت طیارے میں 68 مسافر اور عملے کے 4 ارکان سوار تھے۔کیپٹن کمال اس طیارہ کے پائلٹ بتائے گئے ہیں۔

ایٹی ایئر لائنز Yeti Airlines# کے ذریعہ چلائےجانے والےاس دو انجنوں پرمشتمل اے ٹی آر 72 (ATR 72)طیارہ نےنیپال کے دارالحکومت کھٹمنڈو سے پرواز کی تھی۔

ایٹی ایئر لائنز نے اپنے بیان میں بتایاہےکہ حادثہ کا شکار اس طیارہ میں 15 غیر ملکی شہری،جن میں 6 بچے بھی شامل ہیں سوار تھے۔جن میں 53 نیپالی،5 ہندوستانی، 4 روسی، 2 کوریائی، ارجنٹائن، آئرلینڈ، آسٹریلیا اور فرانس کے ایک، ایک شہری شامل ہیں۔

پولیس عہدیدار اے کے چھتری نے خبررساں ادارہ اے ایف پی کو بتایا کہ حادثہ کا شکار ہوائی جہاز کے کھائی میں گرے ملبہ سے اب تک 31 نعشوں کو مختلف ہسپتالوں کو منتقل کردیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ مزید 36 نعشیں اس کھائی سے ملی ہیں جہاں طیارہ گر کر تباہ ہوا تھا۔

نیپال کی سول ایوی ایشن اتھارٹی (CAAN#) کے مطابق اس طیارہ نے کھٹمنڈو کے تری بھون بین الاقوامی ہوائی اڈے سے صبح 10:33 بجے پرواز کی تھی۔

اسی دؤران اس طیارہ کا حادثہ سے عین قبل موبائل فون سے لیا گیا ایک ویڈیو ٹوئٹر پر وائرل ہوا ہے۔جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کوئی اپنے مکان کی چھت سے پرواز کررہے اس طیارہ کا ویڈیو لے رہا ہے اور اچانک طیارہ بے قابو ہوکر منظر سے غائب ہوجاتا ہے اور اس کے بعد اچانک دھماکہ کی آواز اٹھتی ہے۔

طیارہ پوکھرا ہوائی اڈے پرلینڈ کرنے ہی والاتھا کہ یہ سیٹی ندی کے کنارے ایک ندی کی کھائی میں گر کر تباہ ہو گیا۔یہ حادثہ طیارہ کی پرواز کے تقریباً 20 منٹ بعد پیش آیا۔جس سے اندازہ ہوتا ہےکہ ہوائی جہاز لینڈنگ کرنے ہی والا تھا۔کھٹمنڈو اور پوکھرا شہروں کےدرمیان پرواز کےلیے 25 منٹ کا ہوائی سفر ہوتا ہے۔

یہ حادثہ کاسکی ضلع کے پوکھرا میں قدیم اور جدید پوکھرا ہوائی اڈے کے درمیان پیش آیا۔میڈیا اطلاعات کے مطابق یہ طیارہ پہاڑسے ٹکرا کرکھائی میں گرپڑا۔پوکھرا ہوائی اڈہ نیپال کے دارالحکومت کھٹمنڈو سے 200 کلومیٹر کے فاصلہ پر موجودہے۔

ایٹی ایئر لائنز Yeti Airlines# کے ترجمان سدرشن برنولا نے میڈیا کو بتایا کہ ابھی کہہ نہیں سکتے کہ اس حادثہ میں کوئی زندہ بچا ہے یا نہیں۔?

مقامی میڈیا اطلاعات کے مطابق حادثہ کا شکار اس طیارہ کے ملبے میں آگ لگنے کی وجہ سے امدادی کارروائیوں میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔ نیپال کے وزیراعظم پشپا کمل دہل پرچنڈ نے کابینہ کا ہنگامی اجلاس طلب کیا۔

نیپال کی ایئر لائن کا کاروبارحفاظتی خدشات اور عملے کی ناکافی تربیت سے دوچارہے۔بین الاقوامی سول ایوی ایشن آرگنائزیشن(ICAO) کی جانب سےحفاظتی خدشات کے باعث ہری جھنڈی دکھائے جانےکے بعد,یوروپی یونین نے 2013 سے نیپال کوفلائٹ سیفٹی بلیک لسٹ میں ڈال دیا ہے اور ہمالیائی ملک سے اس کی فضائی حدود میں تمام پروازوں پر مکمل پابندی کا حکم دیا تھا۔

خبر رساں ادارہ اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق اس سے قبل ہمالیائی ملک نیپال میں ہولناک طیاروں کےحادثے میں سینکڑوں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

جبکہ گذشتہ سال 29 مئی 2022 کو نیپال کی تارا ایئرلائنس Tara Air# کی ملکیت دو انجنوں والا طیارہ حادثہ کا شکار ہوا تھا۔ یہ طیارہ نیپال کے مستانگ میں لارجنگ کی لامچے ندی کے قریب حادثہ کا شکار ہواتھا۔جس میں سوار 19 مسافرین اور تین عملہ کے ارکان سمیت 22 مسافر ہلاک ہوئے تھے۔اس طیارہ نے پوکھرا ایرپورٹ سے اڑان بھری تھی۔19 مہلوکین میں سے 13 کا تعلق نیپال سے،ایک ہی خاندان کے چار مسافرین کا تعلق ہندوستان کے ممبئی سے اور دو مسافرین کا تعلق جرمنی سےتھا۔

جبکہ صرف دو ماہ قبل نومبر میں تھائی ایئر ویز کا ایک طیارہ اسی ہوائی اڈے کےقریب گرکر تباہ ہوگیا تھا جس میں 113 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

اسی طرح مارچ 2018 میں یو ایس۔بنگلہ ایئر لائنز کا ایک طیارہ کھٹمنڈو کے بین الاقوامی ہوائی اڈہ کے قریب گرکر تباہ ہوا تھا جس میں 51 افراد ہلاک ہوئےتھے۔
یہ حادثہ 1992 کے بعد نیپال کا سب سے مہلک ہوائی حادثہ تھا۔جب پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز کے طیارہ میں سوار تمام 167 افراد اس وقت ہلاک ہو گئے تھے جب یہ کھٹمنڈو کے قریب گر کر تباہ ہو گیا تھا۔

اپ ڈیٹ "

دوسری جانب آج رات سے ٹوئٹر اور انسٹاگرام پر ایک خوفناک ویڈیو وائرل ہواہے۔ٹوئٹر پر Upward News# اور انسٹاگرام پر sshaawntv# کےہینڈل سے اس ویڈیوکو ٹوئٹ کرتے ہوئےلکھاگیا ہے کہ حادثہ کا شکار اس بدقسمت طیارہ میں سوار ایک مسافر دؤران پرواز اپنے موبائل فون سے فیس بک پر اس سفر کا لائیو ٹیلی کاسٹ کر رہا تھا کہ یہ حادثہ پیش آیا۔!! ( سحر نیوز ڈاٹ کام اس ویڈیو کی تصدیق نہیں کرتا

تاہم اسی دؤران دینک بھاسکر کی رپورٹ کےمطابق سونو جیسوال جوکہ اتر پردیش غازی پور کا ساکن تھا اس نے دؤران پرواز فیس بک پر حادثہ کےعین قبل وہ اس طیارہ سے لائیو ویڈیو پیش کررہاتھا۔حادثہ کےشکار اس طیارہ میں جن پانچ بھارتیوں کی موت ہوئی ہے ان میں سونوجیسوال اور اس کے دوست ہرشے کشوا،انیل راج بھر اور وشال شرما کے طور پر ہوئی ہے۔جن کی شناخت غازی پورضلع کےساکن کے طور پر ہوئی ہے۔جس کے بعد ان نوجوانوں کے گھروں میں ماتم کی لہر دؤر گئی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے