تلنگانہ کے محبوب آباد میں بے قابو کار باؤلی میں گرکر غرق، کار میں لِفٹ لینے والی ماں اور بیٹا سمیت چارہلاک، تین کو بچالیا گیا

جرائم و حادثات ریاستی خبریں

تلنگانہ کے محبوب آباد میں بے قابو کار باؤلی میں گرکر غرق
کار میں لِفٹ لینے والی ماں اور بیٹا سمیت چار ہلاک
دسویں جماعت کے دو طلبا نے ڈرائیورسمیت تین کو بچالیا

حیدرآباد: 28۔اکتوبر(سحرنیوزڈاٹ کام)

تلنگانہ کےمحبوب آباد ضلع میں ایک کار ڈرائیور کے قابو سے باہر ہوکر سڑک کے قریب موجود زرعی باؤلی میں گرکر غرق ہوگئی۔اس حادثہ میں کار میں سوار چار مسافرین کی پانی میں غرق ہوجانے سےموت واقع ہوگئی جبکہ قریب ہی موجود دسویں جماعت کے دو طلبانےاس باؤلی میں چھلانگ لگاکر کار میں موجود ڈرائیورسمیت تین مسافرین کی جان بچائی۔گزشتہ رات یہ حادثہ محبوب آبادضلع مستقر کے کے۔سمدرم منڈل میں پیش آیا۔

تفصیلات کے مطابق بھدرارم کوتہ گڑم ضلع کے ٹیکولا پلی کےساکن بھانوت بھدرو نائیک اپنی بیوی اِچھالی،ان کی دختر سمالتا اور نواسہ ڈکشت کے ساتھ ورنگل ضلع کے پروت گیری منڈل کے انارم شریف میں اپنے رشتہ داروں کے پاس منعقدہ تقریب میں شرکت کےلیے کار کے ذریعہ پہنچے تھے۔

تقریب کے اختتام کے بعد گزشتہ رات بھانوت بھدرو نائیک اپنے افراد خاندان کےساتھ ٹیکولا پلی واپس ہورہےتھے۔اسی تقریب میں شریک ایک اور خاتون گگولوت للیتا اپنے فرزند سریش کے ساتھ اس کار میں لفٹ مانگ کر سوار ہوئیں۔سفر جاری تھا کہ محبوب آبادضلع کے کے۔سمدرم میں سینما تھیٹر کے قریب کار بے قابو ہوگئی اور سڑک کے قریب موجود ایک زرعی باؤلی جو کہ پانی سے لبریز تھی میں منہ کے بل گرگئی۔

قریب ہی موجود خانگی ویویکانندا اسکول کی دسویں جماعت میں زیرتعلیم دو طلبا رنجیت اور سدھو نے جب یہ منظر دیکھا تو فوری باؤلی کے پاس پہنچ گئے اور کھیت میں موجود رسی کو باؤلی کے قریب موجود درخت سے باندھ دیا اور رسی کے ایک سرے کو خود سے باندھتے ہوئے باؤلی میں کود پڑے اور پانی غرق ہورہی کار کے شیشے توڑتے ہوئے ڈرائیور سیٹ پر موجود بھیکونائیک،ان کے بازو کی سیٹ پر موجود سمالتا اور ڈکشت کو یہ دونوں باہمت طلبا کسی طرح باؤلی سے باہر لانے میں کامیاب ہوگئے۔

اسی دؤران مقامی افراد بھی جائے حادثہ پر پہنچ گئے اور کار کی عقبی سیٹ پر موجود گگولوت للیتاکو کار اور باؤلی سے باہر نکالا تاہم اس وقت تک اس خاتون کی موت واقع ہوچکی تھی۔وہیں موت و زیست کی کشمکش میں مبتلا بھانوت بھدرو نائیک کی بیوی اچھالی کو محبوب آباد کے ایریا ہسپتال منتقل کیا جارہاتھا کہ راستہ میں ان کی موت واقع ہوگئی۔

اطلاع پر پولیس بھی جائے مقام پر پہنچ گئی،جے سی بی مشین کی مدد سے باؤلی میں غرق کار کو باہر نکالا گیا تو کار میں سے بھانوت بھدرو نائیک اور سریش کی نعشیں برآمد ہوئیں۔اس طرح اس کار میں سوار بھانوت بھدرو نائیک(39سالہ)،ان کی بیوی اچھالی (35سالہ)کے علاوہ اس کار میں لٖفٹ لے کر سوار ہونے والی خاتون گگولوت للیتا (45سالہ) اور ان کے کمسن فرزند سرینواس(15سالہ) کی بدقسمتی سے موت واقع ہوگئی۔

جبکہ کار ڈرائیور بھیکو،بھانوت بھدرو نائیک اور اِچھالی کی بیٹی سمالتا اور نواسہ ڈکشٹ اس حادثہ میں محفوثظ رہے۔اس حادثہ کے فوری بعد باولی میں چھلانگ لگاکر تین جانیں بچانے والے دسویں جماعت کے دونوں طلبا رنجیت اور سدھو کی بہادری کی پولیس اور مقامی افراد نے سراہنا کی اور باولی میں چھلانگ لگاکر کار کے شیشے توڑنے کے باعث ان دونوں کے ہاتھ زخمی ہونے پر انہیں قریبی خانگی ہسپتال منتقل کیا گیا۔

اس افسوسنا ک حادثہ کی شکار کار میں لفٹ لے کرسوار ہونے والی خاتون گگولوت للیتا محبوب آباد ٹاؤن کے بھوانی نگر تانڈہ کی ساکن تھیں جو کہ محبوب آباد کے یونین بینک(سابقہ آندھرا بینک) میں بطور اٹینڈر ملازمت کرتی تھیں۔جبکہ ان کے ساتھ ہلاک ہونے والا ان کا 15 سالہ بیٹا سرینواس نویں جماعت میں زیرتعلیم تھا۔بینک سے رخصت حاصل کرکے گگولوت لیتا اپنے بیٹے کے ساتھ ورنگل ضلع کے پروت گیری منڈل کے انارم شریف میں منعقدہ تقریب میں شریک ہوئی تھیں۔اور واپسی کے دؤران حادثہ کا شکار کار میں لِفٹ لے کر محبوب آباد واپس ہورہی تھیں۔اس حادثہ کی اطلاع اور اموات کی اطلاع کے بعد دونوں گھرانوں اور ٹیکولا پلی کے علاوہ بھوانی نگر تانڈہ میں غم اور افسوس کی لہر دؤڑ گئی۔

 

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے