پدیمول منڈل کے مارے پلی میں ویجلنس ٹیم کے دھاوے
تحویل میں لیا گیا 12,800 میٹرک سُدہّ کس کی ملکیت؟
وقارآباد/تانڈور:11۔جولائی(سحرنیوزڈاٹ کام)
حلقہ اسمبلی تانڈور کے پدیمول منڈل میں موجود موضع مارے پلی کے مضافات میں بڑی تعداد میں ذخیرہ کیے گئے سُدےّ (بینٹونائٹ) کو محکمہ معدنیات کے ویجلنس عہدیداروں نے دھاوے منظم کرتے ہوئے اپنی تحویل میں لیتے ہوئے محکمہ ریونیوکے حوالے کیاہے۔
ہفتہ کی صبح سات بجے ویجلنس جوائنٹ ڈائرکٹر محکمہ معدنیات گوپال راؤ، اے ڈی محکمہ معدنیات تانڈور سامبا شیوا راؤ،تحصیلدار پدیمول منڈل فہیم قادری اور ریونیو انسپکٹر راجو ریڈی پر مشتمل ٹیم نے یہ دھاوے منظم کیے۔
دو گھنٹوں تک اس سدے کے ذخیرہ کی پیمائش اور معائنہ کے بعد ویجلنس عہدیدار اس نتیجہ پر پہنچے کہ دو مقامات پر پلاسٹک ڈھانک رکھا گیا یہ سدہ 12,800 میٹرک ٹن ہے۔
یہ سدہ کہاں سے حاصل کیا گیا ہے؟ ذخیرہ کرنے کیلئے محکمہ معدنیات کی اجازت حاصل کی گئی ہے یا نہیں؟منتقلی کے وقت رائلٹی ادا کی گئی ہے یا نہیں اس مسئلہ پر عہدیدار تحقیقات میں مصروف ہیں۔
تاہم ایسے الزامات بھی سامنے آئے ہیں کہ بناء کسی لیز کے اس سدہ کی کھدائی کی گئی ہے اور بناء کسی سرکاری اجازت اور رائلٹی کی ادائیگی کے اتنا بڑا ذخیرہ کیا گیا ہے!!ان الزامات کی بھی ویجلنس عہدیدار تحقیقات کررہے ہیں۔
عہدیداروں کی ابتدائی تحقیقات میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ اس سدہ کو جمبو پرائیوٹ لمیٹیڈ کمپنی کی جانب سے بیرون ممالک کو ایکسپورٹ کرنے کی غرض غیر قانونی طریقہ سے ذخیرہ کرکے رکھا گیا ہے!
ویجلنس عہدیداروں نے کہا کہ اس معاملہ کی مکمل تحقیقات اندرون ایک ہفتہ مکمل کرلی جائے گی اور یہ ذخیرے محکمہ ریونیو کی تحویل میں رہیں گے۔
یاد رہے کہ پدیمول منڈل میں موجود سدہ کے ذخائر کی باہری ممالک میں بہت زیادہ ڈیمانڈ ہے جسے پٹرولیم اشیاء کی فلٹرنگ کیساتھ ساتھ دیگرصنعتوں میں اور تیل کی صفائی میں اسے استعمال کیا جاتا ہے اور ساتھ ہی مجسموں کی تیاری میں بھی اسے استعمال کیا جاتا ہے۔
دوسری جانب اس سدے کے ذخیروں پر ویجلنس حکام کے دھاوے یہاں سیاسی حلقوں میں موضوع بحث ہیں اور ایسے الزامات بھی سامنے آئے ہیں اس کاروبار سے ایک برسر عہدہ سیاسی قائد کے جڑنے کے بعد سے وہ اپنا سیاسی رسوخ استعمال کرتے ہوئے من مانی طریقہ سے یہ کاروبار انجام دے دہے ہیں!!؟
ویجلنس عہدیداروں کی جانب سے تحویل میں لیے گئے سُدہّ کے ذخائر ( ویڈیو )
اور یہ ذخیرے انہی کی ملکیت ہیں تاہم ویجلنس عہدیداروں نے اس معاملہ میں کسی بھی نام کا اظہار نہیں کیا ہے۔اب سوال یہ بھی کیا جارہا ہے کہ بات صرف دھاؤوں تک ہی محدود رہے گی یا کارروائی بھی کی جائے گی!
یاد رہے کہ ضلع وقارآباد کے پدیمول، کوٹ پلی ،دھاروراور مومن پیٹ منڈلات میں اس سدہ کے زیر زمین ذخائرموجود ہیں جہاں سے زیادہ تر غیر ممالک اور ملک کی مختلف ریاستوں کو یہ سُدہّ درآمد کیا جاتا ہے۔