سابق صدر تلنگانہ تلگودیشم پارٹی ایل۔رمنا کی ٹی آرایس میں شمولیت،کارگزارصدر ٹی آرکے ٹی آرنے خیرمقدم کیا

ریاستی خبریں

سابق صدر تلنگانہ تلگودیشم پارٹی ایل۔رمنا کی ٹی آرایس پارٹی میں شمولیت

کارگزارصدر کے ٹی آرنے پارٹی کھنڈوا پہناکر خیرمقدم کیا،پارٹی رکنیت حوالے کی

حیدرآباد:12۔جولائی (سحرنیوزڈاٹ کام)

سابق صدر تلنگانہ تلگودیشم و سابق ریاستی وزیر ایل۔رمنا نے آج کارگزار صدر ٹی آرایس و ریاستی وزیر بلدی نظم و نسق و آئی ٹی کے۔تارک راما راؤ سے ملاقات کرتے ہوئے باقاعدہ ٹی آر ایس پارٹی میں شمولیت اختیار کرلی۔

تلنگانہ بھون میں منعقدہ تقریب میں کارگزار صدر ٹی آرایس کے۔تارک راما راؤ نے ایل۔ رمنا کو ٹی آرایس پارٹی کی ابتدائی رکنیت دیتے ہوئے انہیں پارٹی کھنڈوا پہنایا اور ٹی آرایس میں ان کی شمولیت کا خیر مقدم کیا۔

اس تقریب میں متحدہ کریم نگر ضلع سے تعلق رکھنے والے ریاستی وزراء کوپولا ایشور، گنگولا کملاکر ،ارکان اسمبلی ، ارکان قانون ساز کونسل اور دیگر ٹی آرایس قائدین شریک تھے۔

بتایا جاتا ہے کہ 16 جولائی کو ایل۔رمنا اپنے دیگر حامیوں اور دیگر تلگودیشم پارٹی قائدین اور کارکنوں کیساتھ وزیر اعلیٰ کے سی آر سے ملاقات کرنے والے ہیں اور اس وقت کئی تلگودیشم پارٹی قائدین اور کارکن بڑی تعداد میں باقاعدہ ٹی آرایس پارٹی میں شمولیت اختیار کرلیں گے۔اور اس کے لیے تلنگانہ بھون یا پھر کریم نگر میں ایک جلسہ منعقد کیا جائے گا۔

یاد رہے کہ ریاستی وزیر ایرا بلی دیاکر راؤ کے ساتھ 7 جولائی کو ایل۔رمنا نے پرگتی بھون میں وزیراعلیٰ کے۔چندراشیکھرراؤ سے ملاقات کی تھی جس کے دوسرے ہی دن انہوں نے تلنگانہ تلگودیشم کی صدارت سے اور تلگودیشم کی ابتدائی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

اپنے مکتوب استعفیٰ میں ایل۔ رمنا نے لکھا تھا کہ ریاست تلنگانہ کی مزید ترقی کی غرض سے وہ ٹی آرایس پارٹی میں شامل ہونگے۔ایل۔رمنا نے کہا تھا ریاست تلنگانہ میں وزیر اعلیٰ کے سی آر کی قیادت میں عوام کی خواہشات کے مطابق ترقی ہورہی ہے اور ریاست ترقی کی سمت گامزن ہے۔

اب تلنگانہ میں جہاں وائی ایس شرمیلا نے نئی سیاسی جماعت تشکیل دی ہے وہیں تلنگانہ تلگودیشم کا وجود مکمل طورپر سمٹ کر رہ گیا ہے۔ ویسے بھی 2014ءمیں آندھراپردیش کی تقسیم اور علحدہ ریاست تلنگانہ کی تشکیل کے بعد ہی تلگودیشم کے کئی سابق وزراء اور بڑے قائدین نے ٹی آرایس پارٹی میں شمولیت اختیار کرلی تھی۔

جبکہ تلگودیشم میں سب سے زیادہ مضبوط مانے جانے والے ریونت ریڈی 2017ء میں کانگریس میں شامل ہوگئے۔تاہم انہیں 2018ء میں منعقدہ ریاستی اسمبلی انتخابات میں انکے حلقہ اسمبلی کوڑنگل سے شکست ہوگئی تھی تاہم وہ ملکاجگری حلقہ پارلیمان سے کامیابی حاصل کرتے ہوئے اپنی سیاسی قوت کو برقرار رکھنے میں کامیاب ہوگئے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے