کانگریس کو نقصان پہنچانےکے لیے ٹی آر ایس اور بی جے پی کی خفیہ سازش، کویتا اور بی ایل سنتوش کی گرفتاری کیوں نہیں ہوئی ؟ : ریونت ریڈی

ریاستی خبریں قومی خبریں

تلنگانہ میں کانگریس کو نقصان پہنچانےکے لیے ٹی آر ایس اور بی جے پی کی خفیہ سازش
کویتا اور بی ایل سنتوش کی گرفتاری کیوں نہیں ہوئی؟ وزیراعلیٰ عوام اور کسان مخالف
دفتر کلکٹریٹ وقارآباد پر رعیتو دھرنا،صدر تلنگانہ کانگریس ریونت ریڈی کا خطاب

وقارآباد/تانڈور: 05۔ڈسمبر
(نمائندہ/سحرنیوزڈاٹ کام)

صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی(ٹی پی سی سی ) و رکن پارلیمان ملکاجگیری ریونت ریڈی نےالزام عائد کیاہے کہ ریاست تلنگانہ میں کانگریس پارٹی کو نقصان پہنچانے کی غرض سے برسر اقتدار ٹی آر ایس اور بی جے پی خفیہ سازش میںؐ مصروف ہیں۔

ریونت ریڈی آج دفتر کلکٹریٹ وقارآباد ضلع کے سامنے سابق وزیرٹکسٹائل (متحدہ آندھرا پردیش) و سابق رکن اسمبلی وقارآباد جی۔پرساد کمار کی قیادت میں دھرنی پورٹل اور کسانوں کےمسائل کے خلاف کیے گئے زبردست رعیتو دھرنا سے خطاب کررہے تھے۔جس میں صدر ضلع کانگریس و سابق رکن اسمبلی پرگی ٹی۔رام موہن ریڈی کے علاوہ دیگر کانگریسی قائدین،کسانوں اور کثیر تعداد میں پارٹی کارکنوں نے حصہ لیا۔

صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی ریونت ریڈی نے اپنے خطاب میں یہ الزام عائد کرتےہوئے کہاکہ ریاست تلنگانہ میں بھی مغربی بنگال کی طرح سیاسی کھیل کھیلتے ہوئے ریاست میں ٹی آر ایس اور بی جے پی ایک سازش کے تحت کانگریس کونقصان پہنچانے میں مصروف ہیں۔انہوں نے استفسار کیا کہ کیوں مرکز کی بی جے پی حکومت ٹی آر ایس رکن قانون ساز کونسل کے۔کویتا کو اور ریاست کی ٹی آر ایس حکومت بی جے پی کے سیکریٹری بی ایل سنتوش کو گرفتار نہیں کررہی ہے؟ جن کا نام ٹی آر ایس کے ارکان اسمبلی کی خریدی کے معاملہ میں سامنے آیا تھا۔

انہوں نےالزام عائد کیاکہ مرکزی اور ریاستی حکومت انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ (ای ڈی) کے نام پر آنکھ مچولی میں مصروف ہیں۔اس رعیتو دھرنا سے اپنا خطاب جاری رکھتے ہوئے صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی ریونت ریڈی نے کہا کہ 2018 کے اسمبلی انتخابات کےموقع پر وزیراعلیٰ کے سی آر نے اعلان کیا تھا کہ کسانوں کا ایک لاکھ روپئے کا قرض یکمشت معاف کیا جائے گا لیکن آج تک کوئی عمل نہیں کیا گیا۔

اپنے خطاب میں صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی ریونت ریڈی نے کہا کہ ریاست میں کسی بھی وقت انتخابات کا امکان ہے اور عوامی فلاح و بہبود کےلیے کانگریس کا اقتدار پر آنا ضروری ہے۔انہوں نے پارٹی قائدین اور کارکنوں کو ہدایت دی کہ وہ عوام کے درمیان رہیں اور ان کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں کے خلاف آواز اٹھاتے رہیں۔

اس احتجاجی دھرنا سے اپنے خطاب میں صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی ریونت ریڈی نے وزیر اعلیٰ کے سی آر پر شدیدتنقید کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ کے سی آر حکومت عوام کے تمام طبقات بشمول کسانوں کو سبز باغ دکھاتے ہوئے دھوکہ دینے میں مصروف ہے۔انہوں نے میڈیا کو بھی اپنی شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے الزام عائد کیا کہ میڈیا حکومتوں کے ہاتھوں میں کٹھ پتلی بن کر رہ گیا ہے اورعوام اور کسانوں کے مسائل کو نظرانداز کرنے میں مصروف ہے۔ریونت ریڈی نے ریاستی حکومت سے مطالبہ کیا کہ دھرنی پورٹل فوری منسوخ کیا جائے۔

ریونت ریڈی نے اپنے خطاب میں کہا کہ دھرنی پورٹل کی خامیوں کے خلاف اور اراضیات کے مسئلہ کی یکسوئی کے لیے کانگریس پارٹی لگاتار احتجاج میں مصروف ہے جس سے ریاست کے کسان شدید پریشان ہیں۔لیکن اس پر بھی کوئی اقدام نہیں کیا جارہا ہے۔

صدر تلنگانہ کانگریس و رکن پارلیمان ریونت ریڈی نے اپنے خطاب میں الزام عائد کیا کہ متحدہ آندھرا پردیش میں اس وقت کی کانگریس حکومت نے ریاست میں 84 لاکھ کسانوں میں اراضیات تقسیم کی تھیں،لیکن اب دھرنی پورٹل کے نام پر ٹی آر ایس حکومت ان کسانوں کی اراضیات حاصل کرتے ہوئے اسے فروخت کرنے میں مصروف ہے۔انہوں نے کہا کہ رعیتو بندھو اور رعیتو بیمہ اسکیمات کے آغاز کے بعد سے کسانوں کو سبسڈی پر ملنے والی زرعی اشیاء اور فصلوں کے نقصان کا معاوضہ ملنا بند ہوگیاہے۔انہوں نے الزام عائد کیا کہ اس طرح وزیراعلیٰ کے سی آر کسانوں کو مزدور بنانے کی کوشش کررہے ہیں۔

صدر پردیش کانگریس ریونت ریڈی نے اپنے خطاب میں یہ الزام بھی عائد کیاکہ متحدہ ضلع رنگاریڈی کےلیے مختص پرانہیتا چیوڑلہ پراجکٹ کا نام کالیشورم پراجکٹ میں تبدیل کرتے ہوئے وزیراعلیٰ کے سی آر نے پانی کا رخ اپنے فارم ہاؤز کی جانب موڑ لیا ہے۔وہیں پالمورلفٹ ایریگیشن سے ضلع کو آنے والا پانی بھی بند کردیا گیا۔اور وزیراعلیٰ نے جورالہ پراجکٹ سے پانی کو سمندر میں ضائع کرنا مناسب سمجھا۔

اس رعیتو دھرنا سے خطاب کرتے ہوئے صدر تلنگانہ پردیش کانگریس ورکن پارلیمان ریونت ریڈی نےکہا کہ 2009کے انتخابات میں پہلی مرتبہ حلقہ اسمبلی کوڑنگل کے عوام نے انہیں سرآنکھوں پر بٹھاتے ہوئےکامیاب کیا تھا اور انہوں نے کوڑنگل کی ہر محاذ پر ترقی کے کام انجام دئیے تھے ۔انہوں نے کہا کہ ان کے دؤر میں جو ترقیاتی کام کوڑنگل میں ہوئے تھے سوائے اس کے اب تک ایک بھی ترقیاتی کام انجام نہیں دیا گیا۔
انہوں نے سوال کیا کہ پالمور۔رنگاریڈی پراجکٹ کے کام اب تک کیوں مکمل نہیں کیے گئے؟

اس احتجاجی دھرنےکے دوران اس وقت کشیدگی پیداہوگئی تھی جب ریونت ریڈی اور دیگر پارٹی قائدین کےساتھ احتجاجی دفتر کلکٹریٹ کا دروازہ دھکیل کر زبردستی اندر داخل ہونے کی کوشش کی،تاہم پولیس نے ہلکی سی طاقت کا استعمال کرتے ہوئے احتجاجیوں کو دفتر کلکٹریٹ میں داخل ہونے سے روک دیا۔

بعد ازاں صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی ریونت ریڈی،سابق وزیر جی۔پرساد کمار،صدرضلع کانگریس ٹی۔رام موہن ریڈی،رکن ضلع پریشد پدیمول دارا سنگھ اور دیگر کانگریسی قائدین نے ضلع کلکٹر وقارآباد بی۔نکھیلا سے ان کے چیمبر میں ملاقات کرتےہوئے ایک تحریری یادداشت حوالے کی۔

 

 

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے