تلنگانہ کے تین اضلاع میں887 کروڑ کی سرمایہ کاری، تین جوٹ مِلوں کا قیام، 10 ہزار افراد کو ملے گا روزگار: کے ٹی آر

ریاستی خبریں

تلنگانہ کے تین اضلاع میں 887 کروڑ کی سرمایہ کاری،تین جوٹ مِلوں کا قیام
دس ہزار سے زائد افراد کو ملے گا روزگار،تین یادداشت مفاہمت پر دستخط
ریاستی وزیر آئی ٹی،بلدی نظم و نسق و صنعت کے ٹی آر کا انکشاف

حیدرآباد :17۔ستمبر(سحرنیوزڈاٹ کام)

ریاست تلنگانہ کے تین اضلاع میں مزید 887 کروڑ روپیوں کی سرمایہ کاری کے ذریعہ عصری سہولتوں سے لیس تین جوٹ (پٹ سن) ملوں کا قیام عمل میں لایا جارہا ہے۔

File Photo

اس سلسلہ میں آج ریاستی وزیر آئی ٹی،بلدی نظم نسق و انڈسٹریز کے۔تارک راماراؤ(کے ٹی آر)،ریاستی وزیر زراعت نرنجن ریڈی اور ریاستی وزیر بی سی ویلفیئر،فوڈ اینڈ سول سپلائیز گنگولا کملاکر کی موجود گی میں سیکریٹری محکمہ صنعت جئیش رنجن نے مذکورہ کمپنیوں کے عہدیداروں کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت پردستخط کیے۔

بعدازاں ریاستی وزیر آئی ٹی،بلدی نظم نسق و انڈسٹریز کے۔تارک راماراؤنے کہا کہ ریاست کے تین اضلاع میں ان جوٹ ملوں کے قیام سے 10 ہزار 400 افراد کو روزگار حاصل ہوگا۔

آج کیے گئے اس مفاہمت کی یادداشت کے تحت ریاست تلنگانہ کے اضلاع ورنگل ، کاماریڈی اور راجنا سرسلہ میں یہ جوٹ ملیں قائم کی جائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ پلاسٹک کو ترک کیے جانے اور جوٹ (پٹ سن) کے استعمال سے ماحولیات کو بھی فائدہ ہوگا اور جوٹ کا استعمال بھی زیادہ ہوگا اور اس جوٹ سے مختلف روزمرہ قابل استعمال اشیاء تیار کی جائیں گی۔

File Photo

ریاستی وزیر کے ٹی آر نے کہا کہ ان جوٹ ملوں کو حکومت تلنگانہ تمامتر تعاون فراہم کرے گی اور آنے والے 20 سال میں سول سپلائز کارپوریشن کے ذریعہ جوٹ سے تیار کی جانے والی اشیاء خریدی جائیں گی۔

ریاستی وزیر آئی ٹی،بلدی نظم نسق و انڈسٹریز کے۔تارک راماراؤ نے اس موقع پر کہا کہ ریاست تلنگانہ تیز رفتاری کے ساتھ ترقی کی سمت گامزن ہے اور بالخصوص شعبہ زراعت کے معاملہ میں ریاست تلنگانہ پورے ملک کے لیے ایک مثال ہے۔

کے ٹی آر نے کہا چیف منسٹر کے ۔چندراشیکھرراؤ کی مدبرانہ قیادت میں ریاست میں شعبہ زراعت نے پانچ گُنا ترقی کی ہے۔

ریاستی وزیر آئی ٹی ، بلدی نظم نسق و انڈسٹریز کے۔ تارک راماراؤ نے انکشاف کیا کہ ریاست میں دس ہزار ایکڑ اراضی پر اسپیشل فوڈ پروسیسنگ زونس قائم کیے جارہے ہیں۔

File Photo

ریاستی وزیر زراعت نرنجن ریڈی اس موقع پر کہا کہ مشن بھاگیرتا اسکیم کو ملک کی کئی ریاستوں نے ایک رول ماڈل کی طرح لیا اور اس کو چیف منسٹر کے سی آر کی دوراندیشی کی ایک مثال کہی جاسکتی ہے۔

جبکہ رریاستی وزیر بی سی ویلفیئر،فوڈ اینڈ سول سپلائیز گنگولا کملاکر نے کہا کہ ہرسال ریاست تلنگانہ کیلئے 50 کروڑ جوٹ کے تھیلوں کی ضرورت پڑتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اب ریاست میں تین جوٹ ملوں کے قیام سے ہزاروں افراد کومختلف طریقوں سے روزگار حاصل ہوگا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے