تلنگانہ میں کل سے تعلیمی اداروں کی کشادگی پر ہائی کورٹ کی روک

ریاستی خبریں

تلنگانہ میں کل سے تعلیمی اداروں کی کشادگی پر ہائی کورٹ کی روک

حیدرآباد:31۔اگست(سحرنیوزڈاٹ کام)

تلنگانہ میں کل یکم ستمبر سے تعلیمی اداروں کی کشادگی سے متعلق ریاستی حکومت کی جانب سے جاری کردہ جی او پر آج ریاستی ہائی کورٹ نے ایک ہفتہ کے لیے روک لگاتے ہوئے اسکولس کی کشادگی اور طلبہ کی حاضری کو لازمی قرار نہ دینے کی ہدایت دی ہے۔

اور جو خانگی اسکولس نہیں کھولے جاتے ہیں یا ان میں طلبہ حاضر نہیں ہوتے ہیں تو ایسے خانگی اسکولس اور حاضر نہ ہونے والے طلبہ کے خلاف کسی بھی قسم کی کوئی کارروائی نہ کرنے کی ہدایت دی ہے۔ 

یاد رہے کہ 28 اگست کو ایک خانگی ٹیچر بالا کرشنا نے مفاد عامہ کے تحت ایک درخواست ریاستی ہائی کورٹ میں داخل کی تھی جس میں ہائی کورٹ کو واقف کروایا گیا تھا کہ یکم ستمبر سے ریاست میں تعلیمی اداروں کی کشادگی کے ساتھ پری پرائمری اور پرائمری اسکولس کے بھی آغاز کا حکومت کا فیصلہ تشویشناک ہے اور کورونا وباء کی تیسری لہر کے انتباہ کے درمیان اسکولوں کے آغاز کا فیصلہ درست نہیں ہے۔

اس درخواست کی آج سماعت کرتے ہوئے ریاستی ہائی کورٹ نے حکومت کی جانب سے یکم ستمبر سے ریاست میں تمام سرکاری اور خانگی اسکولس ، کالجس اور آنگن واڑی مراکز کے آغاز کے فیصلہ پر ایک ہفتہ کے لیے روک (اسٹے ) لگاتے ہوئے ہدایت دی ہے کہ ایک ہفتہ تک تعلیمی اداروں کی باقاعدہ کشادگی عمل میں نہ لائی جائے۔

ہاسٹلس، گروکلس اور اقامتی اسکولس کو بند ہی رکھا جائے ان میں فراہم کی جانے والی سہولتوں اور کیے گئے اقدامات سے متعلق تفصیلی رپورٹ داخل کی جائے۔

ساتھ ہی ہائی کورٹ نے حکومت کو ہدایت جاری کی ہے کہ جو خانگی اسکولس خصوصی کلاسیس کا نظم نہ کریں ان کے خلاف اور جو طلبہ اسکولس نہ آئیں ان کے خلاف کوئی کارروائی نہ کی جائے اور نہ ہی طلبہ پر اسکولس آنے کے لیے دباؤ ڈالا جائے۔

ہائی کورٹ نے حکومت کو ہدایت دی ہے کہ طلبہ کے سرپرستوں سے کسی بھی طرح کا حلف نامہ حاصل نہ کیا جائے۔ محکمہ تعلیمات کو ہائی کورٹ نے ہدایت دی ہے کہ اندرون ایک ہفتہ اس سلسلہ میں مکمل گائیڈ لائن جاری کی جائے۔اگلی سماعت 4 اکتوبر تک ملتوی کی گئی ہے۔

وہیں ریاستی ہائی کورٹ نے ڈیزاسٹرمنجمنٹ کو ہدایت دی ہے کہ وہ اس سلسلہ میں اندرون ایک ہفتہ اپنی رپورٹ داخل کرے۔

یاد رہے کہ ریاستی وزیراعلیٰ کے۔چندراشیکھر راؤ کی زیر صدارت 23 اگست کو منعقدہ ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کے انعقاد کے بعد حکومت تلنگانہ نے اعلان کیا تھا کہ ریاست میں کورونا وباء کے باعث بند آنگن واڑی مراکز سمیت کے جی تا پی جی تمام سرکاری اور خانگی تعلیمی اداروں کو 16 ماہ بعد یکم ستمبر بروز چہارشنبہ سے دوبارہ کھول دیا جائے گا۔

اس موقع پر وزیراعلیٰ کے۔چندراشیکھر راؤ نے کہا تھا کہ محکمہ صحت کے عہدیداروں نے رپورٹ دی ہے کہ عام زندگی کے بحال ہونے کے بعد بھی تعلیمی اداروں کو بند رکھے جانے کے باعث طلباء اور طالبات ذہنی دباؤ کا شکار ہورہے ہیں۔

اور اس اجلاس میں بھی محکمہ صحت کے عہدیداروں نے بتایا کہ اس ذہنی دباؤ کے باعث ان کے مستقبل پر گہرے اثرات مرتب ہونے کا امکان ہے۔

حکومت کے اس اعلان کے بعد ریاست کے تمام سرکاری اور خانگی اسکولوں کی صاف صفائی کے کام جنگی پیمانے پر انجام دیتے ہوئے تمام تعلیمی اداروں کو کل یکم ستمبر سے آغاز کے لیے تیار کرلیا گیا ہے۔ 

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے