چیوڑلہ حادثہ کے مہلوکین سے تعزیت کا اظہار، تانڈور۔حیدرآبا د سڑک کی حالت فوری بہتر بنانے کا مطالبہ، تانڈور میں شدید احتجاج

چیوڑلہ حادثہ کے مہلوکین سے تعزیت کا اظہار، تانڈور۔حیدرآبا د سڑک کی حالت فوری بہتر بنانے کا مطالبہ
تانڈور ڈیولپمنٹ فورم کی قیادت میں شدید احتجاج، ولیم مون اسکول چوراہا پر تین گھنٹوں تک ٹریفک مفلوج

وقارآباد /تانڈور: 4۔نومبر(سحر نیوز ڈاٹ کام)

حیدرآباد کے مضافاتی ضلع رنگاریڈی کے چیوڑلہ منڈل کے مرزا گوڑہ کے قریب کل پیر 3 نومبرکی صبح پیش آئے آرٹی سی بس۔ٹپر ٹرک کے اندوہناک حادثہ میں 19 مسافر بشمول 8 خواتین و طالبات ہلاک ہوئیں ان مہلوکین میں 11 کا تعلق تانڈور سے ہے۔(ایک اور اطلاع میں مہلوکین کی تعداد 14 بتائی جا رہی ہے!)  اس حادثہ اور امواتوں پر تانڈور میں غم اور افسوس کی فضاء چھائی ہوئی ہے۔آج سوگوار ماحول میں ان تمام مہلوکین کی تدفین اور آخری رسومات آج انجام دی گئیں۔

یہ حادثہ اور اتنی بڑی تعداد میں امواتوں نے تانڈور کے عوام کو دہلا کر رکھ دیا ہے کیونکہ تانڈور سے حیدرآباد 110 کلومیٹر کا فاصلہ طئے کرکے روزآنہ ہزاروں کی تعداد میں طلبہ، سرکاری ملازمین ، بیوپاریوں کے علاوہ شادی بیاہ میں شرکت، ہسپتالوں کو روانگی اور واپسی ایک عام بات ہے۔کوویڈ سے قبل تانڈور۔حیدرآباد ٹرینوں کی بہترین سہولت موجود تھی لیکن اس کے بعد سے یہ سہولت کم ہوگئی ہے یا ختم کردی گئی ہے!اسی لیے بڑی تعداد میں آر ٹی سی بسوں اور اپنی گاڑیوں کے ذریعہ حیدرآباد کا سفر کیا جانے لگا ہے۔

چیوڑلہ سڑک حادثہ میں ہلاک تانڈور کے مسافرین کے افراد خاندان سے اظہارتعزیت اور اپنے غم و غصہ کا آج یہاں اظہار کرتے ہوئے تانڈور ڈیولپمنٹ فورم کی قیادت میں حیدرآباد روڈ پر موجود ولیم مون اسکول چوک پر شدید احتجاج منظم کیا گیا جس میں پارٹی وابستگی کو بالائے طاق رکھتے ہوئے مختلف سیاسی قائدین ، مختلف تنظیموں کے نمائندوں اور سینکڑوں نوجوانوں نے شرکت کی۔

وقفہ وقفہ سے ہونے والی بارش کو نظر انداز کرتے ہوئے احتجاجی بھیگتے ہوئے سڑک پر بیٹھ گئے جن کےہاتھوں میں بیانرس موجود تھے اور نعرے بھی لگائے جا رہے تھے۔ احتجاجیوں کا مطالبہ تھا کہ تانڈور۔حیدرآباد سڑک کی توسیع ،تعمیر اور مرمت کے کاموں کا فوری آغاز کیا جائے۔ساتھ ہی مطالبہ کیا گیا کہ اس حادثہ میں ہلاک ہونے والوں کے افراد خاندان کو مکمل انصاف فراہم کیا جائے۔

سابق رکن اسمبلی پائلٹ روہت ریڈی نےجائے احتجاج پر پہنچ کر احتجاجیوں سے یگانگت کا اظہارکیا۔احتجاجیوں کا مطالبہ تھا کہ ضلع کلکٹر وقارآباد جائے احتجاج پر پہنچ کر واضح تیقن دیں۔بعدازاں دو گھنٹوں کے شدید احتجاج کے بعد ان مطالبات پرمشتمل ایک یادداشت تحصیلدار تارا سنگھ کے حوالے کی گئی۔  دوسری جانب گذشتہ رات نوجوانوں نے بس حادثہ کے مہلوکین کو بطور خراج بلاء مذہب اندرا چوک پرموم بتیاں جلائیں۔

دوسری جانب نوجوانوں کی جانب سے بطور احتجاج کل 5 نومبر کومہلوکین سے اظہارتعزیت کےطور پر رضا کارانہ طور پر تانڈور بند منانے کی اپیل کی گئی ہے۔ تاہم تانڈور ڈیولپمنٹ فورم نے اس اپیل سے اپنی لا تعلقی کا اعلان کیا ہے۔

اسی دؤران بعض میڈیا کے گوشوں میں ایسی اطلاعات زیرگشت ہیں کہ آج تانڈور میں کیے گئے اس احتجاج کی پولیس سے اجازت نہیں لی گئی تھی، تاہم اتنے بڑے احتجاج کے باوجود کوئی ناخوشگوار واقعہ بھی پیش نہیں آیا لیکن اس احتجاج میں شامل 30 اہم قائدین اور دیگر کے خلاف کیس درج کرنے پر تانڈور پولیس غور کر رہی ہے۔!!

 

یہ بھی پڑھیں "

تلنگانہ : چیوڑلہ کے قریب حیدرآباد ۔ بیجاپور نیشنل ہائی وے پر آر ٹی سی بس اور ٹپر میں خوفناک تصادم، بشمول 8 خواتین 19 مسافر ہلاک