کامیڈین کنال کامرا کا وشواہندو پریشد کے نام کھلا خط،اگر تم سچ میں بھارت کی سنتان ہو تو "گوڈسے مردہ باد” لکھ کر بھیجو، کہیں تم گوڈسے کوبھگوان تو نہیں مانتے ؟

سوشل میڈیا وائرل قومی خبریں

اسٹینڈ اپ کامیڈین کُنال کامرا کا وشوا ہندو پریشد کے نام کھلا خط
اگر تم سچ میں بھارت کی سنتان ہو تو "گوڈسے مردہ باد” لکھ کر بھیجو
کہیں تم گوڈسے کوبھگوان تو نہیں مانتے؟،سوشل میڈیا پر خط وائرل

ممبئی:11۔ستمبر
(سحرنیوزڈاٹ کام/سوشل میڈیا ڈیسک)

نامور اسٹینڈ اپ کامیڈین کنال کامرا کےشوز بھی منورفاروقی کی طرح گزشتہ چند سال سے وشواہندوپریشد،بجرنگ دل اور دیگرزعفرانی تنظیموں کی جانب سےانہیں ہندو مخالف اور ان کی جانب سے بھگوانوں کامذاق اڑائے جانے کےالزامات عائد کرتے ہوئےملک کےمختلف شہروں میں دھمکیاں دیتے ہوئے اور احتجاج کرتے ہوئے ان شوز کو منسوخ کروائے جارہے ہیں۔

کُنال کامرا نے گزشتہ سال ڈسمبر میں ٹوئٹ کرتےہوئے لکھا تھا کہ اس ایک سال میں زعفرانی تنظیموں نےدھمکیاں دے کرملک کے کئی شہروں میں ان کے 101 شوز منسوخ کروائے ہیں۔

ایسے میں کنال کامرا کے دو شوز ریاست ہریانہ کے”گُرگاؤں”(گروگرام)کے سیکٹر 29 کے اسٹوڈیو 112 کے کلب”اسٹوڈیو ایکس او بار”میں 17 اور 18ستمبر کوکنال کامرا لائیو کےنام سے دوشوز منعقد کیے جارہے تھے۔اس شو کاپہلے ہی اعلان کردیا گیاتھا،سوشل میڈیا پر اس کی تشہیر جاری تھی اور اس شو کی 500 سے زیادہ ٹکٹ فروخت بھی ہوچکی تھیں۔

لیکن دو دن قبل سات زعفرانیوں نے کلب پہنچ کر انتظامیہ کو دھمکی دی تھی کہ کنال کامرا کا شو منسوخ کیاجائے۔اور انتباہ دیا کہ اگر کنال کامرا کے شوز منعقد کیے گئے تو اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔ پھر وشوا ہندو پریشد کی جانب سے ضلع کلکٹر کوایک یادداشت حوالےکرتےہوئے مطالبہ کیا گیا تھا کہ ہندومخالف کنال کامرا کا شو منسوخ کیا جائے ورنہ بڑے پیمانے پر شدید احتجاج منظم کیا جائے گا۔ جس پر اس کلب کے مینجئرنے کل بیان دیاتھا کہ ہمیں کاروبارکرنا ہے اور ہم کوئی رسک نہیں اٹھانا چاہتے۔جس کے بعد کلب نے ان دونوں شوز کو منسوخ کردیا۔

شوز کی منسوخی کے اعلان کے بعد اسٹینڈ اپ کامیڈین کُنال کامرا نے آج اتوار کو وشواہندو پریشد (VHP#) کو ایک کھلا خط لکھا ہے۔جس میں مہاتما گاندھی کے قاتل ” ناتھورام گوڈسے” کی مذمت کرنے کا چیلنج کیا گیا ہے۔

یاد رہے یہ وہی لوگ ہیں جنہوں نے گرگاؤں میں برسوں سے کھلےمقامات پر ادا کی جانےوالی جمعہ کی نمازوں کورکوانے کےلیے ہنگامہ آرائی اور مارپیٹ کی تھی،نماز کے ان مقامات پر گوبر پھینکا تھا اور پوجا پاٹ شروع کردی تھی۔جس کے بعد ہریانہ کی حکومت نے کھلے مقامات پر نماز کی ادائیگی پر پابندی عائد کردی تھی۔جبکہ خود حکومت کی جانب سے اس علاقہ کے ملازمین کے لیے 36 کھلے مقامات پر جمعہ کی نماز ادا کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔

یہاں یہ تذکرہ غیر ضروری نہ ہوگا کہ 33 سالہ کُنال کامرا نے گزشتہ سال دؤرانِ سفر ہوائی جہاز میں ری پبلک نیوز چینل کے ارنب گوسوامی سے چھیڑ چھاڑ کرتے ہوئے ان سے کئی چبھتے ہوئے سوال کیے تھے۔جس پر ارنب گوسوامی مکمل طور پر خاموش ہی رہے کوئی جواب نہیں دے پائے تھے۔بعدازاں انڈیگو ایرلائنس نے ان پر 6 ماہ کے لیے سفری پابندی عائد کی تھی۔

کُنال کامراکے آفیشل ٹوئٹر ہینڈل پر 2.3 ملین،فیس بک پیج پر 1.2 ملین،انسٹاگرام پر 9 لاکھ 90 ہزار فالوورز اور ان کے یوٹیوب چینل پر ان کے 2.02 ملین سبسکرائبرز ہیں۔کُنال کامرا نے آج باقاعدہ وشواہندو پریشد کے آفیشل اکاؤنٹ کوان تمام سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر ٹیاگ کرتےہوئے ہندی میں ایک کھلا خط لکھا ہے۔

اس خط کو ٹوئٹر پر 31،600 صارفین نے لائیک،6،570 نے ری۔ٹوئٹ کیا ہے جبکہ 2،003 نے اس پر مختلف کمنٹس کیے ہیں۔وہیں فیس بک پر اس خط کو 52،000 صارفین نے لائیک کیا ہے، 3،400 نے شیئر اور 4،500 صارفین نے کمنٹ کیے ہیں۔اسی طرح انسٹاگرام پر کُنال کامرا کے اس خط کو 68،057 صارفین نے لائیک اور 2،886 نے کمنٹس کیے ہیں۔

وشواہندو پریشد کے نام کُنال کامرا کی جانب سے سوشل میڈیا کے مذکورہ بالا پلیٹ فارمز کےذریعہ لکھے گئے اس خط کا اردو متن یہاں پیش ہے۔

” نام نہاد کامیڈین کنال کامرہ
محترم ہندو پریشد،
میں نے آپ کے نام کے ساتھ دنیا (وشوا) کا نام اس لیےنہیں لگایا کیونکہ میں نہیں سمجھتا کہ اس دنیا کے ہندوؤں نے آپ کو اپنے مذہب کا ٹھیکہ دیا ہے۔تم نے یہ کام خود کیا ہے،چلو پھر بھی کوئی بات نہیں۔

آپ گرگاوں میں ہونے والا میرا شو کلب کے مالک کو دھمکی دے کرکینسل کروادیا۔اس بیچارے کوکیا دوش دوں،اس کو کاروبار کرنا ہے، وہ غنڈوں سے کیسے الجھے گا۔نہ پولیس کے پاس جائےگا۔پولیس کے پاس جائے گا بھی تو پولیس تمہارے پاس ہی درخواست لے کر آئے گی۔
مجموعی طور پر اب سسٹم ( نظام) اب تمہاراہی ہے۔لیکن جو ہندو کلچر کی توہین کی تم بات کررہے ہو وہ میں نےکب کیا ہے؟ اگر کوئی کلپ یا اگر ایسا کوئی شو ہے تو مجھے بھی دکھائیں۔میں صرف حکومت پر طنزکرتا ہوں۔اگر تم سرکاری پالتو ہو تو تمہیں برا لگ سکتاہے۔اس میں ہندو کی بات کہاں سے آگئی؟

میرے اور بھگوان کے رشتے کا ویسے تو کوئی ٹسٹ دینا میں ضروری نہیں سمجھتا۔لیکن پھر بھی میں ٹسٹ دے کر تمہارا ٹسٹ لے لیتا ہوں۔ میں زورسے اور فخر سے شری جئے شری سیتا رام اور جئے شری رادھا کرشن کہتا ہوں۔اب اگر تم سچ میں بھارت کی سنتان ہو تو” گوڈسے مردہ باد لکھ کر بھیجو

ورنہ میں سمجھوں گا کہ تم لوگ ہندو مخالف اور دہشت گردی کے حامی ہو۔کہیں گوڈسے کوبھگوان تو نہیں مانتے تم؟اگر تم مانتے ہوتو آئندہ بھی میرے شوز کینسل کرواتے رہنا۔ مجھے صرف اس بات کی خوشی ہوگی کہ میں تم سے زیادہ ہندو ہونے کا ٹسٹ جیت لیا ہے۔

کچھ بھی کروں گا،اپنی محنت کی ہی روٹی کھاؤں گا۔کیونکہ مجھےتم سے بڑا ہندو ہونے کے ناطے لگتاہے کہ کسی کو ڈرا دھمکاکر ٹکڑے کھانا گناہ ہے۔

تمہارا نافرمان
کُنال کامرا "

https://www.facebook.com/kunalkamra88

 

 

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے