تلنگانہ میں 16 ماہ بعد کل 19 جولائی سے دوبارہ دؤڑیں گی بناء ریزرویشن کی پاسنجر ٹرینیں

تلنگانہ میں 16 ماہ بعد کل  سے دوبارہ دؤڑیں گی بناء ریزرویشن کی پاسنجر ٹرینیں

کوویڈ قواعد پرعمل لازمی،حیدرآباد اور کرناٹک کا سفر کرنے والے مسافرین کو راحت

حیدرآباد/وقارآباد/تانڈور:18۔جولائی (سحرنیوزڈاٹ کام)

ساؤتھ سنٹرل ریلوے کی جانب سے بناء ریزرویشن کی پاسنجر ٹرینوں کو کل 19 جولائی سے دوبارہ چلائے جانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس سے ٹرینوں کے ذریعہ سفر کرنے والے مسافرین کو راحت نصیب ہوگی۔

یاد رہے کہ 20 مارچ 2020 ء کو کورونا وائرس کی وباء کے باعث مرکزی حکومت کی جانب سے نافذ کردہ طویل لاک ڈاؤن کے دؤران ملک بھر میں ٹرین سرویس کو روک دیا گیا تھا۔

بعدازاں ایک سال بعد مخصوص روٹس پر ریزرویشن کے ساتھ دور دراز مقامات کا سفر کرنے والی ایکسپریس ٹرینوں کی خدمات کا آغاز کیا گیاتھا تاہم اس میں سفر کرنے کیلئے ریلوے ایپ اور آن لائن ٹکٹ حاصل کرکے ہی سفر کرنے کی اجازت تھی۔

اب ساؤتھ سنٹرل ریلوے نے کل بروز پیر 19 جولائی سے پاسنجر ٹرینوں کی خدمات بحال کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اب زائد از 16 ماہ بعد پاسنجر ٹرینیں بھی دوبارہ پٹریوں پر دؤڑیں گی۔

جس سے طویل فاصلہ کے ساتھ ساتھ قریبی فاصلوں تک کا سفر کرنے والے مسافرین کو دوبارہ ٹرین کے سفر کی سہولت حاصل ہوجائے گی۔

کل سے ان پاسنجر ٹرینوں کے ذریعہ سفر کرنے والے مسافرین اب پہلے کی طرح ریلوے اسٹیشن کے بکنگ کاؤنٹرس ،یوٹی ایس ایپ (آن لائن) ، آٹومیٹک ٹکٹ وینڈنگ مشین اور کوائن ٹکٹ وینڈنگ مشینوں کے ذریعہ ٹکٹ حاصل کرکے سفر کرسکتے ہیں۔

اس سلسلہ میں جنرل مینجئر ساؤتھ سنٹرل ریلوے گجانن مالیہ نے ٹرین کے ذریعہ سفر کرنے والے مسافرین سے اپیل کی ہے کہ وہ ریلوے اسٹیشنوں سے لیکر ٹرینوں تک،سفر کے آغاز سے لیکر اختتام تک کوویڈ قواعد پر لازمی طور پر سختی کیساتھ عمل کو یقینی بنائیں۔

انہوں نے کہا کہ ان پاسنجر ٹرینوں کو عوامی مطالبہ پر عوامی سہولت کی غرض سے چلائے جانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔جنرل مینجئرساؤتھ سنٹرل ریلوے گجانن مالیہ نے مسافرین سے اپیل کی ہے کہ سفر کے دؤران وہ ماسک کا استعمال لازمی طورپر کریں،انسانی فاصلہ کا خاص خیال رکھیں،دؤران سفر سینی ٹائزر کا استعمال کریں اس طرح وہ خود کو اور دیگر مسافرین کو کورونا وائرس سے محفوظ رکھ سکتے ہیں۔

ان 16 ماہ کے دؤران پاسنجر ٹرینوں کے نہ چلائے جانے کے باعث وقارآباد اور تانڈور سے روزآنہ حیدرآباد اور پڑوسی ریاست کرناٹک جانے والے مسافرین کو نامساعد حالات کا سامنا تھا۔

بالخصوص کرناٹک کے گلبرگہ،شاہ آباد ،واڑی ،سیڑم ، کرگنٹہ اور تلنگانہ کے ناوندگی،بشیر آباد،تانڈور،دھارور، وقارآباد ،شنکر پلی سے حیدرآباد اور گلبرگہ تک کا سفر کرنے والے مسافرین شدید مشکلات کا شکار تھے جن میں ملازم پیشہ ، بیوپاری ، طلبہ ، کسان، حیدرآباد کے ہسپتالوں سے رجوع ہوکر اپنا علاج کروانے والے مریض، شادی بیاہ کی تقاریب میں شرکت کی غرض سے جانے والے خاندان اور دیگر مسافرین شامل ہیں۔

جو صبح انہی ٹرینوں سے حیدرآباد پہنچتے تھے اور رات انہی ٹرینوں سے اپنے مقامات کو واپس ہوجایا کرتے تھے۔ان میں زیادہ تر مسافرین کی تعداد ماہانہ سیزن ٹکٹ کے حامل ہوا کرتے تھے۔

جبکہ دوسری جانب ضلع وقارآباد کے تانڈور میں حیدرآباد کی اہم شاہراہ پر گزشتہ سال اور جاریہ سال اسی ماہ زرودار بارش کے باعث پلوں کے ٹوٹ جانے اور بہہ جانے سے بھی بس سرویس متاثرہوئی اور ان مسافروں کو شدید مشکلات درپیش ہیں۔

وہیں ان پاسنجر ٹرینوں کے بند ہوجانے کے باعث تقریباً ریلوے اسٹیشن سنسان ہوگئے تھے ریلوے پلیٹ فارمس،ٹرینوں میں کاروبار کرنے والے سینکڑوں افراد بے روزگار بھی ہوگئے۔

ان کے ساتھ ساتھ ضلع وقارآباد کے تانڈور ، وقارآباد، شنکر پلی ، لنگم پلی ، بشیرآباد کے بشمول دیگر ریلوے اسٹیشنوں کے باہر موجود ہوٹلوں ،چائے کی دُکانات ، پان کے ڈبوں، اخبارات کے ایجنٹس اور دیگر کاروبار کرنے والوں کے کاروبار بھی ٹھپ ہوگئے تھے۔

اب کل 19 جولائی سے ان حیدرآباد اور کرناٹک کا سفر کرنے والے مسافرین کو راحت نصیب ہونے جارہی ہے۔

کل صبح فلک نماء سکندرآباد ۔ گلبرگہ پاسنجر ٹرین حسب سابق صبح 50-8 بجے تانڈور پہنچے گی اور دوبارہ یہی ٹرین سہء پہر 50-3 بجے تانڈور اسٹیشن پر آئے گی جبکہ سکندرآباد۔گلبرگہ پاسنجر ٹرین روزآنہ 58-5 بجے صبح تانڈور  پہنچے گی۔

جس سے کرناٹک کی جانب سفر کرنے والے مسافرین کو سہولت حاصل ہوگی جبکہ یہی ٹرین گلبرگہ۔سکندرآباد پاسنجر ٹرین روزآنہ رات 36-8 بجے تانڈور پہنچے گی۔پاسنجر ٹرینوں کے دوبارہ آغاز کی اطلاع سے عوام میں خوشی کا ماحول ہے۔