پٹرولیم اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ، بطور احتجاج سرپنچ ریگنڈی محمد حیدر منڈل اجلاس میں گھوڑے پر سوار ہوکر پہنچے

ریاستی خبریں ضلعی خبریں

پٹرولیم اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ کے خلاف بطور احتجاج

سرپنچ ریگنڈی محمد حیدر منڈل پریشد کے اجلاس میں گھوڑے پر سوار ہوکر پہنچے

وقارآباد/تانڈور:30۔جون (سحرنیوزڈاٹ کام)

ملک میں پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں دن بہ دن اضافہ ایک عام بات بن کر رہ گئی ہے جس کا نہ حکومت کو احساس ہے اور نہ اپوزیشن جماعتیں اس کے خلاف احتجاج کیلئے تیار نظر آتی ہیں اگر احتجاج کیا بھی گیا تو حکومت کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگ رہی ہے!

یہ وہی بی جے پی کے دؤر اقتدار میں ہورہا ہے جس نے اچھے دن ، مہنگائی میں کمی جیسے کئی وعدوں کے ذریعہ اقتدار حاصل کیا ہے اب اس کے وزراء بڑھتی قیمتوں کے متعلق کئی ایسے جواز پیش کررہے ہیں جن کا ہضم ہونا مشکل ہے!

دوسری جانب بڑھتی قیمتوں سے جہاں عام انسان پریشان ہے وہیں عوامی منتخبہ نمائندوں کو بھی ان بڑھتی قیمتوں سے مشکلات درپیش ہیں ۔بالخصو ص متوسط اور غریب طبقہ پٹرول ، ڈیزل ، پکوان گیس ، خوردنی تیل اور دیگرتمام اشیائے ضروریہ کی قیمتوں سے پریشان ہیں۔

عوام کا کہنا ہے کہ کالا بازاری اور لوٹ کھسوٹ کرنے والے تاجرین اور صنعت مالکین کیلئے اتنے اچھے دن اور عوام کیلئے اتنے بھیانک اور برے دن گزشتہ 75 سال میں کبھی بھی نہیں آئے تھے! تمام اشیاء کی آسمان چھوتی قیمتوں ،عوام کی گھٹتی آمدنی اور بیروزگاری کے سلسلہ نے عوام کی کمر توڑ کررکھ دی ہے۔

ایسے میں آج پدیمول منڈل کے موضع ریگنڈی کے سرپنچ محمد حیدر مرکزی حکومت کی جانب سے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ کیے جانے کے خلاف بطور احتجاج موضع ریگنڈی سے اپنے گھوڑے پر سوار ہوکر سات کلومیٹر کا فاصلہ گھوڑسواری کرتے ہوئے پدیمول منڈل مستقر پہنچے جہاں آج منڈل پریشد کا اجلاس منعقد تھا۔

سرپنچ محمد حیدر کی جانب سے گھوڑے پر سوار ہوکر اس اجلاس میں پہنچنے پر وہاں موجود دیگر عوامی نمائندے، سرکاری عہدیداراور عوام کو عجیب حالات کا سامنا کرنا پڑا اور ہر کوئی اس منظر کو حیرت سے دیکھنے لگا۔

ویڈیو 

ان کے ساتھ دوسرے گھوڑے پر محمد بلال حسین روڈ اینڈ بلڈنگ کنٹراکٹر و مالک سیون اسٹارکنسٹرکشن بھی سوار ہوکر دفتر منڈل پریشد پدیمول پہنچے۔ سرپنچ ریگنڈی محمد حیدر سابق کپتان ٹیم انڈیا،سابق ایم پی مرادآباد و نونامزد کارگزار صدرتلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی محمد اظہر الدین کے رشتہ دار ہیں۔

 

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے