File Photo

تلنگانہ کے تمام خانگی ہسپتالوں میں آکسیجن پلانٹس کی تنصیب لازمی،خلاف ورزی پر لائسنس منسوخ

ریاستی خبریں

تلنگانہ کے تمام خانگی ہسپتالوں میں آکسیجن پلانٹس کی تنصیب لازمی
خلاف ورزی پر لائسنس منسوخ،حکومت کی جانب سے احکام جاری

حیدرآباد:30۔جولائی(سحرنیوزڈاٹ کام)

بالخصوص کوروناوائرس کے متاثرین کو بہتر علاج کی فراہمی اور فوری آکسیجن کی سہولت بہم پہنچانے کی غرض سے حکومت تلنگانہ نے آج ایک اور فیصلہ لیتے ہوئے ریاست میں موجود تمام مسلمہ خانگی ہسپتالوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ اپنے ہسپتالوں میں آکسیجن پلانٹس لازمی طور پر نصب کریں۔

فائل فوٹو

ریاستی محکمہ صحت و طبابت کی جانب سے آج جاری کیے گئے حکم میں کہا گیا ہے کہ تمام مسلمہ خانگی ہسپتال اپنے پاس موجود تمام بستروں کے لیے آکسیجن کی سربراہی کی غرض سے آکسیجن پلانٹ نصب کریں اور اس کے لیے ان خانگی ہسپتالوں کو ایک ماہ کی مہلت دی گئی ہے۔

ساتھ ہی ریاستی محکمہ صحت و طبابت نے انتباہ دیا ہے کہ آکسیجن پلانٹ نصب نہ کرنے والے خانگی ہسپتالوں کا لائسنس منسوخ کردیا جائے گا۔

ریاستی حکومت نے تمام خانگی ہسپتالوں کو ہدایت دی ہے کہ 31 اگست تک ہسپتالوں میں آکسیجن پلانٹس کی تنصیب لازمی طورپر کی جائے۔جن خانگی ہسپتالوں میں 200 بستروں کی سہولت دستیاب ہے ان ہسپتالوں میں 500 ایل پی ایم(لیٹرس فی منٹ)، 200 بستروں سے لیکر 500 بستروں کے حامل خانگی ہسپتالوں میں 1000 ایل پی ایم جبکہ 500 اور اس سے زائد بستروں کے حامل خانگی ہسپتالوں میں 2000 لیٹرس فی منٹ (ایل پی ایم) کے حامل آکسیجن پلانٹ نصب کرنے ہونگے۔

دوسری جانب ریاستی حکومت تلنگانہ کے اضلاع میں موجود 48 سرکاری ہسپتالوں میں جملہ 324 میٹرک ٹن آکسیجن کی تیاری کے لیے پلانٹس نصب کررہی ہے۔

اس کے علاوہ چیف منسٹر کے۔چندراشیکھر راؤ قبل ازیں حیدرآباد میں ایک علحدہ 100 میٹرک ٹن آکسیجن کی تیاری کا پلانٹ نصب کرنے کی ہدایت دے چکے ہیں۔

اس کے بعد ہی آج ریاستی حکومت نے ایک اہم فیصلہ لیتے ہوئے تمام خانگی ہسپتالوں کو آکسیجن پلانٹس کی تنصیب کے لیے احکام جاری کیے ہیں۔

یاد رہے کہ کوروناوائرس کی دوسری لہر کے قہر کے دؤران چیف منسٹر کے۔چندراشیکھر راؤ نے ریاستی سطح کے اعلیٰ عہدیداروں کو ہدایت دی تھی کہ آکسیجن کے معاملہ میں ریاست کو خودمکتفی بنایا جائے اور اس کے لیے کسی اور ریاست پر انحصار کرنے کی ضرورت پیش نہ آئے۔اور اس دؤران فی کس 20 ٹن آکسیجن کی اہلیت کے حامل 11 آکسیجن ٹینکرس بھی خریدے گئے تھے۔

آکسیجن کی سہولت کے ساتھ کوویڈ کے علاج کیلئے زیادہ تر خانگی ہسپتالوں کی لوٹ کھسوٹ کے دؤران بہتر علاج اور دیگر سہولتیں مفت سرکاری ہسپتالوں اور کوویڈ کیئر سنٹرس میں فراہم کی گئی تھیں۔

ایمرجنسی حالات میں ڈاکٹرس سمیت دیگر طبی عہدیداروں کے تقررات بھی کیے گئےتھے اورعوام سے بارہا مرتبہ چیف منسٹر کے۔چندرا شیکھر راؤ نے اپیل بھی کی تھی کہ وہ علاج کی غرض سے سرکاری ہسپتالوں سے رجوع ہوں۔

آکسیجن کی قلت سے قبل ہی ایرفورس کے طیاروں کے ذریعہ حیدرآباد سے آکسیجن ٹینکرس دیگر ریاستوں کو روانہ کرتے ہوئے آکسیجن منگوائی گئی تھی تاکہ سڑک کے ذریعہ آکسیجن کی منتقلی میں صرف ہونے والے وقت سے بچاجاسکے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے