تلنگانہ میں ایک بھی میڈیکل کالج کے قیام کومنظوری نہیں دی گئی
حیدرآباد/تانڈور۔22۔فروری (سحرنیوزڈاٹ کام)
مرکزی وزارت صحت کی جانب سے لوک سبھا ارکان کو بتایا گیا کہ ملک کے ایسے اضلاع کے لیے 157 میڈیکل کالجس کے قیام کو منظوری دی گئی ہے جہاں میڈیکل کالجس موجود نہیں ہیں اور سنٹرل اسپانسرڈ اسکیم کے تحت ان میڈیکل کالجس کا قیام عمل میں لایا جائے گا ۔

لوک سبھا میں پیش کی گئی رپورٹ کے مطابق اترپردیش میں 27؍میڈیکل کالج، راجستھان میں 23؍میڈیکل کالج، ٹاملناڈو میں 11 اور مغربی بنگال میں 10؍ میڈیکل کالجس کے قیام کو منظوری دی گئی ہے اوران میڈیکل کالجس کو تین مرحلوں میں مکمل کیا جائے گا۔
پہلے مرحلہ کے تحت 20 ؍ ریاستوں 58؍ ، دوسرے مرحلہ میں 8؍ریاستوں میں 24؍، تیسرے مرحلہ 18؍ریاستوں میں 75؍میڈیکل کالجس قائم کیے جارہے ہیں ان میں اترپردیش ، راجستھان، مدھیہ پردیش جیسی ریاستوں میں سب سے زیادہ میڈیکل کالجس قائم کیے جائیں گے جس کے لیے جملہ 24,370 ؍ کروڑ روپئے خرچ ہونگے جن میں سے 15,499؍ کروڑ روپئے مرکزی حکومت جاری کرے گی۔
ملک کی مختلف ریاستوں کے لیے 157 میڈیکل کالجس کی منظوری کے اس معاملہ میں ریاست تلنگانہ کو بری طرح نظر انداز کردیا گیا اور ریاست کیلئے ایک بھی میڈیکل کالج کے قیام کو منظوری نہیں دی گئی ہے ۔
تاہم ساتھ ہی مرکزی حکومت کی جانب سے یہ اعلان بھی کیا گیا کہ ملک کی ریاستوں میں موجودضلع ہسپتالوں کو ترقی دیتے ہوئے انہیں میڈیکل کالجس میں تبدیل کیا جائے گا جبکہ پڑوسی ریاست آندھرا پردیش میں تین میڈیکل کالجس کے قیام کو منظوری دی گئی ہے۔
یاد رہے کہ وزیر اعلیٰ کے سی آر کی جانب سے عوام سے کیے گئے وعدہ کے مطابق ضلع وقارآباد کے تانڈور ،اضلاع کریم نگر ،سنگاریڈی اورکھمم کے بشمول ریاست کے جملہ سات اضلاع میں میڈیکل کالجس کے قیام کیلئے مرکزی حکومت کو ریاستی محکمہ صحت و طبابت کی جانب سے 2019ء میں منصوبہ روانہ کیا گیا تھا۔
حکومت کے منصوبہ کے تحت تانڈور میں میڈیکل کالج کے قیام کے امکانات موہوم نظر آتے ہیں ! مرکزی حکومت کی جانب سے ضلع ہسپتالوں کو ترقی دیتے ہوئے انہیں میڈیکل کالجس میں تبدیل کیے جانے کے اعلان کے تحت کیا مرکزی حکومت تانڈور میں موجود 200 بستروں کے حامل ضلع ہسپتال سے میڈیکل کالج کو منسلک کرتے ہوئے میڈیکل کالج کے قیام کو یقینی بنائے گی یا پھر اس کو بھی نظرانداز کیا جائے گا!؟