ٹریفک چالان کے عوض میں خاتون نے پولیس کو اپنا منگل سوتر حوالے کردیا
بنگلورو۔28۔فروری(سحر نیوزڈاٹ کام)
ملک کی بگڑتی معیشت ،اشیاء کی بڑھتی قیمتوں پھر اس پر گزشتہ سال سے کورونا کی وباء کے باعث سب سے زیادہ پریشان متوسط اور غریب طبقہ ہوا ہے ۔ لاکھوں لوگ بیروزگار ہوگئے ہیں ، بڑی اورچھوٹی صنعتوں پر تالے پڑگئے ہیں ، خانگی تو دور اب سرکاری ملازمتوں پر بھی بیروزگاری کی تلوار لٹک رہی ہے۔
اس پراشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں زبردست اضافہ کیساتھ ساتھ پکوان گیس ، پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ بالخصوص متوسط طبقہ کیلئے پریشانیوں کا باعث بن رہا ہے!
ایسے حالات میں گزشتہ دنوں میڈیا اطلاعات میں یہ انکشاف کیا ہوا کہ کوویڈ کی خلاف ورزی ، ماسک نہ پہننے اور ٹریفک چالان کے تحت دہلی میں عوام سے 175 کروڑ روپئے وصول کیے گئے ہیں!
ملک کے تمام شہروں کی تقریباً ایسی ہی حالت ہے گاڑی مالکین کو شکایت ہے کہ معاشی بحران کے اس دؤر میں بھی مختلف طریقوں سے پولیس کی جانب سے بھاری چالانات وصول کیے جارہے ہیں!
موجودہ حالات میں کئی لوگ مقروض ہوگئے ہیں تو کئی لوگ اپنا بچا کچا سرمایہ بھی ختم کربیٹھے ہیں یہاں تک کہ ہنگامی حالات میں گھر کے زیور تک بیچے جارہے ہیں۔لیکن اس سے حکمرانوں کی صحت اور روِش پر کوئی اثر پڑتا نظر نہیں آرہا ہے ، اچھے دنوں کے خواب اور اچھے دنوں کی امید اب بھی باقی ہے!

ایسے ہی معاشی پریشانی کی شکار ایک 30سالہ شادی شدہ خاتون نے ٹریفک چالان ادا کرنے کی غرض سے ٹریفک پولیس کو اپنا منگل سوتر حوالے دیا! جبکہ ہندو رسم و رواج میں ایک شادی شدہ خاتون کیلئے منگل سوتر انتہائی اہمیت کا حامل مانا جاتا ہے ۔
لیکن کرناٹک کے ضلع بیلگام میں پیش آنے والے اس واقعہ نے سب کو حیرت زدہ کردیا ہے اور پوچھا جارہا ہے کہ جس ملک میں مذہب خطرہ میں ہے کے نعرہ کیساتھ بھولی بھالی عوام کو ورغلایا جاتا ہے تو کیا اسی ملک میں ایک شادی شدہ خاتون کیلئے مقدس مانے جانے والا منگل سوتر کوئی اہمیت نہیں رکھتا ؟
سوشیل میڈیا پر وائرل ہونے والے ایک ویڈیو کے بعد اس سے متعلق جو تفصیلا ت حاصل ہوئی ہیں واقعی و ہ چونکادینے والی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق بھارتی وبھوتی نامی خاتون اپنے شوہر کیساتھ 1,800 روپئے کی رقم لیکرموٹرسیکل پرایک پلنگ خریدنے کی غرض سے مارکیٹ گئی تھیں جب مارکیٹ کی ایک دُکان سے 1,700 روپئے میں پلنگ خرید کریہ جوڑا واپس ہورہا تھا تو بس اسٹانڈ کے قریب ٹریفک پولیس نے انہیں روک دیا اور بناء ہیلمٹ کے گاڑی چلانے پر 500 روپئے کا جرمانہ ادا کرنے کی ہدایت دی۔
میڈیا اطلاعات کے بموجب بھارتی وبھوتی نے ٹریفک پولیس سے کہا کہ انکے پاس صرف 100 روپئے ہیں اور وہ بھی شام کا ناشتہ کرنے کے کام آئیں گے جس پر ٹریفک پولیس نے ان سے بحث و تکرار شروع کردی اور جرمانہ کی رقم کسی بھی طرح ادا کرنے کا حکم دیا.
اس مسئلہ پر سڑک کے کنارے چلتی پھرتی عوام کے درمیان زائد از دیڑھ گھنٹہ تک وہ خاتون ٹریفک پولیس سے منت سماجت کرتی رہیں کہ ان کے پاس 500 روپئے موجود نہیں ہیں اور وہ ٹریفک چالان کی اتنی بڑی رقم ادا کرنے کے موقف میں بھی نہیں ہیں لہذاٰ انہیں جانے دیا جائے۔
اسی دؤران اس واقعہ کو دیکھنے کیلئے وہاں ہجوم جمع ہونا شروع ہوگیا جس پر اپنی ہتک محسوس کرتے ہوئے مایوسی اور اپنی بے بسی سے مجبو ر ہوکر بھارتی وبھوتی نے اپنے گلے سے منگل سوتر اتارکر ایک پولیس جوان کے حوالے کردیا کہ وہ اس کو فروخت کرکے اپنے چالان کی رقم وصول کرلے۔
اسی دؤران وہاں سے گزرنے والے ایک اعلیٰ پولیس عہدیدار نے ہجوم کودیکھ کر اپنی گاڑی رکوائی اور تمام تفصیلات سے واقفیت حاصل کرنے کے بعد ٹریفک پولیس کے عہدیداروں کو سخت ہدایت دی کہ فوری اس جوڑے کو بناء چالان کے وہاں سے روانہ کردیا جائے۔جسکے بعد یہ جوڑا وہاں سے روانہ ہوگیا۔