بندر کے بچہ کو اپنی پیٹھ پر بٹھاکر گھومتی ہوئی بلی ، ٹوئٹر پر ایک دن میں 1.9 ملین لوگوں نے ویڈیو دیکھا

بین الاقوامی خبریں سوشل میڈیا وائرل قومی خبریں

محبت،وفا،خلوص اور دوستی
انسانی میراث جانوروں نے اپنالی

بندر کے بچہ کو اپنی پیٹھ پر بٹھاکر گھومتی ہوئی بلی
ٹوئٹر پر ایک ہی دن میں 1.9 ملین لوگوں نے ویڈیو دیکھا

حیدرآباد : 15۔نومبر
(سحرنیوزڈاٹ کام/سوشل میڈیا ڈیسک)

سوشل میڈیاکےمختلف پلیٹ فارمز پر مذہبی منافرت پھیلانے والے اور ایک مخصوص طبقہ کے خلاف جھوٹا پروپگنڈہ، ہر معاملہ میں ایک مخصوص طبقہ کو نشانہ بنانا، انہیں ذلیل و ہراساں کرنے کی کوشش کرنا،انہیں سماج سے الگ تھلگ کرنے کی کوشش کو میڈیا اورسوشل میڈیا ایک فریضہ مان کر اس کام میں مصروف ہیں۔یہ کہا جائے تو بیجا نہ ہوگا کہ یہ ایک منظم منصوبہ کے تحت کیا جارہا ہے۔!!وہیں ایسے صحافی اور انسانیت کا درد رکھنے والے اور سیکولر ذہن کے افراد کی تعداد بھی کروڑوں میں ہے جو میڈیا اور سوشل میڈیا پر حق بات کہنے سے نہیں گھبراتے۔

نفرت اور قومی یکجہتی کو متاثر کیےجانے والے اشتعال انگیز ویڈیوز کے ساتھ انہی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر سینکڑوں کی تعداد میں ایسے ویڈیوز بھی شیئر اور وائرل ہوتے ہیں جن میں مختلف نسلوں کے جانوروں کی دوستی اور ان کی عجیب وغریب حرکتیں دیکھ کر دیکھنے والے بہت زیادہ لطف اندوز ہوتے ہیں۔آج انسانیت کے گرتے ہوئےمعیار کے دؤران حوصلہ افزا اور امید والی بات یہ ہے کہ نفرت انگیز ویڈیوز اور مواد کی بہ نسبت سوشل میڈیا پر ایسے ہی ویڈیوز بہت زیادہ دیکھے، پسند اور شیئر کیے جاتے ہیں۔

اس کا مطلب یہی مانا جانا چاہئے کہ مہنگائی،بیروزگاری اور ملازمتوں سےمحرومی کا شکارسوشل میڈیاصارفین کی بڑی تعداد اب اس نفرت کی اس سیاست سے اوب چکی ہے،اور اس مندر،مسجد،شمشان،قبرستان،کپڑوں سے پہچان،پاکستان،افغانستان اورطالبان والی سیاست کےسحر سے باہر نکلنا چاہتی ہے۔!؟ ایسے دلچسپ اور دلنشین ویڈیوز کو دیکھ کر بقول نِدا فاصلی یہ کہا جاسکتا ہے کہ ؎

جتنی بُری کہی جاتی ہے اُتنی بُری نہیں ہے دنیا

مائیکرو بلاگر ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک ایسا ویڈیو دھوم مچارہا ہے،جس میں دیکھاجاسکتا ہےکہ ایک بلی اپنی پیٹھ پر بندر کےچھوٹے سےبچہ کو بٹھاکر بے خوف گلی میں گھوم رہی ہے۔

Buitengebieden@کے ٹوئٹر ہینڈل سےکل 14 نومبر کی دوپہر 32 سیکنڈ پرمشتمل اس دل لبھانے والے ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ بندر کا بچہ اپنی دوست اس بلی کے بازوؤں کومضبوطی سے پکڑا ہوا ہے۔اور بلی بھی اس کو گرنے سے محفوظ رکھنے کی غرض سے چوکس نظر آرہی ہے۔گلی میں دؤڑتے ہوئے بعدازاں یہ بلی بندر کے بچہ کو لے کر کسی مکان کی راہداری میں داخل ہوجاتی ہے۔

اس ویڈیو کے کیپشن میں لکھاہے کہ”مفت کی سواری”۔اس خوبصورت ویڈیو کو اب تک 1.9 ملین(19لاکھ)سوشل میڈیاصارفین نے دیکھا ہے۔جبکہ 98,300 صارفین نے مختلف کمنٹس کیے ہیں۔وہیں اس ویڈیو والے ٹوئٹ کو اب تک 11,500 ٹوئٹر صارفین نےری۔ٹوئٹ (شیئر )کیا ہے۔تاہم اس ویڈیو کے ساتھ یہ نہیں لکھا گیا کہ یہ دلنشین ویڈیو کہاں کا ہے؟

بلی اور بندر کے بچہ کا ویڈیو یہاں دیکھا جاسکتا ہے ” ⬇️

اس ویڈیو پر کئی ٹوئٹر صارفین نےمختلف نسل کے جانوروں کےمیل ملاپ،ان کا آپس میں کھیلنا،ایک کتے کو اپنی پیٹھ پر بٹھاکر وہیل مچھلی کا کشتی کے پشتے تک لانےوالے،کتے اور بطخ کی سواری والے ویڈیوز سمیت کئی دلچسپ اورخوبصورت ویڈیوز کمنٹ کیے ہیں۔جنہیں یہاں پیش کیا جارہا ہے۔

ان ویڈیوز کودیکھ کر کہاجاسکتاہے کہ یہ سارے اؤصاف توانسانیت کی میراث ہیں،لیکن افسوس کہ یہ گزرے زمانےکے قصے معلوم ہوتے  ہیں۔ ان ویڈیوز کوسوشل میڈیا پر دیکھ کر افسوس ہوتاہے کہ انسانیت کی اس میراث کو ان جانوروں نے اپنالیا ہے۔خونخوار جانوروں جیسے شیروں، کتوں، بندروں اور بلیوں کی انسانوں سے اور دیگرنسلوں کے کمزور مانے جانےوالے جانوروں سےان کی انسیت،ان سے قربت اور آپسی دوستی کو دیکھ کر حیرت ہوتی ہے کہ اشرف المخلوقات میں شمار ہونے والا انسان آخر اپنی اس میراث کو کیوں کھوتا جارہا ہے؟

اس دؤر میں جہاں زمانے کی ترقی کےساتھ اکثر خونی رشتوں کی ماند پڑتی کشش اور ذمہ داریوں کے ساتھ ساتھ دوستی جیسا رشتہ بھی مفاد پرستی کی نذرہوگیا۔اس دؤر میں اب محض ایک دوسرے کو دھوکہ دینا،ایک دوسرے کو نیچا دکھانا اور ایک دوسرے کےخلاف سازشوں کی شکایت عام ہیں۔خونی رشتے،محبت اور دوستی اس دنیا کے وہ انمول تحفے ہیں جسے قدرت نے انسان کو عطا کیے ہیں۔

اس لیےضروری ہے کہ ان رشتوں کی ڈور کو ہمیشہ مضبوطی کے ساتھ سنبھال کر رکھا جائے۔اگر کبھی یہ ڈور ڈھیلی پڑنے لگ جائے تو کوشش کریں کہ ٹوٹنے نہ پائے۔وقت کیسابھی ہو،رشتہ،محبت اور دوستی میں کبھی مفادپرستی،دغابازی اور دھوکہ دہی کی ملاوٹ ہرگز نہ کی جائے۔کیوں کہ ان کے بغیر کسی بھی انسان کی زندگی اس لق دق صحراء کے مانند ہوجاتی ہے جہاں دور دور تک کوئی سایہ نہیں ہوتا۔!!

آج کے اس نفرت انگیز دؤر میں جہاں لوگوں سے صرف ان کے مذاہب کی وجہ سے نفرت کرنا سکھایا جارہا ہے۔تو ایسے میں ان الگ الگ نسل کےان جانوروں کے یہ ویڈیوز ان انسانوں کےلیےایک سبق ہیں۔کسی مفکر کا قول ہے کہ”اگر آپ کا مذہب آپ کو کسی دوسرے مذہب سے نفرت کی تعلیم دیتا ہے تو پھر آپ کو ایک نئے مذہب کی ضرورت ہے۔!!

 

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے