حلقہ گرائجویٹ ایم ایل سی سے کامیابی کے لیے ٹی آرایس، بی جے پی اور کانگریس میں ٹکر کا مقابلہ

ریاستی خبریں

حلقہ گرائجویٹ ایم ایل سی سے کامیابی کے لیے ٹی آرایس، بی جے پی اور کانگریس میں ٹکر کا مقابلہ

جملہ9؍اضلاع کے 5,31,268 گرائجویٹ ووٹرس کل 14 مارچ کو اپنے حق رائے دہی کا استعمال کریں گے

حلقہ گرائجویٹ ایم ایل سی حیدرآباد، رنگاریڈی اور محبوب نگر کی رائے دہی کیلئے اُلٹی گنتی کا آغاز ہوگیا ہے جسکے لیے کل 14؍مارچ بروز اتوار 8؍بجے صبح تا شام 4؍بجے تک رائے دہی ہوگی اور 17؍مارچ کو ان ووٹوں کی گنتی ہوگی جبکہ 22؍مارچ تک انتخابی عمل کو مکمل کرلیا جائے گا۔اس نشست پرگزشتہ 6؍سالہ معیاد سے بی جے پی کا قبضہ ہے سحر اس حلقہ کے موجودہ ایم ایل سی این۔ رام چندرا راؤ جن کا بی جے پی سے تعلق ہے کی معیاد29؍مارچ کو اختتام کو پہنچ رہی ہے۔ اس ایم ایل سی نشست کیلئے سحر اہم سیاسی جماعتوں کے امیدواروں کی بات کی جائے تو برسر اقتدارٹی آرایس پارٹی نے سرابھی وانی دیوی کو اپنا امیدوار بنایا ہے جو کہ سابق وزیراعظم آنجہانی پی وی نرسمہا راؤ کی دختر کیساتھ ساتھ ایک ماہر تعلیم بھی ہیں۔

جبکہ بی جے پی نے موجودہ ایم ایل سی رام چندراراؤ کو ہی اپنا امیدوار بنایا ہے۔ وہیں کانگریس نے سابق ریاستی وزیر (متحدہ آندھرا پردیش)جی۔ چنا ریڈی کو مقابلہ میں اتارا ہے جو 1989،1999ء ، 2004ء اور 2014ء کے سحر اسمبلی انتخابات میں حلقہ اسمبلی ونپرتی سے کامیابی حاصل کرتے ہوئے متحدہ ریاست آندھرا پردیش کی کابینہ میں مختلف وزارتوں پر فائز رہ چکے ہیں۔ اسی طرح تلگودیشم کی جانب سے اس کے ریاستی صدر ایل۔ رمنا مقابلہ میں ہیں۔اس ایک حلقہ کیلئے جملہ93؍امیدوار مقابلہ کررہے ہیں۔

اسی طرح نورجہاں بیگم آل انڈیا مجلس ِ انقلاب ِ ملت ،پروفیسرانورخان،پروفیسر کے۔ ناگیشور،جے عبدالباسط ،علی محمود،محمد امتیاز احمد،محمد عثمان ، ریاض خان ،جبار خان ، سید اشفاق احمد، سید فرید الدین ،سید معین الدین اور دیگر سحر آزاد امیدوار اپنی قسمت آزمائی کررہے ہیں۔یاد رہے کہ ریاست میں دو حلقہ گرائجویٹ ایم ایل سی کی نشستوں پر انتخابات ہورہے ہیں جس میں حیدرآباد ، رنگاریڈی ،محبوب نگر کے علاوہ حلقہ گرائجویٹ ایم ایل سی کھمم ، نلگنڈہ ،ورنگل کی نشست بھی شامل ہے۔

اب ان دونوں نشستوں پرکامیابی کیلئے برسر اقتدار ٹی آرایس پارٹی نے اپنی ساری طاقت جھونک دی ہے اسکے ریاستی وزراء ، ارکان پارلیمان ، ارکان اسمبلی کے علاوہ مختلف منتخبہ عوامی نمائندے اور پارٹی کارکن دن رات گرائجویٹ ووٹرس سے ملاقات کرنے میں مصروف ہیں اور حکومت کی مختلف اسکیمات کے نام پر ووٹ دینے کی اپیل کررہے ہیں ۔دوسری جانب بی جے پی کا جو اپنا پسندیدہ ایشو ہے وہ اس کے ذریعہ ووٹ مانگ رہی ہے ۔ وہیں کانگریس اپنے روایتی ووٹوں کی امید میں ہے۔

حلقہ گرائجویٹ ایم ایل سی حیدرآباد، رنگاریڈی اور محبوب نگرمیں جملہ 5,31,268 گرائجویٹ رائے دہندگان موجود ہیں جن میں مرد رائے دہندگان کی تعداد 3,36,256؍،1,94,944خاتون رائے دہندگان اور تیسری صنف کے 68؍رائے دہندگان شامل ہیں۔جبکہ اسی نشست کیلئے 2015ء میں ہوئے انتخابات کے موقع پر 2؍لاکھ 30 ؍ گرائجویٹ رائے دہندے موجود تھے سحراس مرتبہ انکی تعداد دوگنی سے بھی زائد ہوگئی ہے کیونکہ 2017ء تک گرائجویشن کی تکمیل کرنے والے گرائجویٹس کے ناموں کا گزشتہ سال کے اواخر تک فہرست رائے دہندگان میں اندراج کیا گیا ہے ۔حلقہ گرائجویٹ ایم ایل سی حیدرآباد، رنگاریڈی اور محبوب نگر جملہ 9؍اضلاع پر مشتمل ہے۔

جس میں حیدرآباد ، رنگاریڈی ،وقارآباد، میڑچل۔ملکاجگری، ، محبوب نگر، ناگر کرنول ، جوگولامبا گدوال ، ونپرتی اور نارائن پیٹ شامل ہیں

اس حلقہ میں سب سے زیادہ رائے دہندے رنگاریڈی ضلع میں موجود ہیں جن کی تعداد 1,44,416ہے جن میں 90,509؍ مرد ، 53,891؍خاتون اور 16؍تیسری صنف کے رائے دہندے شامل ہیں،

جبکہ میڑچل ملکاجگری ضلع میں 1,31,284؍گرائجویٹ رائے دہندگان ہیں جن میں 79,695؍مرد رائے دہندے،51,573 خاتون اور16؍تیسری صنف کے رائے دہندگان شامل ہیں،

وہیں حیدرآباد ضلع میں 1,10,243؍ گرائجویٹ رائے دہندے موجود ہیں سحر جن میں مرد رائے دہندگان کی تعداد 66,122؍ہے ،44,102 ؍خاتون رائے دہندگان اور19؍رائے دہندگان کا تعلق تیسری صنف سے ہے۔

اس حلقہ کے دیگر اضلاع میں موجود گرائجویٹ رائے دہندگان کی بات کی جائے تو

ضلع وقارآباد میں جملہ 25,598؍رائے دہندے موجود ہیں جن میں مرد رائے دہندگان کی تعداد 18,099 ؍خاتون رائے دہندگان کی تعداد7,856؍اورتین تیسری صنف کے رائے دہندگان شامل ہیں۔

اسی طرح اس حلقہ گرائجویٹ میں شامل محبوب نگر ضلع میں جملہ 35,510؍گرائجویٹ رائے دہندگان میں جن میں خاتون رائے دہندگان کی تعداد 12,764؍مرد رائے دہندگان کی تعداد 22,740؍اور6؍رائے دہندگان کا تعلق تیسری صنف سے ہے۔

ضلع ناگر کرنو ل میں جملہ33,924 ؍رائے دہندگان میں مرد رائے دہندگان کی تعداد 23,718، خاتون 10,202 ؍ اورچار تیسری صنف کے رائے دہندگان شامل ہیں ،

اسی طرح ضلع ونپرتی میں 21,158جملہ رائے دہندگان میں مرد 14,355، خاتون6,802 ؍اورایک تیسری صنف کا رائے دہندہ موجود ہے۔

جبکہ ضلع جوگو لامبا گدوال میں جملہ 14,876؍رائے دہندوں میں 11,100؍ مرد ،3,774؍خاتون اوردو تیسری صنف کے رائے دہندگان شامل ہیں۔

وہیں نارائن پیٹ ضلع میں جملہ 13,899 گرائجویٹ رائے دہندگان موجود ہیں جن میں 9,918؍مر د رائے دہندگان ، 3,980؍خاتون رائے دہندگان اورایک رائے دہندہ کا تعلق تیسری صنف سے ہے۔

حلقہ گرائجویٹ ایم ایل سی حیدرآباد، محبوب نگر، رنگاریڈی کیلئے 14؍مارچ کو منعقدہ رائے دہی کیلئے تمام 9؍ اضلاع میں جملہ 799؍مراکزرائے دہی قائم کیے جارہے ہیں ضلع رنگاریڈی میں 199، ضلع میڑچل ملکاجگری میں 198، ضلع حیدرآباد میں 191، ضلع محبوب نگر میں 56، ضلع وقارآباد میں 38، ضلع ناگر کرنو ل میں 44، ونپرتی ضلع میں 31، جوگولامبا گدوال ضلع میں 22، اور نارائن پیٹ ضلع میں 20؍مراکز رائے دہی پر گرائجویٹ ووٹرس اپنے حق رائے دہی کا استعمال کریں گے ۔

ترتیب و پیشکش : محمد یحییٰ خان