جامن صحت کے لیے نہایت فائدہ مند، ذائقہ دار پھل کا موسم آگیا
پیٹ میں جمع شدہ بالوں کی صفائی کے لیے سال میں صرف ایک جامن کا دانہ کھائیں
ذیابطیس، گھبراہٹ،بے چینی،معدہ کی کمزوری اور دیگر امراض کے لیے اکسیر، ماہرین کا مشورہ
حیدرآباد : 10/مئی 2023ء
(سحر نیوز ڈاٹ کام / خصوصی رپورٹ)
جامن جسے انگریزی میں Blackberry# کہاجاتا ہے کا موسم آچکا ہے۔جامن اور اس کے پیڑ کو سدابہار کہا جاتا ہے اور اس میں بے بہا طبی فوائدموجود ہوتے ہیں۔حکماء کے نزدیک جامن ایک اکسیر مانا جاتا ہے۔
جامن کینسر، دل کی بیماریوں، ذیابیطس،دمہ،معدہ اور جلد کےمختلف مسائل کے حل کیلئے نہایت مفید پھل ہے۔جامن میں اہم غذائی اجزاءجیسے کیلشیئم، آئرن،میگنیشیئم، فاسفورس، سوڈیم، وٹامن،تھیامن، ربوفلیون،نیاسن،کاربوہائیڈریٹ،کیروٹین،فولک ایسڈ، فائبر، فیاٹ، پروٹین اور پانی موجود ہوتے ہیں۔جوصحت کے لیے بے انتہا مفید ہیں۔لیکن جو بھی کھائیں اعتدال میں رہتے ہوئے کھائیں۔
” ویکیپیڈیا اردو"کےمطابق جامن استوائی خطے کا ایک سدا بہار درخت ہے،جس کا اصل وطن پاکستان،بھارت،نیپال،بنگلہ دیش اور انڈونیشیا ہیں۔ یہ کافی تیزی سے بڑھنے والا درخت ہے جو مناسب حالات میں 30 میٹر کی اونچائی تک پہنچ سکتا ہے۔ درخت اکثر 100 سال سے زیادہ کی عمر پاتا ہے۔اس کےپتے گھنے اور سایہ دار ہوتےہیں اور لوگ اسےصرف سایہ اور خوبصورتی کےلیے بھی لگاتے ہیں۔اس کی لکڑی مضبوط نہیں ہوتی مگر قابل استعمال ہوتی ہے۔اسے فرنیچر میں استعمال کیا جاتا ہے کھیلوں کا سامان بھی اس سے بنایا جاتا ہے۔
جامن کے رس کے داغ اگر کپڑوں پر لگ جائیں تومشکل سے صاف ہوتے ہیں۔جامن خوش ذائقہ زود ہضم اور ہردلعزیز پھل ہے۔طبی فوائد بے بہا ہیں۔جن کا ہاضمہ درست نہ ہو،انہیں روزآنہ نہار جامن منہ کھانے کامشورہ طبیب دیتے ہیں جامن کی عام طور پر دو اقسام ہیں ایک دیسی جامن اور ایک جنگلی جامن۔جنگلی جامن سائز میں چھوٹا لیکن ذائقے میں لاجواب ہوتا ہے۔جبکہ جنگلی جامن کے مقابلے میں دیسی جامن کا گودا زیادہ ہوتا ہے۔جو جوس بنانے کے لیے زیادہ کار آمد سمجھا جاتا ہے۔
درخت پر موسم بہار میں چھوٹے چھوٹے خوشبودار پھول آتے ہیں۔برسات کے موسم تک پھل تیار ہوجاتا ہے۔پھل کےباہر نرم چھلکا،پھر گودا اور درمیان میں ایک بیج ہوتا ہے۔پھل کا رنگ جامنی ہوتا ہے،رنگ کا نام اسی پھل کی نسبت سے ہے۔
جامن کے درخت پر مارچ سے اپریل تک پھول لگنا شروع ہو جاتے ہیں۔پھول خوشبودار اور چھوٹے ہوتے ہیں،پھل ماہ مئی یا جون تک تیار ہوتے ہیں۔ پھل میں میٹھا، ہلکا کھٹا اور تیز ذائقہ ہوتا ہے اور یہ زبان کو جامنی رنگ دیتا ہے۔ ( بشکریہ : ویکیپیڈیا،آزاد دائرۃ المعارف )
پاکستان کےمشہور طبی و روحانی مرکز عبقری کےمطابق روزمرہ خوراک کےذریعہ معدہ میں جمع ہونےوالے بال Hairs# کسی شئے سےگلتے یا ہضم نہیں ہوتے اور سال میں صرف ایک جامن کا کھانا ان بالوں کو گلا کر ہضم اور خارج کردیتا ہے۔
عبقری کے مطابق ہی جن مریضوں کا معدہ کمزور ہو، انہیں چاہئے کہ صبح ناشتے میں ایک پاؤ جامن کھائیں۔اس سےمعدہ مضبوط ہوگا اور غذا جلد ہضم ہو جائے گی۔
قارئین کی معلومات کے لیے مختلف ذرائع سے حاصل کی گئیں جامن کے فوائد کی تفصیلات یہاں پیش ہیں :۔
"جامن کا استعمال گھبراہٹ،بے چینی اور اینگزائٹی میں فائدہ مند ہے۔ذیابطیس کےمریضوں کو جامن کا رس اور آم کا رس مساوی ملاکر دینے کا رواج بنگال میں عام ہے۔کیونکہ اس سے آم کی مضرت رفع ہوتی ہے۔”
موسم گرما کے اواخر میں آنے والا پھل جامن صحت کےحوالے سے انتہائی مفید اور اہم پھل ہے اور دیگر پھلوں کے مقابلے میں بہت زیادہ مہنگا بھی نہیں ہے۔جامن کے ساتھ ساتھ جامن کی گھٹلیاں اور پتے بھی بہت ساری بیماریوں کے علاج میں استعمال کیے جاتے ہیں۔ عموماً جامن کھاکر گھٹلیاں پھینک دی جاتی ہیں۔حالانکہ جامن کی گھٹلیاں مجموعی امراض میں بے انتہا فائدہ پہنچاتی ہیں۔آپ ان گھٹلیوں کو سکھا کر رکھ سکتے ہیں اور ضرورت پڑنے پر استعمال کریں۔
ذیل میں جامن کے فوائد پیش ہیں جو کہ انٹرنیٹ سے مختلف حکماء اور ذرائع سے حاصل کی گئی ہیں۔جامن کے استعمال سے آپ آسانی سے اپنے روز مرہ کے مسائل کا حل تلاش کر سکتے ہیں۔
1)۔ جامن معدہ، آنتوں کی جلن، خراش اور کمزوری دور کرنے والی بے مثل غذا ہے۔
2)۔ جامن اسٹارچ کو انرجی میں تبدیل کرکے بلڈ شوگر کی سطح کو نارمل رکھنے میں مدد کرتا ہے۔شوگر کے مریضوں کو روزانہ جامن کھانا چاہئے۔
3)۔ جامن بھوک بڑھاتا ہے اور صفراء کا زور توڑ کر معدہ کو طاقت دیتا ہے اور کھانے کو ہضم کرتا ہے۔
4)۔ جامن میں پیاس کی شدت اور خون کی گرمی کم کرنے کی قدرتی تاثیر ہے۔
5)۔ ذیابیطس کے مریضوں کے لیے جامن کا استعمال انتہائی مفید ہے یہ خون میں شکر کی مقدار کو بڑھنے نہیں دیتا۔
6)۔ بڑھی ہوئی تلی کو کم کرنے اور جگر کی صحت کیلئے بہت فائدہ مند ہے نیا خون پیدا کرتا ہے۔
7)۔ گرمی سے نجات کا بہترین ذریعہ ہے لیکن جامن کھانے کے بعد پانی نہ پئیں۔
8)۔ پیشاب کی زیادتی کو کم کرتا ہے مثانہ کی کمزوری دور کرتا ہے۔
09)۔ دانتوں کی صحت کیلئے بھی مفید پھل ہے۔
10)۔ جامن کی گھٹلیاں سکھا کر پیس کر رکھ لیں اور روزانہ تیس ماشہ پانی سے کھالیں ذیابیطس کا خاتمہ ہو جائے گا۔
11)۔ کمر اور پیروں کے درد سے نجات کے لیے جامن گھٹلی سمیت پیسٹ بنا کر کھائیں۔
12)۔ جامن گرتے ہوئے بالوں کو روکتا ہے۔
13)۔ بڑھی ہوئی تلی کیلئے خالی جامن، جامن کا سرکہ یا جامن کا شربت بنا کر پینا بہت مفید ہے۔
14)۔ جامن کی چھال کا جو شاندہ اسہال اور پیچش میں فائدہ دیتا ہے۔
15)۔ جامن کی چھال کو پانی میں پکا کر غرارے اور کلیاں کرنے سے پھولے ہوئے مسوڑھوں اور گلے آنے کا مسئلہ حل ہو جاتا ہے۔
16)۔ جن کا معدہ کمزور ہو ان کے لیے جامن اور جامن کا سرکہ بہترین دوا کا کام کرتے ہیں۔
17)۔ آنکھوں سے پانی نکلتا ہو یا موتیا آر ہا ہوتو جامن کی گھٹلی سکھا کر باریک پیس لیں اور صبح و شام تین تین ماشہ سادہ پانی کے ساتھ لیں۔ 18)۔ جن لوگوں کو رات میں برے خواب آتے ہوں ان کو جامن کی گھٹلی کا پاؤڈر صبح و شام کھانا چاہئے۔
19)۔ بیٹھے ہوئے گلے اور آواز کے لیے جامن کی گھٹلیوں کو پیس کر چھوٹی چھوٹی گولیاں بنا کر رکھ لیں اور شہد لگا کر چوس لیں۔
20)۔ کیسے بھی دستوں میں جامن کےدرخت کے ڈھائی پتے جو نہ زیادہ سخت ہوں نہ زیادہ نرم پیس کر تھوڑا سا نمک ملا کر اسکی گولیاں بنالیں اور ایک گولی صبح و شام لینے سے دست فوراً رک جائیں گے۔
21)۔ جامن کے پتے السر میں مفید ہیں۔
22)۔ جامن کا جوس مدافعتی نظام کو فروغ دیتا ہے۔
23)۔ اینیمیا کے شکار افراد جامن ضرور کھائیں۔
24)۔ سوگرام جامن میں 55 ملی گرام پوٹاشیم ہوتا ہے جو دل کے مریضوں کے لیے ا چھا ہے۔
25)۔ جامن کے روزانہ استعمال سے ہائی بلڈ پریشر اور اسٹروک کے خطرے سے بچا جا سکتا ہے۔
26)۔ جامن میں موجود وٹامن سی جلد کے لیے بہترین ہے۔
27)۔ ایکنی کے لیے روزآنہ رات کو جامن کی گھٹلی پیس کر دودھ میں ملا کر لگانے سے ایکنی ختم ہو جاتی ہے۔
28)۔ داغ دھبوں سے نجات کے لیے جامن کی گھٹلی کا پاؤڈر،لیموں کا رس، بیسن، بادام کا تیل اور عرق گلاب چندقطرے ملاکرچہرے پرلگائیں جب سوکھ جائے تو دھولیں۔
29)۔ آئلی اسکن کیلئے جامن کا پلپ،جو کاآٹا،آملہ کارس اور عرق گلاب ملاکر فیس ماسک کے طورپر استعمال کریں جب سوکھ جائے تو دھولیں۔
30)۔ جامن کا مزاج خشک سرد ہے گرم مزج رکھنے والوں کے لیے مفید ہے۔
(بشکریہ: نوائے وقت پاکستان،تاریخ اشاعت: 29 جنوری 2018ء)
جامن کے بے شمار فوائد :-
بیماریوں کو دور کرنا: جامن کی خاصیت ہے کہ یہ انسانی جسم میں موجود مختلف اقسام کی بیماریوں کو دور کرتا ہےجس میں معدے کی بیماریاں، آنتوں کی جلن،خراش،بلڈ پریشر کی سطح کو نارمل رکھنا،شوگر کنٹرول کرنا اور کھانا ہضم کرنا وغیرہ شامل ہے۔
ہیموگلوبن میں اضافہ: جامن میں موجود وٹامن سی اورآئرن کی کثیرمقدارہیموگلوبن کوبڑھانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ہیموگلوبن خون میں آکسیجن کو ملاتا ہے جس سےخون کا رنگ سرخ ہوجاتا ہے پھر اسے جسم کے تمام حصوں تک پہنچنے میں مدد کرتا ہے،جس سے چہرہ صاف اورجلد چمک جاتی ہے۔
ذیابیطس کے لیے مفید: ذیابیطس کے مریضوں کے لیےجامن کا استعمال نہایت ضروری ہے،جامن خون میں شوگر کی مقدار بڑھنے سے روکتا ہے تب ہی شوگر کے مریضوں کو روزانہ جامن کھانے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔اس کے علاوہ جامن کی پتے بھی ذیابیطس کے مریضوں کے لیےبے حد مفید ہیں۔
خون کو صاف کرنا: جامن میں موجود آئرن خون کوصاف کرنے کاکام بھی کرتا ہے۔اس کے علاوہ جسم میں آئرن کی کمی کو دور کرنے کے لیے جامن کا استعمال ضروری ہے۔
دل کی بیماریوں کے لیے مفید: جامن انسان کو دل کی بیماریوں سے بچاتا ہےکیونکہ اس میں پوٹاشیم بڑی تعداد میں موجود ہے۔100 گرام جامن میں 55 ملی گرام پوٹاشیم ہوتا ہے جو دل کی بیماریوں،ہائی بلڈ پریشر اوراسٹروک وغیرہ سےمحفوظ رکھتا ہے۔جامن کا باقائدگی سے استعمال شریانوں کو سخت ہونے کے روکتا ہے۔
دانتوں کو مضبوط کرنا: وٹامن سی اور اینٹی بیکٹیریل خصوصیات کا حامل جامن، دانتوں کے لیے بہت مفید ہے۔جامن کا شربت پینے یا اس کا رس دانتوں پر لگانے سے دانت سے متعلقہ تمام مسائل کو دور کیا جاسکتا ہے۔
وزن میں کمی: جامن میں موجود فائبر بہت دیر تک بھوک نہیں لگنے دیتا۔جامن وزن کو بڑھنے سے روکتا ہےاور اسے کنٹرول میں بھی رکھتا ہے۔ (بشکریہ: جنگ،پاکستان،تاریخ اشاعت: 19جولائی2018ء)
جامن کے بیش قیمت فوائد :۔
جامن ایک سستا اور آسانی سےحاصل ہونے والا پھل ہے اس پھل کی آمد موسم برسات میں ہوتی ہے اور اسی موسم میں اس کااختتام بھی ہو جاتا ہے۔یہ پھل شمالی پاکستان سے لے کر جنوبی ہند تک عام پایا جاتا ہے اطباء کے نزدیک جامن کا مزاج دوسرے درجے میں سرد و خشک ہے اللہ تعالٰی نے حضرت انسان کے لیے پھل سبزیوں کی صورت میں جو نعمتیں عطا فرمائی ہیں ان کی ایک بڑی خوبی یہ ہے کہ یہ اپنے موسمی تقاضوں کے آئینہ دار ہوتے ہیں۔
جامن کی بطور پھل غذاءبخشی اپنی جگہ مگر یہ متعدد عوارضات میں تدبیر کابھی کام دیتا ہے۔اس طرح جامن کو ان پھلوں میں شمار کرسکتے ہیں جو غذائی و دوائی فوائد سے مالا مال ہیں۔
جامن کی اقسام :۔
جامن چھوٹابھی ہوتا ہےجسے دیسی جامن کہتے ہیں اور بڑابھی جو پھلنداکہلاتا ہے جبکہ ایک تیسری قسم بھی ہوتی ہےجس کا گودابہت کم ہوتا ہے۔
جامن کے قیمتی طبی فوائد : جامن کے بے شمار طبی فوائد ہیں اور یہ کئی امراض کے علاج میں فائدہ ثابت ہوا ہے۔
👈 جامن ذیابیطس کنٹرول کرنے میں انتہائی مفید ہے۔ذیابیطس ٹائپ ون کی بجائے ذیابیطس ٹائپ ٹومیں جامن کا استعمال زیادہ فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔لیکن اس مرض کی دیگر مروجہ ادویات کے بجائے صرف جامن ہی کے استعمال پر انحصار کسی طور پر مناسب نہیں۔
👈 شوگر کے مریض اگر کبھی کبھار آم کھالیں تواس کے بعد جامن کھانے سے شوگر لیول اعتدال پر رکھا جاسکتا ہے نیز اس سے آم کی حدت بھی معتدل ہوجاتی ہے۔
👈 موسم برسات میں اسہال،گیسٹرو اور دیگر پیٹ کےامراض کے لیے بھی جامن کا سرکہ فائدہ مند ہے جو صدیوں سےمستعمل ہے۔لو لگنے کی صورت میں جامن کھانے سے لو کے اثرات کا خاتمہ ہوجاتا ہے۔
👈پھوڑےپھنسیوں سے محفوظ رہنے کے لیے جامن نہایت مفیدہے۔چہرے کے داغ دھبے، چھائیاں، جامن یا جامن کے شربت کے مسلسل استعمال کرنے سے دور ہوجاتی ہیں اور چہرے کی رنگت نکھر جاتی ہے۔
👈 چہرے کی شادابی،داغ،دھبے،چھائیاں دور کرنے کیلئے جامن کا بیرونی استعمال بھی کیا جاتا ہے۔اس مقصد کے لیے جامن کی گٹھلیوں کو پانی میں رگڑ کر اس کا پیسٹ بنائیں اور چہرے پر اس کا لیپ کریں۔جامن جسم کو تقویت دیتا ہے۔
👈 جامن پیشاب کی جلن میں بھی مفید ہے۔اگر منہ پک جائے توجامن کے نرم پتے ایک پاؤلےکر ایک کلوپانی میں جوش دیں بعد ازاں چھان کر کلیاں کرنے سے فائدہ ہوجاتا ہے۔
👈 جامن کا کھانا آواز کو درست اور گلے کو صاف کرتا ہے۔رات کو سوتے وقت منہ سے پانی بہنے کی شکایت (بادی کیفیت) کو دورکرتا ہے۔
👈 جامن تیزابیتِ معدہ کا خاتمہ کرتا ہے۔معدہ اور آنتوں کی کمزوری کو دور کرنے کیلئے ایک پاؤ جامن کےسرکے میں تین پاؤ چینی ملاکراسکنجبین بنائیں اور صبح وشام استعمال کریں۔
👈 بواسیر کا خون بند کرنے کے لیے بیس گرام جامن کے پتے ایک پاؤ دودھ میں رگڑ کر چھان کر پلانا مفید ہے۔
👈 جامن کو رطوباتی قئے اور جی متلانے کے عوارضات میں مفید پایا گیا ہے اور ایسے دست جو موسم برسات میں رطوبات کی وجہ سے ہو جاتے ہیں ان کے لیے جامن کا استعمال ایک مفید غذائی دوائی تدبیر کا درجہ رکھتا ہے۔
👈 جامن کے استعمال سے خون کا گاڑھاپن اور بڑھتی ہوئی موسم تیزابیت ختم ہو جاتی ہے۔اسی سبب یہ خون کے سرطان (کینسر )میں بھی فائدہ مند قرار دیا گیا ہے۔اپنے سروخشک مزاج کے سبب جسم کی فالتو رطوبات کو جذب کر تا ہے،جگر اور تلی کے ورم میں اچھے اثرات ظاہر کر تا ہے۔
👈 جامن میں فولاد کی موجودگی کی وجہ سے خون کے سرخ ذرات کی تعداد بڑھ جاتی ہے۔
👈 جامن کے کیمیائی تجزیہ کے مطابق اس میں فولاد بھی پایاجاتاہے اس طرح خون کی کمی والےحضرات کےلئے بھی مفید ہے۔جامن وٹامن (حیاتین ج) کا قدرتی خزانہ ہے اس لیے جن لوگوں کو وٹامن سی کی کمی کےنتیجہ میں مسوڑھوں سے خون آتا ہے جامن کے استعمال کےساتھ ساتھ اس کے پتوں سےبھی استفادہ کریں۔کیوںکہ جامن کے پتے اور درخت بھی کام آتے ہیں۔مسوڑھوں سے خون آنے کی صورت میں جامن کے پتوں کو پانی میں جوش دے کر تھوڑا سا نمک ملا کر غر غرے کرنا مفید ہے۔
جامن کے چند طبی استعمالات :۔
مضبوط دانت اور مسوڑھے :۔
جامن کی لکڑی کا کوئلہ پیس کر قدرے نمک اور سیاہ مرچ ملا کرمنجن کی طرح استعمال کرنے سے دانت اور مسوڑھے مضبوط ہوتے ہیں۔اس طرح جامن کے درخت کی چھال کے جوشاندے سے بھی یہی فوائد ملیں گے۔
منہ کے چھالے :۔
منہ کے چھالوں میں بغیر نمک جامن کا استعمال مفید ہے۔
دمہ اور کھانسی :۔
جامن کے درخت کا چھلکا دو تولہ آدھے کلو پانی میں جوش دیں۔جب ایک پاؤ پانی باقی رہ جائے تو چار رتی نمک ملا کر صبح وشام پینے سے مرض دمہ اور کھانسی میں مفید ہوتا ہے۔
زخم :۔
جامن کا چھلکا،پانچ تولہ کوایک کلو پانی میں جوش دیں۔جب ایک پاؤ پانی رہ جائے تو چھان کر اس نیم گرم پانی سے زخموں کو دھوئیں زخم صحیح ہو جائیں گے۔
نکسیر :۔
جامن کے پھول خشک کر کے خوب باریک پیس کر ہلاس کی طرح استعمال کرنے سے نکسیر رک جاتی ہے۔
تلی کا ورم :۔
جامن کا سرکہ کھانے اور ورم پر لگانے سے ورم تلی میں فائدہ ہوتا ہے۔
جامن کھانے کا صحیح طریقہ :۔
جامن کھانے کا صحیح طریقہ یہ ہے کہ نمک اور سیاہ مرچ پیس کر اس کے ساتھ کھایا جائے۔
احتیاطی تدابیر :۔
جس طرح ہر شے میں اعتدال ہی مناسب راہ عمل ہے اس طرح جامن بھی حد اعتدال میں استعمال کریں۔اس کا زیادہ استعمال قبض پیدا کرتا ہے۔اور جامن ہمیشہ کھانے کے بعد کھائیں خالی پیٹ کھانے سے درد پیدا کر دیتا ہے-
( بشکریہ: سبحان اللہ،فیس بک پیج پوسٹ، تاریخ: 13جولائی 2019ء )
جامن اور شہتوت :
آج کی نسل کومعلوم ہی نہیں کہ جتنامہنگا انہیں آج خریداجاتا ہے وہ کبھی مفت میں ملا یا بنٹا کرتے تھے۔بیسویں صدی کی 8 ویں دہائی کی ابتدا میں جب ہم اسکول کے طالب علم تھے،تب موسم گرما میں آدھے دن کے اسکول سے واپسی پرکبھی اسکول کےدرختوں سے،کبھی اسکول سے گھر واپسی کے راستہ کنارے،کبھی اقربا و پڑوسیوں کے گھروں کے اندرون/بیرون واقع درختوں سے جامن اور شہتوت بلا روک ٹوک توڑ کر کھانے کا کتنا مزہ ہوا کرتا تھا۔یہ دونوں بہترصحت کےضامن پھل بھی ہیں۔آج شہتوت تقریباً 500 روپے فی کلو ہے تو جامن فی کلو 200 روپئے سے زائد!
اور آج…
گھروں،تعلیم گاہوں، رستہ کنارے نہ اس کے درخت ہیں اور نہ ہی آج کی برگر/پیزا نسل میں جامن/شہتوت کھانے کا کوئی شوق نہ کوئی جذبہ!”
( تحریر بشکریہ: سید مکرم نیاز/فیس بک پوسٹ،26 جون 2022ء )