اسلامی تعلیمات سے متاثر ٹیفنی اسمتھ اسلام قبول کرکے عائشہ امینہ بن گئیں
سحرنیوزڈیسک
پوری دُنیا میں جہاں اسلام اور مسلمانوں کے خلاف غلط پرپگنڈہ کیا جارہا ہے وہیں دوسری جانب حقائق یہی ہیں کہ اسلام اتنی ہی تیزی کیساتھ پھیل رہا ہے۔ بھلے ہی ملعون وسیم رضوی جیسی کٹھ پتلیاں اپنے حقیر دنیاوی مفادات کیلئے قرآن مجید کی آیتوں کا غلط حوالہ دیکر برادران وطن میں مسلمانوں اور اسلام کے خلاف بدگمانیاں پیدا کرنے کی کوشش کریں لیکن یہ اٹل حقیقت ہے کہ صبح قیامت تک قرآن مجید کے زیر و زبر میں تک فرق نہیں ہونے والا ہے۔
قرآن سر چشمہ حیات ہے اور اسلام امن و سلامتی والا مذہب ہے۔انہی تعلیمات سے متاثر ہوکر پاکستان کے کراچی میں ایک غیر مسلم خاتون ٹیفنی سلیسٹ اسمتھ 42 سالہ دائرہ اسلام میں داخل ہوگئیں۔
مقامی میڈیا اطلاعات میں بتایا گیا ہے کہ امریکی خاتون ٹیفنی سلسیٹ اسمتھ اسلامی تعلیمات سے متاثر ہو کر کراچی کے جامعہ بنوریہ پہنچ گئیں اور اسلام قبول کر نے کی درخواست کی جنہیں مہتمم جامعہ بنوریہ مولانا نعمان نعیم نے کلمہ پڑھایا اور اسلام میں داخل ہونے پر مبارک باد پیش کی۔
بعد ازاں امریکی ریاست ٹینیسی سے تعلق رکھنے والی اس خاتون کا اسلامی نام عائشہ امینہ تجویز کیا گیا ۔اسلام قبول کرنے کے بعدعائشہ امینہ نے اعتراف کیا کہ انہوں نے قرآن مجید کا مطالعہ کیا ہے اور اللہ کے اس کلام سے متاثر ہو کرہی اسلام قبول کر نے کا فیصلہ کیا۔
اسلام قبول کرنے کے بعداس امریکی خاتو ن عائشہ امینہ( سابق نام ٹیفنی سلیسٹ اسمتھ) میں کہا کہ اسلام ایک امن پسند مذہب ہے جس نے خواتین کو سب سے زیادہ حقوق فراہم کیے ہیں اور اسلام قبول کرنے کے بعد خود کو خوش قسمت مان رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ اب وہ اپنی آئندہ زندگی اسلامی طرز حیات کے ساتھ گزاریں گی۔