وقارآبادضلع کے تانڈور میں گزشتہ رات بادل پھٹ پڑے، شدید گرج چمک کے ساتھ دو گھنٹوں میں 88 ملی میٹر بارش، سڑکیں اور کالونیاں زیرآب

ریاستی خبریں ضلعی خبریں

وقارآبادضلع کے تانڈور میں گزشتہ رات بادل پھٹ پڑے
شدید گرج چمک کے ساتھ دو گھنٹوں میں 88 ملی میٹر بارش ریکارڈ
اندھیرے میں غرق شہر کی کالونیاں،دُکانات اور سڑکیں زیرآب

وقارآباد/تانڈور:04۔ستمبر(سحرنیوزڈاٹ کام)

گزشتہ رات وقارآبادضلع کے تانڈور ٹاؤن میں زوردار گرج وچمک کے ساتھ شدید بارش سےمحسوس ہورہا تھا کہ اس علاقہ میں بادل پھٹ پڑے ہیں۔رات ساڑھے سات بجے اچانک بارش کا آغاز ہوا جس کا سلسلہ رات ساڑھے دس بجے تک جاری رہا۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ تانڈور سے صرف سات تا دس کلومیٹر کے دائرہ کے علاوہ ضلع وقارآباد کے کسی بھی مقام پر بارش نہیں ہوئی۔

شدید گرج و چمک اور بارش کے آغاز کے ساتھ ہی برقی سربراہی مسدود ہوگئی رات 11 بجے برقی سربراہی بحال کی گئی۔اس طرح زائد از چار گھنٹوں تک اندھیرے میں غرق تانڈور شدید بارش اور گرج چمک کی لپیٹ میں رہا،جس سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔اس بارش کے باعث اہم سڑکیں،کالونیاں اورنشیبی علاقے زیرآب آگئے۔کئی مکانات میں پانی داخل ہوگیا۔سڑکوں پر دو تا تین فیٹ بلند سیلابی پانی ٹھاٹھیں مار رہا تھا۔

"تفصیلی رپورٹ پرمشتمل ویڈیو یہاں دیکھا جاسکتا ہے "

سیلابی پانی کے سب سے زیادہ خوفناک نظارے حیدرآباد روڈ پر راجیوگروہا کالونی کے قریب دیکھے گئے۔جہاں سڑک ایک ذخیرہ آب کا منظر پیش کررہی تھی رات ایک بجے تک بھی یہ سارا علاقہ سیلابی پانی میں غرق رہا۔اس روڈ پر موجود روڈ ڈیوائیڈر کسی تالاب کا پشتہ نظرآرہا تھا جس کی ایک جانب سے پانی ڈیوائیڈر کی اونچائی سے گررہا تھا۔جس کے باعث کئی گھنٹوں تک حیدرآباد۔تانڈور اہم شاہراہ پرٹریفک نظام مفلوج ہوگیا تھا۔

سینئر سائنسداں و ہیڈ زرعی ریسرچ سنٹر تانڈور ڈاکٹر سدھاکر چورات نے بتایا کہ تانڈور میں گزشتہ رات تین گھنٹوں میں 87.4 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔انہوں نے بتایا کہ تانڈور کے قریب موجود مواضعات میں کوئی بارش نہیں ہوئی۔

کوڑنگل روڈ پر فلائی اوور بریج کے قریب موجود مترا نگرکالونی اس شدید بارش کے بعد مکمل طور پر زیرآب آگئی۔کئی مکانات کے اندر پانی داخل ہوگیا اور کئی مکان تالاب جیسا منظر پیش کررہے تھے۔یہاں کے مکینوں نے ساری رات جاگ کر گزاری۔کئی مکینوں کواپنے مکانات سے پانی خارج کرتے ہوئے دیکھا گیا۔آج سہء پہر تک بھی مترا نگر کالونی پانی میں محصور رہی اور مکین اپنے مکانات میں قید رہے۔اس علاقہ کے عوام کا الزام ہے کہ عہدیداروں کو اطلاع دینے کے بعد بھی کسی نے بھی اس کالونی کا دورہ نہیں کیا اور نہ ہی پانی کے اخراج کو یقینی بنایا گیا۔

دوسری جانب عوام کا الزام ہے کہ مختلف مقامات پر نالوں اور سیلابی پانی کے گزرنے کے مقامات پر قبضہ کرنے کے باعث ہی اب تانڈور میں ایسے حالات پیدا ہوگئے ہیں۔جس کا خمیازہ عوام کو بھگتنا پڑرہا ہے۔

وہیں گوتاپور روڈ پر موجود ڈی سی ایم ایس کامپلیکس کی دکانات میں گزشتہ رات زائداز ایک فیٹ سیلابی پانی داخل ہوگیا۔اور تانڈور کی تاریخ میں یہ نظارہ بھی پہلی مرتبہ دیکھا گیا۔جبکہ رات شدید بارش کے باعث شانتی نگر،اندراچوک،شانت محل چوراہا،امبیڈکر چوک،بھدریشور چوک،شاہی پور کے علاوہ دیگر کئی علاقے بھی زیرآب آگئے اور مکانات و دکانات میں پانی داخل ہوگیا۔کئی افراد نے کہا کہ گزشتہ رات ہونے والی بارش ان کی زندگی میں دیکھی گئی پہلی شدید بارش تھی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے