مولانا مفتی سید رؤف علی قادری الملتانی کا جلسہ اعتراف خدمات
حیدرآباد/رنگاریڈی: 27۔ڈسمبر
(پریس نوٹ/سحرنیوزڈاٹ کام)
"سلامت رہے قدیم دوستانہ ماحول واٹس ایپ گروپ”کی جانب سے کی جانب سےخواجہ شوق ہال،اردومسکن خلوت حیدرآباد میں اتوار کو 30سالہ بحیثیت صدرالمدرسین دینی تعلیمی وتدریسی خدمات کی تکمیل پر ایک تقریب کاانعقادعمل میں لایاگیا۔
اس تقریب میں استاذحضرت مولانا الحاج حافظ و قاری سید رؤف علی قادری الملتانی(صدر مدرس دارالعلوم عربیہ کاؤرم پیٹ )نے کہا کہ یہ بات کبھی ذہن میں آئی ہی نہیں تھی کہ میں ایک کام ایسا کروں کہ جس کے لیے آپ حضرات سے تعریف سماعت کروں۔لیکن اللہ تعالی نے ایک ایساموقع عنایت فرمایا۔بچوں کےساتھ زندگی گزارنے کا موقع بھی ملا،انتظامی لوگوں کے ساتھ بھی اور عوام کے درمیان میں بھی رہنے کا موقع ملا۔تو اس طرح اعتراف خدمات میری دلی چاہت تھی، نہ ہے۔ اللہ اس طرح کی فکر کو عام کرے اور اس کو قبول فرمائے۔
30 تیس سالہ تعلیمی خدمات مکمل ہونے پر مولانا حضرت خواجہ بہاؤ الدین نقشبندی مجددی قادری،مولانا سید شاہ خواجہ ابوتراب قادری یمنی بندہ نوازی،مولانا اکرام اللہ نظامی قادری،مولانا شاہ محمد فصیح الدین نظامی قادری و سید شاہ نعمت اللہ قادری،مفتی سیدعبدالرشیدنظامی قادری و مولانا قاسم نظامی اور دیگر علماءکرام کی موجودگی میں مومنٹو و شال پوشی کی گئی۔
تہنیتی تقریب کےموقع پر علماءکرام طلبہ قدیم دارالعلوم عربیہ کاؤرم پیٹ و علمائے جامعہ نظامیہ نےحضرت مولانا الحاج حافظ وقاری سید رؤف علی صاحب قادری ملتانی (صدر المدرسین دارالعلوم عربیہ کاؤرم پیٹ، جڑچرلہ) کوعقیدت و احترام کے ساتھ شاندار پیمانے پر تہنیت پیش کی۔
اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتےہوئے مولانا الحاج حافظ وقاری محمدقاسم واڑی جنکشن نےکہا کہ مولانا رؤف علی ہم جماعت حفظ کے ساتھی ہیں اور ہم دونوں کی دستار حفظ 1968 میں جامع مسجد کاؤرم پیٹ میں ہوئی اور مولانا نے اس پروگرام کو منعقد کرنے والے شاگردوں بالخصوص سلامت رہے قدیم دوستانہ ماحول گروپ کے تمام ارکان کو مبارکباد پیش کی۔
مولانا حافظ و قاری محمد مجیب خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ مولانا نے اپنی زندگی کا تقریباً حصہ علم و عرفان میں وقف کردیا۔گاؤں والوں کے لیے ہی نہیں بلکہ اطراف و اکناف میں بھی لوگ آپ سے علم دین ہو یا درس قرآن ہو ان علوم سے استفادہ حاصل کررہے ہیں۔
مولانا اکرام اللہ نظامی برھان پور نے بھی کہا کہ مولانا رؤف علی کی شخصیت اعلٰی ہے اور جامعہ نظامیہ سے حافظ و کامل ہیں۔انہوں نے کہاکہ ایک چھوٹے سے گاؤں میں علم کا چراغ روشن کررہے ہیں اور کئی طلباء کوعلم کی روشنی سے منور کررہے ہیں۔
مولانا مفتی سید عبدالرشید نظامی قادری گلبرگہ نے اپنے خطاب میں کہاکہ مولانا سید روف علی کی ابتدائی تعلیم کاؤرم پیٹ میں ہوئی اس کے بعد ازہر ہند جامعہ نظامیہ میں مکمل تعلیم حاصل کی۔بعدازاں وہ مسلسل تعلیمی خدمات سےجڑےہوئے ہیں اور وہ بحیثیت صدر مدرس کے تیس سالہ تعلیمی خدمات مکمل کیں۔
مولانا سید شاہ نعمت اللہ قادری نظامی نے کہاکہ دارالعلوم عربیہ کاؤرم پیٹ اورسبھی آپ کی خدمات کےمعترف ہیں اور آپ جامعہ نظامیہ میں بحیثیت نائب شیخ کے عہدہ پر فائز تھے۔پھر اس کے بعد بیرونی ملک تشریف لےگئے۔پھر وہاں سے واپس آئے آپ کو دوبارہ نائب شیخ کے عہدہ پر فائز ہونے کا موقع حاصل تھا مگر آپ نے ایثار کیا آپ نے دارالعلوم عربیہ کاؤرم پیٹ کو ترجیح دی اور وہاں کے اطراف و اکناف کے سبھی لوگ علم دین سے استفادہ حاصل کررہے ہیں۔حافظ سید رؤف علی بڑے اخلاص کے ساتھ کاؤرم پیٹ میں تعلیمی خدمات میں لگے ہوئے ہیں اور انہوں نے کہا کہ انہوں نے تیس سالہ تعلیمی خدمات مکمل کیں جو کہ زندگی کا ایک بڑا حصہ ہوتا ہے۔
مولاناسید شاہ خواجہ ابوتراب قادری نےکہاکہ مولاناسید رؤف علی کی جو صفات ہیں وہ آپ میں پوری پوری صادق آتی ہیں وہ سیدبھی ہیں روف بھی ہیں اور علی بھی ہیں اور آپ میں سید کی خوبی بھی ہے،روف کی خوبی بھی اور علی کی خوبی بھی ہے۔جیسا نام ہےویسی صفات بھی رکھتے ہیں۔عمل میں کردار میں اوصاف میں بھی جامع ہیں۔
اس تقریب میں مولاناحافظ وقاری محمدشبیر احمد یعقوبی نظامی( نائب شیخ الحدیث و قدیم طالب علم دارالعلوم عربیہ کاؤرم پیٹ ) اور صدر قاضی بلہاری قدیم طالب علم دارالعلوم عربیہ کاؤرم پیٹ،مولانا محمدتسلیم انصاری قادری معلم دارالعلوم عربیہ،میرمجلس و معتمد دارالعلوم عربیہ کاؤرم پیٹ،مولوی حافظ وقاری محمدواجد بیگ ماما،مولوی حافظ وقاری محمد عبدالرحمن،مولوی حافظ و قاری محمدرسول خان،مولانا حافظ وقاری عبدالباقی خالد نظامی،مولوی حافظ وقاری سید خالد علی نوری چشتی،حافظ محمد غلام فرید نظام عطار اور کئی طلبائے قدیم بھی موجود تھے۔
مولانا حافظ و قاری ابوزھیر نظامی نے کہا کہ صدر مدرس کہا کرتے ہیں کہ من چاہی زندگی نہ گزاریں بلکہ رب چاہی زندگی گزاریں۔اور سلامت رہیں۔قدیم دوستانہ ماحول کا تذکرہ کرتے ہوئے تمام حاضرین و سامعین کا شکریہ ادا کیا۔اور دیگر علماء کرام بھی مولانا سید رؤف علی کو تہنیتی پیغامات پیش کیے۔
اس موقع پر سیدعبدالغفار(سب ایڈیٹر پیٹریاٹک ویوز،روزنامہ اردو انگریزی و زیڈ نیوز چینل) کی اورموجود تمام علماءکرام کی خدمت میں شال پوشی اور میں دارالعلوم عربیہ ہوں قسط اول اور دوم کا تحفہ پیش کیا گیا۔اس پروگرام کی نظامت مولانا حافظ وقاری محمد عبدالباری،ساجد نظامی نے انجام دی۔مولانا سید شاہ عزیزاللہ قادری نظامی نے دعاء فرمائی۔سلامت رہے قدیم دوستانہ ماحول کے تمام ساتھی حضرات بھی موجود تھے۔اور گروپ کی جانب سے تمام طلبائے قدیم و جدید و محبان مدرسہ دارالعلوم عربیہ و عوام الناس کا شکریہ ادا کیا گیا۔