بی جے پی ایم ایل اے کی کار میں ووٹنگ مشینیں!چارعہدیدارمعطل،دوبارہ رائے دہی کاحکم

بی جے پی ایم ایل اے کی کار میں ووٹنگ مشینیں! چارعہدیدارمعطل،دوبارہ رائے دہی کاحکم

گوہاٹی: 2۔اپریل(سحر نیوزڈاٹ کام)
آسام میں جاری اسمبلی انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی رائے دہی کے بعد انتخابی عہدیداروں کی جانب سے الیکٹرانک ووٹنگ مشینیں بی جے پی کے موجودہ ایم ایل اے/امیدوارکریشنڈو پال کی گاڑی کے ذریعہ اسٹرانگ روم منتقلی کا مسئلہ انتہائی سنگین ہوگیا ہے اور ملک بھر میں اس پر بحث اور الیکشن کمیشن پر تنقید کے دؤران آج مرکزی الیکشن کمیشن نے کل رائے دہی پر مامور اور بی جے پی ایم ایل اے کی کار میں ای وی ایمس منتقل کرنے والے چار انتخابی عملہ کے ارکان کو معطل کردیا ہے۔

جس میں پریسائیڈنگ آفیسر بھی شامل ہے ، ساتھ ہی الیکشن کمیشن نے جنوبی آسام کے کریم گنج ضلع میں موجود اس پاتھر کنڈی حلقہ اسمبلی کے بوتھس پردوبارہ رائے دہی کے انعقاد کے احکام جاری کیے ہیں۔جہاں کل رائے دہی کے بعد بی جے پی ایم ایل/امیدوارکے حامیوں نے جم کر ہنگامہ آرائی کرتے ہوئے انتخابی عملہ پر حملہ کردیا تھا۔

کار سے برآمد الیکٹرانک ووٹنگ مشین۔(ویڈیو)

بعد ازاں یہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینیں بی جے پی ایم ایل اے/ امیدوار کریشنڈو پال کی بیوی کی کار سے برآمد ہوئی تھیں۔انتخابی عملہ نے انتہائی سادہ لوحی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اس بات سے واقف ہی نہیں تھے کہ جس گاڑی میں ای وی ایمس منتقل کی جارہی ہیں وہ بی جے پی ایم کی ملکیت ہے! ای وی ایمس کی کار سے برآمدگی کے بعد جائے مقام پر دو مخالف گروپس کے درمیان جم کر ہنگامہ آرائی ہوئی تھی۔

 وہیں بی جے پی ایم ایل اے کی کار سے ای وی ایمس کی برآمدگی کے بعد کانگریسی لیڈر پرینکا گاندھی نے لگاتار تین ٹوئٹ کرتے ہوئے کئی سوال اٹھائے ہیں ۔پرینکا گاندھی نے اپنے ٹوئٹس میں لکھا ہے کہ ہر وقت انتخابات کے مواقع پر خانگی گاڑیوں کے بجائے بی جے پی امیدواروں یا ان کے حامیوں کی گاڑیوں میں ہی کیوں ای وی ایمس منتقل کی جاتی ہیں ؟

 پرینکا گاندھی نے اپنے دوسرے ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ ایسے واقعات کے ویڈیوس کو مسترد کردیا جاتا ہے اورساتھ ہی بی جے پی اپنے میڈیا ذرائع کے ذریعہ ویڈیوس لینے والوں کو ہراساں کرتی ہے۔سچ تو یہ ہے کہ ایسے کئی واقعات پیش آرہے ہیں لیکن کوئی اقدام نہیں کیا جارہا ہے۔

اپنے تیسرے ٹوئٹ میں پرینکا گاندھی نے لکھا ہے کہ ضرورت ہے کہ الیکشن کمیشن ان معاملات کا سخت نوٹ لے اور کارروائی کویقینی بنائے ۔ساتھ ہی پرینکا گاندھی نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ تمام قومی پارٹیوں کو چاہئے کہ ای وی ایمس کے استعمال کے مسئلہ پرسنجیدگی کیساتھ غور کریں۔