کوروناوائرس کے خاتمہ کیلئے امید کی کرن 2 ڈی جی گلوکوز دوا کو مرکزی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے لانچ کیا
نئی دہلی/حیدرآباد 17۔مئی(سحر نیوزڈاٹ کام)
گزشتہ سال سے ساری دنیا کوروناوائرس سے شدید پریشان اور اس سے متاثر ہے،جاریہ سال کوروناوائرس کی دوسری لہر پہلی لہر سے زیادہ جان لیوا ثابت ہورہی ہے اس دوسری لہر کے دؤران ملک اور ریاست میں ہزاروں امواتیں ہوئی ہیں اور لاکھوں افراد کورونا وائرس سے متاثر ہوکر اپنا علاج کروارہے ہیں۔

اور ساتھ ہی روزآنہ کورونا وائرس متاثرین کی تعداد میں اضافہ بھی ریکارڈ ہوتا جارہا ہے۔ حکومتی مشنریوں کے متحرک رہنے ، مختلف اقدامات کرنے کیساتھ ساتھ لاک ڈاؤن کے نفاذ کے ذریعہ بھی کورونا وائرس پرقابوپانے کی کوششوں کے باوجود کورونا وائرس کو روکا نہیں جارہا ہے۔
کورونا وائرس کی روک تھام کیلئے ویکسین کو ہی بڑا ذریعہ مانا گیا تاہم ویکیسین کی قلت نے الگ مسئلہ پیدا کردیا ملک کی کئی ریاستوں میں کوویڈ ویکسین کی قلت کے باعث جو پہلا ویکسین لے چکے ہیں اب وہ دوسرے ویکسین کے انتظار میں ہیں جبکہ 18 سے زائد کی عمر والوں کو بھی کوویڈ ویکسین دینے کا اعلان کیا گیا تاہم کئی ریاستوں میں ویکسین کی قلت سے اس کا آغاز نہیں کیا گیا اسی طرح 44سال مکمل کرلینے والے بھی ویکسین کے انتظار میں ہیں!
اب ملک کے دفاعی ادارہ ڈیفنس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ(DRDA )اور ڈاکٹر ریڈیز لیاب حیدرآباد نے مشترکہ طورپر ایک سالہ کامیاب تجربہ کے بعد 2DG دوا ایجاد کی ہے اور یہ استعمال میں انتہائی آسان بھی ہے۔ اس دوا کو موجودہ حالات میں ایک امید کی کرن مانا جارہا ہے جس سے کوروناوائرس پر قابو پایا جاسکتا ہے اور ساری دنیا میں اس کا اعزاز حیدرآباد اور ہندوستان کو حاصل ہونے جارہا ہے!
Delhi: Defence Minister Rajnath Singh and Union Health Minister Dr Harsh Vardhan release first batch of Anti-COVID drug 2DG developed by DRDO pic.twitter.com/gUu6IuYlrT
— ANI (@ANI) May 17, 2021
آج پیر کو دہلی میں وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ اور مرکزی وزیر صحت ہرش وردھن ریڈی نے اس 2۔ڈی یوکسی-ڈی-گلوکوز 2-Deoxy-D-Glucose دوا کو لانچ کیا۔ا س موقع پر وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے اپنے خطاب میں کہا کہ یہ ہمارے ملک میں دستیاب ذرائع اورسائنسدانوں کیساتھ ساتھ سائنسی طاقت کا ایک اعلیٰ نمونہ ہے انہوں نے اس دوا کی تیار ی کیلئے ریسرچ میں شامل دفاعی ادارہ ڈی آر ڈی او کے ریسرچ سنٹر اور ڈاکٹر ریڈیز لیاب کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ یہ دوا امید کی ایک رؤشن کرن ہے۔
اس موقع پر مرکزی وزیرصحت ہرش وردھن نے کہا کہ کوویڈ پر قابو پانے کیلئے یہ پہلی دوا ثابت ہوگی اور یہ 2DG کورونا وائرس سے صحتیابی کیلئے کم وقت لے گی اورساتھ ہی آکسیجن کی کمی کو بھی پورا کرے گی۔
With the support of DRDO & in the leadership of Union Defence Minister Rajnath Singh, this (Anti-COVID drug 2DG) may be our first indigenous research-based outcome to fight against #COVID19. It will reduce recovery time & oxygen dependency: Union Health Minister Harsh Vardhan pic.twitter.com/BtNFdJUsQb
— ANI (@ANI) May 17, 2021
2۔ڈی یوکسی-ڈی-گلوکوز 2-Deoxy-D-Glucose دوا ایک سیاچٹ میں 5.85 گرام کی مقدار میں دستیاب ہے ۔جسے ڈگری سیلسیس درجہ حرارت میں محفوظ رکھنا ہوگا۔2DG ہندوستان کی واحد دوا ثابت ہونے جارہی ہے جو کورونا وائرس متاثرین کے اثردار علاج میں کافی معاون ثابت ہوگی۔
امکان ہے کہ آئندہ ہفتہ سے یہ بازار میں مکمل طورپر دستیاب ہوجائے گی۔پہلی کھیپ کی شکل میں اس 2DG دوا کے 10,000 سیاچٹ متعارف کیے گئے ہیں۔پچھلے سال،طبی ماہرین نے کورونا متاثرین کے علاج کیلئے کئی دواؤں کی تاثیر پر غور کیاتھا جن میں ہائیڈروکسائکلوروکین،ریمڈیسیویر،آئورمیکٹن شامل ہیں۔
لیکن 2DG پہلی ایسی دوا ہے جسے انسداد کوویڈ دوائی کہا جاتا ہے۔ملک کے اعلی ترین ڈرگ کنٹرولر نے کوویڈ 19 کے مریضوں میں اس دوا کو ہنگامی طور پر استعمال کرنے کی اجازت دے دی ہے۔
انسٹی ٹیوٹ آف نیوکلیئر میڈیسن اینڈ الائیڈ سائنسز کے ڈائریکٹر ڈاکٹر انیل مشرا نے آل انڈیا ریڈیو سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ 2DG کوروناوائرس کے متاثرین میں آکسیجن کی کمی کو دور کرتا ہے اور کوورنا وائرس کی جسم کے اندر فوری سرائیت اور مزید پھیلاؤ کو روکتا ہے۔اس کے علاوہ بھی یہ دوا خوراک کا بھی کام کرے گی اور وائرس کی گرفت کو کمزور کرے گی۔
انسٹیٹیو ٹ آف نیو کلیئر میڈیسن اینڈ الائیڈ سائنسس،ڈی آرڈی او کے سائنٹسٹ ڈاکٹر سدھیر چندنا نے کہا ہے کہ گلوکوز پاؤڈر کی طرح،اس2DG دوا کو دن میں دو بار پانی کے ساتھ لیا جاسکتا ہے۔ کوویڈ 19 کے مریض کو مکمل طور پر ٹھیک ہونے کے لیے اس دوا کو پانچ سے سات دن تک لینا پڑ سکتا ہے۔
سائنٹسٹ ڈاکٹر سدھیر چندنا نے کہا ہے کہ 2DG کی قیمتوں کا تعین ڈاکٹر ریڈیز کے ذریعہ کیا جائے گا جو اس کی خوراک تیارکررہی ہے۔جبکہ ڈاکٹر مشرا نے کہا کہ قیمتوں کا تعین ہر کسی کی دسترس کو مدنظر رکھ کر کیا جائے گا اوریہ سستی ہی ہوگی!