مسلمانوں کا عرصہ حیات تنگ کرنے کی سازش، مسلمان ہرگز خوفزدہ نہ ہوں، تلنگانہ اسمبلی انتخابات میں مجلس نے نشستوں کی تعداد کا ابھی فیصلہ نہیں کیا : وقارآباد میں بیرسٹر اویسی کا خطاب

ریاستی خبریں ضلعی خبریں قومی خبریں

مسلمانوں کا عرصہ حیات تنگ کرنے کی سازش،مسلمان ہرگز خوفزدہ نہ ہوں
مسلمانوں کی آبادی میں اضافہ کا کیسٹ 50 سال سے بجایا جارہا ہے

مہنگائی،بیروزگاری اور بھوک پر بات کریں،من کی بات سے پیٹ نہیں بھرتا
تلنگانہ اسمبلی انتخابات میں مجلس نے نشستوں کی تعداد کا ابھی فیصلہ نہیں کیا!
وقارآباد میں صدرمجلس و رکن پارلیمنٹ حیدرآباد بیرسٹر اسد الدین اویسی کا خطاب

وقارآباد: 21۔اکتوبر(سحرنیوزڈاٹ کام)

ایسی اطلاعا ت اور پیش قیاسیوں کےدرمیان کہ 2023 میں ہونے والے تلنگانہ ریاستی اسمبلی کے انتخابات میں کل ہند مجلس اتحادالمسلمین بھی اپنے امیدوار اتارسکتی ہے،صدر کل ہند مجلس اتحادالمسلمین و رکن پارلیمنٹ حیدرآباد بیرسٹر اسد الدین اویسی نے آج رات وقارآباد ضلع مستقر کے شیوا ریڈی پیٹ میں منعقدہ جلسہ رحمت للعالمینﷺ سے خطاب کےدؤران رکن اسمبلی وقارآباد ڈاکٹر ایم۔آنند کی جانب سے مجلسی رکن کے بلدی حلقہ کو فنڈس کی عدم اجرائی اور دیڑھ سال سے شادی مبارک اسکیم کی رقم جاری نہ کرنے پر دوٹوک لہجے میں کہاکہ آپ یہ بات یاد رکھو کہ”مجلس نے ابھی فیصلہ نہیں کیاہے کہ الیکشن میں کتنے سیٹ پر امیدوار کھڑا کرے گی؟” انہوں نے کہا کہ خالی میٹھی میٹھی بات مت کریں،میں تنگ آگیا ہوں ان میٹھی باتوں سے”۔

وقارآباد ضلع مستقر کے شیواریڈی پیٹ میں جلسہ رحمت للعالمینﷺ سےخطاب کرتے ہوئے بیرسٹر اسد الدین اویسی نے کہاکہ مسلمان نماز قائم کریں،احادیث کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دشمنوں کاخوف دلوں سے نکالنا ہو تو درود شریف و سلام کثرت سے پڑھاکریں۔اپنی اولاد کو پیغمبر اسلام ﷺ سے محبت کا سبق سکھائیں۔

مسلمانوں کو مشورہ دیتے ہوئے صدر نے کہا کہ وہ موجودہ حالات سے ہرگز خوفزدہ یا پریشان نہ ہوں۔مسلمانوں کو اس ملک میں عزت نہیں دی جاتی،انہیں انصاف نہیں دیا جاتا،ان کے حقوق نہیں دئیے جاتے،ملک میں مسلمانوں کو سانس لینے کی تک آزازی نہیں ہے۔جبکہ ملک کی آزادی کے لیے مسلمانوں نے بھی قربانیاں دی ہیں۔

گجرات میں مسلمانوں کو پولیس کی جانب سے چوراہے پر کھمبے سے باندھ کر مجمع کے سامنے مارپیٹ کا حوالہ دیتے ہوئے بیرسٹر اویسی نےکہا کہ باقاعدہ اس کا ویڈیو بنایاجاتا ہے۔لیکن تم اسلام کے واقعات کو نہیں جانتے،حضرت بلال (رض) کے واقعات نہیں جانتے۔بیرسٹر اویسی نے کہا کہ مسلمانوں کو دین پر چلنا ہے۔انہوں نے کہا کہ قوم کی ماؤں اور بہنوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ نقاب،برقعہ،حجاب میں رہیں۔کیونکہ ظالم کے خوف سے ہم اپنا دین نہیں چھوڑسکتے۔

انہوں نے کہا کہ اگر کوئی داڑھی اور ٹوپی کے معاملہ میں ڈرائے گا تو ہم ایسے واقعات سے گزرچکے ہیں کیونکہ ایسے ظالم یا تو مسلمان ہوگئے یا اللہ نے انہیں برباد کردیا۔

صدرمجلس و رکن پارلیمان بیرسٹر اسد الدین اویسی نے اپنے خطاب میں کہا کہ مسلم نوجوان ڈرجاتے ہیں کہ گجرات میں مارا گیا،خواتین ڈر جاتی ہیں کہ بلقیس بانو کی گجرات میں عصمت ریزی کی گئی اور ان کے افراد خاندان کو قتل کیا گیا،بلقیس بانو سے انصاف نہیں ہوا تو ڈریں مت، اگر بی جے پی حکومت انصاف نہیں کرے گی تو اللہ انصاف کرے گا۔

بیرسٹراسدالدین اویسی نے کہا کہ اللہ صرف مسلمانوں کا نہیں رب العالمین تمام مذاہب کے ساتھ ناانصافی کو برداشت نہیں کرے گا۔انہوں نے کربلا کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ آج یزید کا کوئی نام لینے والا نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ اللہ کے سامنے کوئی طاقت حیثیت نہیں رکھتی، اقتدار آج ہے کل نہیں رہے گا۔انہوں نے کہا کہ بادشاہوں کے کھنڈرات دیکھ کر سبق حاصل کریں۔انہوں نے نریندرمودی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جب وہ گجرات کے چیف منسٹر تھے تب ہزاروں مسلمانوں کو شہید کیا گیا۔اور جب آپ وزیراعظم بن گئے تو گجرات کے درندوں کو آزاد کردیا گیا۔انہوں نے فرعون،یزید اور نمرود کا حوالہ بھی دیتے ہوئے کہا کہ یہ سب نشان عبرت ہیں۔
بیرسٹر اویسی نے انہوں نے کہا کہ یہ وطن ہمارا ہے ہمارا رہے گا۔انہوں نے کہا کہ وہ احمق،پاگل اور بزدل تھے جو دوسرے ملک چلے گئے۔
مہاتماگاندھی،جواہر لال نہرو،نیتا جی سبھاش چندرابوس کےساتھ مل کر ہمارے آبا وا جداد نے بھی ملک کی آزادی کی لڑائی لڑی تھی۔

انہوں نے کہاکہ مسلمانوں کی آبادی میں اضافہ نہیں ہورہا بلکہ گھٹ رہا ہے۔آرایس ایس کے اس بیان کا کہ ملک میں مسلمانوں کی آبادی میں اضافہ ہورہا ہے کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے کہا کہ 50 سال سے وہی کیسٹ بجایا جارہاہے۔کبھی تبدیلی مذہب کے نام پر تو کبھی کہا جاتا ہے کہ مسلمانوں کی آبادی بنگلہ دیش سے آنے والے مسلمانوں کی وجہ سے بڑھ رہی ہے۔انہوں نے سوال کیاکہ پھر بی ایس ایف کیا کررہی ہے۔جبکہ تبدیلی مذہب سب کا دستوری حق ہے۔جو چاہے وہ مذہب اختیار کرے۔

اپنے خطاب میں بیرسٹر اویسی نے کہاکہ بیروزگاری اور بھوک پر بات کرو۔اس ملک میں روز 20 کروڑ لوگ بھوکے سوتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ نبی اکرم ﷺ نے کہاہے کہ ایک دوسرے کو سلام کرو،بھوکوں کو کھانا کھلاؤ۔بیرسٹر اویسی نے کہاکہ مترو اور من کی بات سے پیٹ نہیں بھرتا۔مہنگائی،بیروزگاری اور بھوک سب سے بڑا مسئلہ ہے لیکن صرف ہندو۔مسلم بات کی جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں صرف نظام اورمسلمان کا شوشہ چھوڑا جاتا ہے۔کیا اس سے ہٹ کر کوئی اور موضوع نہیں ہے؟ انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت تھی وہ چلے گئے،ہم بھارت کےمسلمان ہیں ہمارا تعلق طرہ باز خان سے ہے۔بیرسٹر اویسی نے کہا کہ مولوی علاالدین پہلے حیدرآبادی تھے جو جنگ آزادی میں کالا پانی گئے جبکہ ساورکر نے انگریزوں سے معافی مانگی تھی۔انہوں نے کہا کہ ہر معاملہ میں پرانے شہر اور پاکستان کا نام،انہوں نے مشورہ دیا کہ ایسا ہے تو پاکستان سے کرکٹ نہ کھیلیں۔انہوں نے کہا کہ ہمیشہ حجاب،حلال گوشت،داڑھی اور کرکٹ میچ سے تکلیف!انہوں نے کہا کہ ہمارا وجود ہرگز نہیں مٹے گا یہ یاد رکھیں۔

صدر کل ہند مجلس اتحادالمسلمین و رکن پارلیمنٹ حیدرآباد بیرسٹر اسد الدین اویسی نے اپنے خطاب میں یاد کیاکہ وقارآباد کے رائے دہندوں نے سالار ملت کو 6 بار لوک سبھا بھیجا تھا اور انہیں بھی ایک مرتبہ اس حلقہ سے لوک سبھا بھیجا۔اس طرح ان کی سیاسی زندگی کا آغاز وقارآباد سے ہوا تھا۔انہوں نے دوٹوک لہجہ میں رکن اسمبلی وقارآباد کو متنبہ کیاکہ برسر اقتدار پارٹی کے زعم میں نہ رہیں 2023 تک انتظار کریں۔ہم بھی چاہتے ہیں کہ مسلمان، دلت اور دیگر طبقات کو ان کے دستوری حقوق حاصل ہوں۔

انہوں نے کہا کہ میری باتیں کسی کو پسند نہیں آتی میں،اور میں کوئی قوال نہیں ہوں کہ ہر کسی کو خوش کروں۔اپنے خطاب میں بیرسٹر اویسی نے کہاکہ ہرسیکولر،نام نہاد سیکولر پارٹی کسی بھی مسلمان کوقریب کرنانہیں چاہتی،پارٹی کھنڈوہ کو پٹہ قرار دیتے ہوئےکہا کہ ہر نام نہاد سیکولر پارٹی بی جے پی کے خوف سے مسلمانوں کو اپنے پارٹی کھنڈوؤں سے بھی محروم کررہی ہے۔مسلم قائدین کو ڈائس پر تک نہیں بٹھایا جاتا۔انہوں نے کہا کہ مسلمان اپنی عزت،وقار اور اہمیت کوسمجھیں۔

انہوں نے کہاکہ ہماری بھی کوشش ہے کہ بی جے پی کوشکست ہو،لیکن نام نہاد سیکولر پارٹیاں ہمیں اہمیت دینے تیار نہیں ہیں،دیگر جماعتوں کے قائدین سے کہا کہ وہ عہدوں کے پیچھے نہ بھاگیں اپنی عزت نفس کو سمجھیں۔

صدرکل ہندمجلس اتحادالمسلمین و رکن پارلیمنٹ حیدرآباد بیرسٹر اسد الدین اویسی نے اپنے ایک گھنٹہ طویل خطاب میں کہا کہ تلنگانہ کی ترقی ہمارا بھی خواب ہے اور یہ خواب اس وقت پورا ہوگا جب سب کو اہمیت دی جائے۔انہوں نےواضح لفظوں میں کہا کہ” میں بینڈ باجہ بنانے والا نہیں ہوں،تمہیں الیکشن جتانے کے لیے”۔

انہوں نے کہا کہ مجلس مسلمانوں کی شناخت اور طاقت ہے بزرگوں کی نشانی ہے۔اگر وہ دیگر ریاستوں کو جارہے ہیں تو اس کا مقصد مسلمانوں کو ان حق دلانا اور ان پر ہونے والے مظالم کو ناانصافیوں کے خلاف آواز اٹھانا ہے۔انہوں نے مسلمانوں سے کہا کہ وہ متحد رہیں۔

ڈائس پر وقارآباد ضلع مستقر کےمجلسی قائدین محمد فخرالدین،مولانا اظہروارثی، مولانا اسلم رضا، مولاناسرفراز،مشتاق احمد،شیخ غوث،محمدشریف،ایم اےعلیم،محمد فیروز،صدر مجلس اتحادالمسلمین تانڈورعبدالہادی شہری،صدرمجلس کوڑنگل ایس بی گلشن،محمد اطہر صدر مجلس ظہیر آباد اور دیگر موجود تھے۔

وقارآباد میں منعقدہ اس جلسہ رحمت للعالمینﷺ میں وقارآباد کے علاوہ چیوڑلہ، پرگی،کوڑنگل، تانڈور،ظہیرآباد،سداشیوپیٹ،مومن پیٹ کےعلاوہ دیگر مقامات سے بڑی تعداد میں حاضرین نے شرکت کی۔ 

وقارآباد میں صدر کل ہند مجلس اتحادالمسلمین و رکن پارلیمنٹ حیدرآباد بیرسٹر اسد الدین اویسی کا مکمل خطاب ":-

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے