تلنگانہ کی رؤشن تاریخ سے ناواقف موقع پرست طاقتیں
سیاسی مقاصد حاصل کرنے کوشاں،عوام چوکس رہیں
قومی یکجہتی ڈائمند جوبلی تقریب سے چیف منسٹر چندراشیکھرراؤ کا خطاب
حیدرآباد:17۔ستمبر(سحرنیوزڈاٹ کام)
چیف منسٹر تلنگانہ کے۔چندرشیکھر راؤ نے کہا ہے کہ تلنگانہ کی رؤشن تاریخ سے ناواقف موقع پرست تخریبی طاقتیں ریاست میں بدامنی پھیلاتے ہوئےاپنے مفاداتی اورسیاسی مقاصد کی تکمیل کے لیے 17 ستمبر کی تاریخ کو بھی مسخ کر رہی ہیں جو کہ ملکی سالمیت کی علامت ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ موقع پرست جن کا تلنگانہ کی تاریخ اور ترقی سے کوئی لینا دینا نہیں ہے وہ چھوٹی موٹی سیاست کے ذریعہ تلنگانہ کی روشن تاریخ کو مسخ اور آلودہ کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔
چیف منسٹر کے۔چندراشیکھرراؤ نے آج 17 ستمبر کوریاست حیدرآباد کےانڈین یونین میں انضمام کے 75 ویں سال کی تکمیل کےموقع پر حکومت تلنگانہ کی جانب سے منائی جارہیں سہء روزہ تلنگانہ قومی یکجہتی ڈائمنڈ جوبلی تقاریب کے اختتام کے موقع پر حیدرآباد کے تاریخی پبلک گارڈن میں منعقدہ تقاریب سے خطاب کیا۔اس سےقبل چیف منسٹر نےپبلک گارڈن میں قومی پرچم لہرایا اورسلامی دی۔اس موقع پرانہوں نےپولیس دستوں کی سلامی لی۔قبل ازیں قبل ازیں انہوں نے گن پارک میں تحریک تلنگانہ میں اپنی جانوں کی قربانیاں دینے والے تلنگانہ شہداء کی یادگار پر پہنچ کر انہیں گلہائے خراج عقیدت پیش کیا۔

اس موقع پر اپنے خطاب میں چیف منسٹر تلنگانہ کے۔چندراشیکھرراؤنے آزادی ہند کےوقت ہندوستان میں موجود حالات اورریاستوں کے انڈین یونین میں الحاق کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ متعدد لوگوں نے سابق ریاست حیدرآباد کو انڈین یونین میں ضم کرنے میں اپنا کردار ادا کیا۔انہوں نے کہا کہ اس دن جدوجہد کی گئی اور مذہب سے بالاتر ہوکر ملک کو متحد کرنے کی کوشش کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کے ہندوستان کے ساتھ انضمام کے بعد 1956 تک تلنگانہ اپنی ریاست کے طور پرجاری رہی۔حیدرآباد آزادی سے پہلے بہت ترقی یافتہ تھا۔ریاستوں کی تنظیم نو کے نام پر حیدرآباد ریاست کو زبردستی آندھرا پردیش میں ضم کر دیا گیا۔اس غلطی کی وجہ سے ہمارے 58 قیمتی سال ضائع ہوگئے۔
چیف منسٹر کے۔چندراشیکھراؤ نے اپنے خطاب میں کہا کہ تلنگانہ بادشاہت سے جمہوری حکمرانی میں واپس آیا ہے۔ اسی کے تسلسل میں تلنگانہ میں قومی یکجہتی کی تقریبات منائی جارہی ہیں۔ملک کی آزادی سے قبل تلنگانہ کا کچھ حصہ براہ راست انگریزوں کی حکومت میں تھا اور کچھ حصہ صوبوں کےہاتھ میں تھا۔انہوں نےکہا کہ تلنگانہ کےعوام نے بادشاہت سےجمہوریت میں تبدیلی کےلیےبہت جدوجہد کی ہے۔ایک طویل جدوجہد کے بعد ریاست تلنگانہ کئی شعبوں میں سب سے آگے بڑھ چکی ہے۔
انہوں نے بناء کسی کا نام لیے ہوئے کہا کہ موقع پرست تخریبی طاقتیں ریاست میں بدامنی پھیلاتے ہوئے اپنے ذاتی مفادات اورسیاسی مقاصد کی تکمیل کی کوشش کررہے ہیں اورتلنگانہ و انضمام کی تاریخ کو مسخ کرکے پیش کیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کا معاشرہ اس بات کی مثال ہے کہ اگر لوگ تھوڑا سا ڈٹے رہیں تو ہر ناممکن کو ممکن بناسکتے ہیں۔انہوں نے تاسف کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 58 سال تک تلنگانہ کے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔انہوں نے ریاست کے عوام سے اپیل کی کہ ایسے حالات کا اعادہ نہیں ہونا چاہئےاور عوام کو تلنگانہ میں بدامنی پھیلانے کی فرقہ پرست طاقتوں کی کوششوں کو ناکام بنانے کے لیے کمر بستہ ہونے کی اپیل کی۔انہوں نے ریاست کے عوام سے سے اپیل کی کہ وہ فرقہ پرست جماعتوں کی جانب سے اپنے سیاسی فائدے کے لیے تاریخ کو مسخ کرنے،ہم آہنگی کو تباہ کرنے اور تلنگانہ کی ثقافت کو آلودہ کرنے کی سازشوں سے ہوشیار رہیں۔

چیف منسٹر کے۔چندراشیکھرراؤ نے کہا کہ اس ریاست کے سربراہ ہونے کی حیثیت سے عوام کو اس معاملے سے واقف کروانااور انہیں باخبر کرنا میری اولین ذمہ داری ہےکہ اگراس سرزمین کوامن کی نعمتوں سے نوازا جائے تو اس میں افراتفری اور تفرقہ پروری نہیں کی جانی چاہئے۔ تلنگانہ کو اس طرح بغیر کسی چیلنج کے جیت کی راہ پر چلناہے۔ ملک کی ترقی کے لیے ہم سب مل کر کام کریں۔یہ سب کی ذمہ داری ہے۔
انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کے عوام کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں کو دیکھتے ہوئے انہوں نے 2001ء میں علحدہ ریاست تلنگانہ تحریک کی کمان سنبھالی اور عوام کو ایک پلیٹ فارم پر لاکر 14 سال کی صبر آزما وسخت جدوجہد کے 2 جون 2014ء کوریاست تلنگانہ حاصل کی گئی۔چیف منسٹر نے اپنےخطاب میں کہاکہ ریاست تلنگانہ عوامی فلاح و بہبود پرمشتمل مختلف اسکیمات کےساتھ برقی کی پیداوار،شعبہ زراعت، پینےکا پانی،آبپاشی کے ذخائر،صنعتوں کے قیام اور شعبہ آئی ٹی میں بے مثال ترقی کے معاملہ میں آج سارے ملک میں اول مقام پر ہے۔

