حیدرآباد میں بھائی نے وکیل بہن کا گلا کاٹ کر اور منچریال میں شوہرنے اپنی بیوی کا گلا گھونٹ کر قتل کردیا

جرائم و حادثات ریاستی خبریں

حیدرآباد میں بھائی نے وکیل بہن کا گلا کاٹ کر
اور منچریال میں شوہرنے اپنی بیوی کا گلا گھونٹ کر قتل کردیا
 قتل کی بڑھتی وارداتیں مسلم معاشرہ کے لیے لمحہء فکریہ!!

حیدرآباد/منچریال:29۔جولائی(سحرنیوزڈاٹ کام)

تلنگانہ بالخصوص حیدرآباد میں سال گزشتہ کورونا وباء کے آغاز اور پھر طویل لاک ڈاؤن ختم ہونے کے بعد سے آج تک قتل و خون کا بازار گرم ہے۔ کہیں شوہر بیویوں کے گلے کاٹ رہے ہیں، کہیں بھائی اپنی بہنوں کی جان لینے لگے ہیں، کہیں کھلے عام سڑکوں پر رؤڈی شیٹرس کے قتل کی وارداتوں سے اخبارات کے صفحات سیاہ ہورہے ہیں۔

انتہائی افسوس اور شرمناک بات یہ ہے کہ ان میں 90 فیصد سے زائد واقعات میں مقتول اور قاتلوں یعنی ہر دو کا تعلق مسلم معاشرہ سے ہے!!

آج ریاستی دارالحکومت حیدرآباد میں پیش آئے ایسے ہی ایک افسوسناک اور دل دہلادینے والے واقعہ میں ایک بھائی نے اپنے بہن کا گلا کاٹ کر بے دردی کے ساتھ قتل کردیا تو دوسری طرف تلنگانہ کے منچریال میں ایک شوہر نے اپنی بیوی کا گلا گھونٹ کر اسے موت کے گھات اتاردیا۔ان دونوں واقعات کا تعلق بھی مسلم طبقہ سے ہے۔

مسلم معاشرہ کی رسوائی کا باعث بننے والے ایسے واقعات قوم کے علماء کرام، سیاسی و سماجی رہنماؤں اور قائدین کے ساتھ خود قوم کو دعوت فکر دے رہے ہیں کہ قوم کدھر جارہی ہے اور اس ملت کا مستقبل کیا ہے؟

کیوں اصلاح معاشرہ کے نام پر لاکھوں روپئے خرچ کرکے مہم چلانے کے باؤجود قوم اپنوں کے خون کی پیاسی ہوگئی ہے؟

حیدرآباد کے ٹولی چوکی علاقہ میں پیش آئے اس لرزہ خیز قتل کے واقعہ کی تفصیلات کے مطابق ٹولی چوکی کی آدمس کالونی میں واقع ایک مکان میں 35 سالہ عارف نامی نوجوان نے گھر کے باورجی خانے میں اپنی بہن 41 سالہ رئیسہ فاطمہ پر تیز دھار چاقو سے حملہ کرتے ہوئے گلا کاٹ دیا۔

خون میں لت پت بھائی کے ہاتھوں قتل ہونے والی رئیسہ فاطمہ کی نعش فرش پر پڑی ہوئی۔

خون میں لت پت، شدید زخمی رئیسہ فاطمہ کو فوری ہسپتال منتقل کیا گیا تاہم ڈاکٹروں نے بعد معائنہ انہیں مردہ قرار دیا۔مقتولہ رئیسہ فاطمہ پیشہ سے وکیل بتائی گئی ہیں جو نامپلی کریمنل کورٹ میں پریکٹس کرتی تھیں۔

پولیس کے مطابق بھائی کے ہاتھوں بہن کے اس بے دردانہ قتل کی وجہ جائداد کا تنازعہ ہے۔پولیس نے بتایا کہ خاندانی جائداد کی تقسیم کے مسئلہ پر دونوں بھائی اور بہن کے درمیان بحث و تکرار کے دؤران رئیسہ فاطمہ کے بھائی عارف نے اپنی بہن پر حملہ کرتے ہوئے چاقو سے ان کا قتل کردیا۔ گولکنڈہ پولیس نے بعد پنچنامہ مقتولہ کی نعش کو بغرض پوسٹ مارٹم ہسپتال منتقل کردیا اور ایک کیس درج کرتے ہوئے تحقیقات میں مصروف ہے۔

تلنگانہ کے ضلع منچریال کے اشوکا نگر میں پیش آئے ایک اور دلسوز واقعہ میں شوہر نے اپنی بیوی کے چال و چلن پر شبہ کرتے ہوئے اس کا گلا گھونٹ کر قتل کردیا۔بدقسمتی سے اس قابل افسوس واقعہ کا تعلق بھی مسلم معاشرہ ہے۔

تفصیلات کے مطابق آصف جو کہ پیشہ سے لاری ڈرائیور بتایا جاتا ہے کی شادی 18 سال قبل اشوک نگر کی ساکن شاہین بیگم سے سے ہوئی تھی۔ بیروزگاری کی وجہہ سے آصف زائد از ایک ماہ سے گھر میں ہی تھا۔

اس دوران اس کو شبہ ہوا کہ اس کی اہلیہ کے تعلقات کسی اور شخص سے بھی ہیں اس مسئلہ پرشوہر اور بیوی میں کئی مرتبہ بحث و تکرار ہوئی ایک مرتبہ دونوں پولیس سے بھی رجوع ہوئے تھے تاہم پولیس نے دونوں کی کونسلنگ کرتے ہوئے بھیج دیا تھا۔

مقتولہ شاہین بیگم اور ان کا شوہر آصف۔

آج آصف نے اپنے بیٹے کو کسی کام سے گھر کے باہر بھیج دیا اور اس وقت جبکہ اسکی بیٹی باتھ روم میں تھی، آصف نے ٹی وی کی آواز بلند کرتے ہوئے اپنی بیوی شاہین کا گلا گھونٹ کرقتل کردیا۔

اطلاع پر پولیس نے جائے مقام پر پہنچ کر نعش کا پنچنامہ انجام دیا اور شاہین بیگم کی نعش پوسٹ مارٹم کی غرض سے مقامی سرکاری ہسپتال کو منتقل کردیا گیا۔

مقتولہ کے افراد خاندان کی شکایت پر پولیس ایک کیس درج کر کے مصروف تحقیقات ہے۔ اس طرح ایک ظالم شوہر کی غیر انسانی حرکت کے باعث ایک خاتون کی جان ضائع ہوگئی اور دو بچے اپنی ماں کی گود سے محروم ہوگئے۔

آئے دن ایسے واقعات مسلم معاشرہ کی رسوائی کا سبب بن رہے ہیں۔ضرورت شدید ہے کہ قوم کے ذمہ داران اس جانب توجہ دیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے