تلنگانہ میں ٹی آر ایس پارٹی کے چار ارکان اسمبلی کو خریدنے کا پردہ فاش!،گرفتار شدہ تین افراد کا بی جے پی سے تعلق! ٹی آر ایس کا الزام

ریاستی خبریں قومی خبریں

تلنگانہ میں ٹی آر ایس پارٹی کے چار ارکان اسمبلی کو خریدنے کا پردہ فاش!!
گرفتار شدہ تین افراد کا بی جے پی سے تعلق! ٹی آر ایس کا الزام،بڑی رقم ضبط
معین آباد کے فارم ہاؤز میں پولیس کا دھاوہ،بی جے پی برہم

حیدرآباد: 26۔اکتوبر(سحرنیوزڈاٹ کام)

مرکز اور ملک کی چند ریاستوں میں برسر اقتدار بھارتیہ جنتاپارٹی پرہمیشہ یہ الزامات عائد ہوتےرہتے ہیں کہ وہ اپوزیشن کانگریس اور علاقائی جماعتوں کے ارکان اسمبلی کو خرید کر یا پھر انہیں آئی ٹی اور ای ڈی کا خوف دلاکر ان ریاستوں میں حکومتیں بناتی ہے۔!! 

اسی دؤران ریاست تلنگانہ جہاں ٹی آر ایس پارٹی برسر اقتدار ہے اور کانگریسی رکن اسمبلی کے بی جے پی میں شامل ہونے کے بعد حلقہ اسمبلی منوگوڑو میں ضمنی انتخابات کی گرما گرمی کے دوران آج رات ٹی آر ایس قائدین کےمطابق ریاست تلنگانہ میں بی جے پی کا اس وقت پردہ فاش ہوا ہے جب وہ ٹی آرایس سے تعلق رکھنے والے چار ارکان اسمبلی کو جن میں وقارآبادضلع کےحلقہ اسمبلی تانڈور کے رکن اسمبلی پائلٹ روہت ریڈی،بیرم ہرش وردھن ریڈی،کولہا پور،گوالا بال راجو،اچم پیٹ اور ریگا کانتاراؤ کو 100 کروڑ روپئے کالالچ دیتےہوئےانہیں بی جے پی میں شامل کرنے کی کوشش کی جارہی تھی اور عین وقت پر کمشنر پولیس سائبرآبادمسٹر اسٹیفن رویندرا کی قیادت میں پولیس کی ٹیم نے دھاوہ منظم کیا۔ بتایا جارہا ہے اس مقام سے رنگے ہاتھوں پولیس نے 15 کروڑ روپئے ضبط بھی کیے ہیں۔!!

معین آباد کے فارم ہاؤز میں پیش آئے واقعہ کا مکمل ویڈیو "

میڈیا اطلاعات اور ٹی آر ایس ذرائع کےمطابق آج رات ضلع رنگاریڈی کے معین آباد منڈل کے عزیز نگر میں موجود پی وی آر فارم ہاؤز میں یہ لین دین ہونے والی تھی۔تاہم ان چار ارکان اسمبلی نے پہلے ہی پولیس کو اس بات کی اطلاع دی تھی کہ انہیں بی جے پی میں شامل ہونے کے لیے رقمی لالچ دیا جارہا ہے!!اور آج رات طئے شدہ وقت پر یہ لین دین ہونے والا ہے۔جس پر پولیس نے عین وقت پر اس فارم ہاؤز پر دھاوہ منظم کرتے ہوئے رام چندرا بھارتی،سمہانجیولو اور نند کمار کو تحویل میں لےلیا۔

ٹی آر ایس قائدین کے مطابق ان گرفتار شدگان میں دکن فرائڈ ہوٹل کےمالک نندکمار بھی شامل ہیں جن کےمرکزی وزیر سیاحت جی۔کشن ریڈی سے تعلقات ہیں اور ٹی آر ایس قائدین نے ان کی تصاویر بھی ٹوئٹر پر پوسٹ کی ہیں۔

اس سلسلہ میں کمشنر پولیس،سائبرآباد کمشنریٹ مسٹر اسٹیفن رویندرا نےمیڈیا کو بتایا کہ ٹی آر ایس کے مذکورہ بالا چار ارکان اسمبلی نے پولیس کو اطلاع دی تھی کہ انہیں رقم اور کنٹراکٹ دئیے جانے کا پیشکش کیا گیاہے۔اور اس اطلاع کے بعد پولیس نے عزیر نگر،معین آباد کے فارم ہاؤز پر دھاوہ منظم کرتے ہوئے تین افراد کو گرفتار کرلیاہے۔

مسٹر اسٹیفن رویندرا نے بتایا کہ گرفتار کیے گئے تین افراد میں رام چندرا بھارتی،عرف ستیش شرما،جو کہ فرید آباد کے متوطن ہیں جنہوں نے ان ارکان اسمبلی سے ربط قائم کیا تھا۔فارم ہاؤز پر تروپتی سے آئے ہوئے سوامی سمہاجیولو اور حیدرآباد کےساکن نند بھارتی موجود تھے۔کمشنر پولیس سائبر آباد مسٹر اسٹیفن رویندرا نے کہا کہ اس معاملہ کی مکمل تحقیقات کی جائیں گی۔

دوسری جانب ٹی آر ایس کے رکن اسمبلی بالکا سمن نےمیڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کروڑوں روپئے اور کنٹراکٹ کا لالچ دے کر بی جے پی ٹی آر ایس ارکان اسمبلی کو خرید نہیں سکتی۔انہوں نے کہا کہ تلنگانہ والے کبھی بھی گجرات کے غلام نہیں بنیں گے۔بالکا سمن نے مذکورہ بالا چاروں ٹی آر ایس کے ارکان اسمبلی کی ستائش کی کہ انہوں نے اس آٖفر کی اطلاع پہلے ہی پولیس کو دی تھی۔

ٹی آر ایس رکن اسمبلی بالکا سمن نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی کی جانب سے ان چاروں ٹی آر ایس کے ارکان اسمبلی کو 100 کروڑ روپئے اورمختلف کنٹراکٹ دینے کا لالچ دیا گیا تھا۔رکن اسمبلی بالکاسمن نےالزام عائد کیاکہ اس سےقبل بھی بی جے پی اسی طرز پرکئی ریاستی حکومتیں گراچکی ہے۔انہوں نے کہاکہ دہلی میں بھی عام آدمی پارٹی کےفی کس ارکان اسمبلی کو 25 کروڑ کا آفر دیا گیا تھا۔ جبکہ اسی طرز پر مہاراشٹرا کی ادھو ٹھاکرے حکومت گرائی گئی۔اس واقعہ کے بعد تلنگانہ کے مختلف مقامات پر ٹی آر ایس پارٹی وزرا، قائدین اور کارکنوں کی جانب سے بی جے پی کے خلاف شدید احتجاج کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔

آج رات دیر گئے چوٹ اُپل کے قریب وجئے واڑہ ہائی وے پر ریاستی وزرا سرینواس گوڑ، گنگولا کملاکر،اندرا کرن ریڈی نے سڑک پر بیٹھ کر احتجاجی دھرنا منظم کیا۔اور یہ الزام عائد کرتے ہوئے کہ بی جے پی ٹی آر ایس کے ارکان اسمبلی کو مختلف لالچ دیتے ہوئے خریدنے اور بی جے پی میں شامل کروانے کی ناپاک سازشوں میں مصروف ہے،بی جے پی کا علامتی پتلا نذرآتش کیا گیا۔

 وہیں اس واقعہ اور ٹی آر ایس پارٹی کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے مرکزی وزیر سیاحت و رکن پارلیمان حلقہ سکندرآباد،تلنگانہ مسٹر جی۔کشن ریڈی نے اسے ٹی آر ایس کا ڈرامہ قرار دیا ہے۔اپنے ٹوئٹ میں مسٹر جی۔کشن ریڈی نے لکھا ہے کہ

مایوسی کی بلندیاں!

توجہ کے لیے ٹی آر ایس کو جس چیز کوسمجھنے کی ضرورت ہے وہ یہ ہے کہ ان کا” اسکرپٹڈ فلاپ شو” صرف تلنگانہ کے لوگوں کی ’ہنسی‘ کو اپنی طرف متوجہ کرے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے