پاکستان کے شہر پشاور کی مسجد میں خودکش دھماکہ، زائداز 50مصلی جاں بحق،طالبان کے کمانڈر نے حملہ کی ذمہ داری قبول کی

بین الاقوامی خبریں

پاکستان کے شہر پشاور کی مسجد میں خودکش حملہ، زائد از 50 مصلی جاں بحق
100 سے زائد شدید زخمی،طالبان کے کمانڈر نے حملہ کی ذمہ داری قبول کی
وزیراعظم اور وزیر داخلہ پشاور روانہ،حملہ کو بزدلانہ حرکت قرار دیا

پشاور/نئی دہلی: 30۔جنوری
(سحرنیوزڈاٹ کام/ایجنسیز)

پاکستان کے شہر پشاور کے پولیس لائنز علاقہ میں موجود مسجد میں نماز کے دؤران خودکشی دھماکہ میں اب تک زائداز 50 مصلیوں کے جاں بحق ہونے کی اطلاع ہے۔ایک اور اطلاع کے مطابق 46 افراد اس خودکش حملہ میں جاں بحق ہوئے ہیں اور 100سے زائد مصلی زخمی ہوئے ہیں۔ جنہیں مختلف ہسپتالوں کومنتقل کیا گیا ہے،ان میں سے زیادہ تر زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔پی ٹی آئی کے مطابق جاں بحق ہونے والوں میں زیادہ تر پولیس ملازمین شامل ہیں جو روزآنہ اس مسجد میں نماز ادا کرتے ہیں۔تاہم سرکاری طور پرمہلوکین کی تعداد کااعلان نہیں کیا گیا ہے۔

خبر رساں ادارہ اسوسی ایٹیڈ پریس(اے پی) کی رپورٹ کے مطابق پاکستانی طالبان کے ایک کمانڈر سربکف مہمند نے اس مسجد پر حملہ کی ذمہ داری قبول کی ہے جس میں تقریباً 50 افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔

یہ مسجد ایک پولیس ہاؤزنگ بلاک کے قریب واقع ہے اور پولیس کےمطابق،دھماکے کے وقت مسجد میں 260 مصلی موجود تھے۔ دھماکہ پولیس لائنز ایریا کے قریب دوپہر 1.40 بجے اس وقت ہوا جب نماز ظہر کے دوران ایک خودکش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔

ایک اور اطلاع میں ایک عینی شاہد کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ دھماکہ سے قبل مسجد میں تقریباً 550 مصلی موجود تھے اور خودکش حملہ آور نمازیوں کی درمیانی صف میں بیٹھا ہوا تھا۔پاکستان میں آج کا یہ حملہ گزشتہ سال مارچ کے بعد شہر کا بدترین حملہ تھا،جب نماز جمعہ کے دوران شیعہ مسلمانوں کی ایک مسجد میں خودکش بم دھماکہ میں کم از کم 58 افراد جاں بحق اور تقریباً 200 زخمی ہوئے تھے۔

وہیں یہ واضح نہیں ہوپایا ہے کہ خودکش حملہ آور پولیس لائنز کی اس مسجد تک کیسے پہنچا۔؟ کیونکہ اس علاقہ میں داخل ہونے کےلیے گیٹ پاس لازمی ہوتا ہے۔پولیس نے دھماکہ کے بعد بتایا کہ مسجد کا ایک بڑا حصہ منہدم ہوگیا ہے۔اور ملبہ کے نیچے مصلی دبے ہوئے ہیں۔

پشاور کے پولیس لائنز علاقہ کی اس مسجد میں خودکش دھماکہ کے بعد وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ خان نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ” دہشت گرد انسانیت اور اسلام کے دشمن ہیں۔پوری قوم نے دہشت گردی کےخلاف جنگ میں عظیم قربانیاں دی ہیں،شہداء کو سلام عقیدت پیش کرتے ہیں۔دہشت گردی کو شکست فاش دیں گے،دشمنوں کی سازشوں کو ناکام بنائیں گے۔شہداءکےدرجات کی بلندی،ان کے اہل خانہ کےلیے صبر، اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلئے دعاگو ہوں۔

اپنے ایک اور ٹوئٹ میں انہوں نے لکھا ہے کہ نمازیوں پر دہشت گرد حملے کی جتنی زیادہ مذمت کی جائے اتنی کم ہے۔نمازیوں پر دہشت گرد حملہ ایک سفاکانہ اور بزدلانہ فعل ہے۔پشاور پولیس لائنزمسجد واقعہ کی تمام پہلوؤں سےتحقیقات کی جارہی ہیں۔وفاقی ادارےخیبر پختونخواہ حکومت کی مکمل معاونت کررہے ہیں۔

بعدازاں وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ خان نےاپنے ایک اور ٹوئٹ کےذریعہ اطلاع دی ہےکہ وہ اور وزیراعظم پاکستان شہباز شریف پشاور کے لیے وانہ ہو گئے ہیں۔انہوں نے ٹویٹر پر لکھاہےکہ”وزیراعظم کو دھماکہ کے تمام پہلوؤں پر بریفنگ دی جارہی ہے” انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف زخمیوں کی عیادت بھی کریں گے۔

وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ خان نے ایک اور ٹوئٹ کے ذریعہ بتایا ہے کہ پشاور شہر کے تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے اور زخمیوں کو بہتر طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔

 

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے