حیدرآباد کے آسمان پر نظر آنے والی عجیب و غریب شئے وقار آباد ضلع کے مرپلی منڈل کے کھیت میں گرگئی

حیدرآباد کے آسمان پر نظر آنے والی عجیب و غریب شئے
وقار آباد ضلع کے مرپلی منڈل کے کھیت میں گر گئی، عوام خوفزدہ

وقارآباد: 07۔ڈسمبر(سحرنیوزڈاٹ کام)

حیدرآباد کے آسمان پر آج صبح 30-7 بجےنظر آنےوالی عجیب وغریب سیارہ نماء شئے وقارآبادضلع کےمرپلی منڈل میں لینڈ ہوگئی۔میڈیا اطلاعات کے مطابق آج صبح حیدرآبادکے شہری آسمان پر اڑتی ہوئی ایک عجیب و غریب شئے دیکھ کرحیران رہ گئے تھےبتایاجارہاہےکہ یہ وہی شئے ہے۔!

بعدازاں دائرہ کی شکل میں موجود یہ وزنی,سفید اور سیاہ رنگ میں موجود شئے وقارآبادضلع کے مرپلی منڈل سے 12 کلومیٹر کے فاصلہ پرموضع موگلی گنڈلا کےکھیتوں میں گرپڑی،اس شئے کو دیکھنے کےبعدمحسوس ہوتاہے یہ پیراشوٹ سے منسلک تھی جو اس کےلیے محفوظ طریقہ سے زمین پر اترنے میں معاون ثابت ہوئی۔!! کیونکہ اگر یہ اچانک گرجاتی تواس کی ٹوٹ پھوٹ لازمی تھی تاہم اسے جزوی نقصان پہنچا ہے۔

اس اطلاع کےعام ہوتے ہی موضع موگلی گنڈلا کےعلاوہ اطراف کے دیہاتوں اور دیگر مقامات سےعوام اور کسان جائے مقام پر پہنچ گئے اور اس شئے کو دیکھا تو شدید حیران رہ گئے اور مختلف اندیشوں کا شکار ہوکر خوفزدہ ہوگئے۔اس شئے کو دیکھنے کے لیے عوام کی بھیڑ جمع ہوگئی۔دیہی عوام اس شئے کوفلموں میں دکھائےجانے والےسیاروں کی مخلوق "ایلین Aliens# "کا جہاز سمجھ گئے اور اس کا دور سے ہی نظارہ کرنے لگے۔

اس دائرہ نما وزنی اور وسیع شئے میں کیمرے نصب ہیں اور ساتھ ہی اس کے اندر درمیانی حصہ میں ایک نشست بھی موجود ہے۔تاہم یہ واضح نہیں ہوپایا ہے کہ اس میں کوئی انسان موجود تھا یا نہیں کیونکہ جائے مقام پر تو کوئی موجود نہیں تھا۔اس گرے ہوئے غبارے کو دیکھ کر محسوس ہوتا ہے کہ یہ مضبوط پلاسٹک سے بنا ہے۔ جس پر HALO Space# لکھا ہوا ہے۔

نامعلوم شئے کے گرنے کی اطلاع پر پولیس اور عہدیدار فوری جائے مقام پر پہنچ گئے۔اور کسانوں اور عوام کو ہرگز پریشان یا خوفزدہ نہ ہونے کا مشورہ دیتے ہوئے انہیں بتایا کہ یہ ماحولیات کی رپورٹ ماہرین تک زمین تک پہنچانے والی شئے ہے۔بعدازاں پولیس اورمتعلقہ حکام نے اس غبارہ اور اس میں موجود سائنسی اشیاء اور کیمروں کو اپنی تحویل میں لے لیا۔

اس سلسلہ میں پلانیٹری سوسائٹی آف انڈیا کے ڈائرکٹر رگھونندن نےحیدرآباد میں میڈیا کوبتایا کہ یہ ایک تحقیقی غبارہ ہے۔جسے نیشنل بلون فیسلیٹی کی جانب سے آسمان میں چھوڑا گیا ہے۔یہ بنیادی طور پرماحولیاتی مطالعہ کےلیے بھیجاجاتا ہے۔اس میں تقریباً 1000 کلوگرام وزنی آلہ ہوتاہے۔ اور گزشتہ ماہ اس تحقیقی غبارہ کوچھوڑے جانے کی نوٹس بھی جاری کی گئی تھی۔

اس قسم کے ماحولیاتی تحقیقی غبارے مختلف اونچائیوں پر دباؤ،درجہ حرارت،نمی اور ہوا کی رفتار کی تبدیلیوں کا اندازہ لگانےمیں مدد کرتے ہیں۔ اس سے ماحول کی آواز کے گراف بنائے جاتے ہیں جو موسم کی پیش قیاسی میں معاون ثابت ہوتے ہیں۔

 

متعلقہ عہدیدار اور پولیس بعد ازاں کھیت میں اترنے والے اس تحقیقی غبارے میں موجود تمام اشیاء کو بحفاظت گاڑیوں کے ذریعہ منتقل کرنے میں مصروف ہیں۔

دوسری جانب وقارآباد ضلع کے تانڈور ٹاؤن سے 52 کلومیٹر کے فاصلہ پر مرپلی منڈل کے موضع موگلی گنڈلا پہنچ کر بڑی تعداد میں لوگوں نے اس کا نظارہ کیا۔تانڈور کے علاوہ وقارآباد،مومن پیٹ، سداسیو پیٹ ، کوڑنگل سے بھی بڑی تعداد میں لوگ جائے مقام پر پہنچ گئے۔