حیدرآباد میں دہشت گردحملوں کی سازش کو پولیس نے ناکام بنادیا، تین گرفتار،چار دستی بم، ساڑھے پانچ لاکھ روپئے ضبط، ملز مین آئی ایس آئی سے ربط میں تھے

ریاستی خبریں قومی خبریں

حیدرآباد میں دہشت گرد حملوں کی سازش کو پولیس نے ناکام بنادیا
تین گرفتار، چار دستی بم،ساڑھے پانچ لاکھ روپئے ضبط
ملز مین پاکستان کی آئی ایس آئی سے ربط میں تھے

حیدرآباد: 02۔اکتوبر(سحرنیوزڈاٹ کام)

حیدرآباد پولیس نے ریاست تلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد میں بڑے پیمانے پر دہشت گردانہ حملوں کو ناکام بناتے ہوئے اس معاملہ میں آج تین افراد کو گرفتار کرلیاہے۔جن میں عبدالزاہد (39 سالہ)،ساکن ملک پیٹ،حیدرآباد جو کہ اہم ملزم بتایا گیا ہے۔اس کےساتھ سعید آبادکےساکن محمد سمیع الدین عرف محمدسمیع (39 سالہ )ساکن اکبرباغ،سعید آباد اور معاذ حسن فاروق عرف معاذ (29 سالہ)ساکن ہمایوں نگر،مہدی پٹنم شامل ہیں۔

حیدرآباد پولیس نے ان کےقبضہ سے چار دستی بم برآمد کیے اور ساتھ ہی ان کے پاس سے 5,41,800 روپیوں پر مشتمل نقد رقم کےعلاوہ ایک موٹر سائیکل ضبط کرلی ہے۔

پولیس کے مطابق اس معاملہ کا اہم ملزم عبدالزاہد مبینہ طور پر پہلے ہی سےدہشت گردی سےمتعلق مقدمات میں ملوث تھااور اس نے پاکستان کی آئی ایس آئی کےساتھ اپنے رابطوں کو دوبارہ بحال کیا۔حیدرآباد پولیس کےمطابق نے ان تینوں پکڑے گئےملزمین نےعام لوگوں میں دہشت پیدا کرنےکی غرض سے حیدرآباد میں دھماکوں اورعوامی اجتماعات پرحملوں سمیت دہشت گردانہ کارروائیوں کوانجام دینے کی سازش تیارکی تھی 

کمشنر آف پولیس حیدرآباد سی وی آنند نے بتایا کہ زاہد کے پاس سے چار دستی بم ملے ہیں اور اس نے حیدرآباد میں سنسنی خیز دہشت گردانہ حملوں کی تیاری میں مصروف تھا۔اور اس نے ان دہشت گردانہ حملوں کےلیےمحمدسمیع اور معاذ کو اپنی گینگ میں بھرتی کرلیا تھا۔مقامی میڈیا اطلاعات کے مطابق ایس آئی بی،کاؤنٹر انٹلی جنس اور ٹاسک فورس نے گزشتہ رات نصف شب کے بعد مشترکہ طور پر حیدرآباد کے سعید آباد، موسیٰ رام باغ،سنتوش نگر،بابا نگر کے 15 مکانات پر دھاوےمنظم کرتے ہوئے 20 مشتبہ افراد کوتحویل میں لیاتھا۔اس کے بعد حیدرآباد میں دہشت گردانہ حملوں کی سازش کا پولیس نے پردہ فاش کرتے ہوئے ان تینوں کو گرفتار کرلیا۔

مقامی میڈیا کے ایک گوشہ میں زیر گشت اطلاعات کے مطابق عبدالزاہد نے اپنےساتھیوں محمدسمیع اور معاذ کےساتھ مل کردسہرہ تہوارکے موقع پر اور ریاست کے آرایس ایس و بی جے پی لیڈران کو نشانہ بنانے کی سازش تیار کی تھی۔!!

کمشنر آف حیدرآباد سٹی پولیس مسٹر سی وی آنندنے کہا کہ زاہد اس سے قبل شہر میں دہشت گردی سے متعلق کئی مقدمات میں ملوث ہے اور وہ آئی ایس آئی اورلشکرطیبہ کے ہینڈلرز کے ساتھ باقاعدہ رابطہ میں تھا۔انہوں نے بتایا کہ دیگر تین افراد مفرور ہیں جن میں فرحت اللہ غوری عرف ایف جی،صدیق بن عثمان عرف رفیق عرف ابو حمزالہ اور عبدالمجید عرف چھوٹو شامل ہیں جن کا تعلق حیدرآباد سے ہی ہے۔اور یہ متعدد مقدمات میں مطلوب ہیں اور اب یہ پاکستان میں قیام کرتے ہوئے آئی ایس آئی کی سرپرستی میں کام کر رہے ہیں۔

کمشنر پولیس نے کہاکہ ماضی میں انہوں نے مقامی نوجوانوں کوبھرتی کیا،انہیں بنیاد پرست بنایا اوردہشت گردانہ حملوں کو انجام دیا۔جیسے سائی بابا مندر کے قریب دھماکہ،2002 میں دلسکھ نگر،ممبئی کے گھاٹ کوپر میں بس دھماکہ اور 2005 میں بیگم پیٹ میں ٹاسک فورس کے دفتر میں دھماکہ، گنیش مندر سکندرآباد میں 2004 میں دھماکہ۔

سی وی آنند،کمشنر پولیس حیدرآباد نے مزید کہا کہ زاہد نے اپنے اعترافی بیان میں انکشاف کیا کہ فرحت اللہ غوری،ابو حمزالہ اور مجید نے اس کے ساتھ اپنے روابط بحال کیے۔اور انہوں نے حملوں کو انجام دینے کے لیے حوصلہ افزائی اور مالی معاونت کی۔پاکستان میں مقیم ہینڈلرزکے کہنے پر زاہد نے سمیع الدین اور معاذ حسن کو بھرتی کیا۔وہ اپنے گروپ کے اراکین کے ذریعہ عوامی اجتماعات کو نشانہ بناتے ہوئے گرینیڈ پھینکنے کا منصوبہ بنا رہا تھا۔بعدازاں پولیس نے ان تینوں کو عدالتی تحویل میں دے دیا۔

ان دہشت گردانہ حملوں کامنصوبہ بنانے والا عبدالزاہد،شاہد بلال کا بھائی ہے،جومبینہ طور پر دہشت گردی کے مقدمات میں ملوث تھا اور اسے پاکستان میں اس کے ہینڈلرز نے 2007 ءمیں گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔زاہد کو مکہ مسجد دھماکہ سازش کیس اور ٹاسک فورس بیگم پیٹ آفس دھماکہ کیس میںعدالت نے بری کر دیا تھا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے