نائیجیریا کے ایک اسلامی مدرسہ سے 150 طلبا اغوا کر لیے گئے

بین الاقوامی خبریں

نائیجیریا کے ایک اسلامی مدرسہ سے 150 طلبا اغوا کر لیے گئے

لندن:31۔مئی (سحرنیوزڈاٹ کام/ایجنسیز)

افریقی ملک نائیجیریا کے ایک اسلامی مدرسہ سے مسلح حملہ آوروں نے 150سے زائد طلبا کا اغواء کرلیا ہے مقامی حکام کا کہنا ہے کہ جس وقت مدرسہء پرحملہ ہوا اس وقت مدرسہ میں زائد از 200 طلباء تھے جس میں سے زیادہ تر لا پتہ ہیں۔

اس افریقی ملک میں مسلح گروپس طلباء کو اس سے قبل بھی اغوا کرتے رہے ہیں اور یہ اسی سلسلہ کی تازہ کڑی ہے۔نائیجیریا کے شمال مرکزی صوبہ نائجر میں پولیس کے ترجمان وسیع عابدون نے بتایاکہ اتوار 30 مئی کو مسلح حملہ آوروں نے ایک مدرسہ پر حملہ کر تے ہوئے 150سے زائد طلبا کو اغوا کر لیاہے۔

اس واقعہ کے دؤران ایک شخص کے ہلاک ہونے کی بھی اطلاع ہے۔اغواء شدہ طلباء کی درست تعداد کا پتہ نہیں چل پایا ہے ۔ پولیس ترجمان وسیع عابدون کے بموجب کےمسلح حملہ آور جو موٹر سائیکلوں پر سوار تھےنے مدرسہ کا محاصرہ کر تے ہوئے اندھا دھند فائرنگ کی جس میں ایک شخص ہلاک بھی ہو گیا۔

انہوں نے بتایاکہ طلباء کی بازیابی کے لیے کئی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں اور پولیس اس بات کو یقینی بنائے گی کہ متاثرہ بچوں کو محفوظ طریقے سے بازیاب کروا لیا جائے۔

اس مدرسہ کے مہتمم ابو بکر تیگینا خود اس پورے حملے کے عینی شاہد ہیں جو مدرسے کے پاس ہی رہتے ہیں انہوں نے خبر رساں ادارے رائٹرس سے بات چیت میں بتایا کہ میں نے بھاری اسلحوں سے لیس موٹر سائیکل پر سوار 20 سے 25کے درمیان افراد کو دیکھا۔

وہ اسکول میں داخل ہوئے اور تقریباً 150 یا اس سے بھی زیادہ طلبہ کو اپنے ساتھ لے گئے۔نائیجیریا میں مسلح گروپوں کی جانب سے اسکول کے طلبہ کو اغوا کرنے کا سلسلہ حالیہ مہینوں میں چلتا رہا ہے جس کے تحت سیکڑوں طلبہ کو تاوان کے بدلے اغوا کیا جا چکا ہے۔ گزشتہ دسمبر سے اب تک 730 بچوں اور طلبہ کو اغوا کیا جا چکا ہے ،جس میں گزشتہ روز کے بچے شامل نہیں ہیں۔

اتوار کوہی نائیجیریا میں گرین فیلڈ یونیورسٹی کے طلبا اور اسٹاف کو رہا کر دیا گیاجنہیں 20 اپریل کواغوا کیا گیا تھا۔

جاریہ سال فروری میں لڑکیوں کے اسکول سے تقریبا ً279 طالبات کو اغوا کر لیا گیا تھا۔ بعد میں انہیں رہا کر دیا گیا تھا۔ اسکول کے طلبہ کے اغوا کے متعدد واقعات کے بعد علاقے میں خوف کا ماحول ہے جس کی وجہ سے بہت سے اسکول بند کر دیے گئے ہیں،

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے