سنگاریڈی میں 11 سالہ مسلم لڑکی کا اغوا،سائی اور نگیش کی لوگوں نے پکڑکر جم کر پٹائی کی
دونوں گرفتار شدگان پر لڑکی کے اغوا کا کیس درج،ڈی ایس پی بالاجی کی پریس کانفرنس
حیدرآباد؍سنگاریڈی:19۔ستمبر(سحرنیوزڈاٹ کام)
گزشتہ ہفتہ حیدرآباد کے سعید آباد علاقہ کی سنگارینی کالونی میں ایک 6سالہ معصوم لڑکی کی پڑوسی راجو کی جانب سے عصمت ریزی اور قتل پھر اس کے بعد راجو کی جانب سے جنگاؤں کے اسٹیشن گھناپور کے قریب ٹرین کی ذریعہ خودکشی کا واقعہ تازہ ہے۔
اس عصمت ریزی اور قتل کے واقعہ نے ساری ریاست کو دہلاکر رکھ دیا تھا اور عوام کی جانب سے ریاست کے مختلف مقامات پر احتجاج کرتے ہوئے اس واقعہ کے ملزم راجو کی فوری گرفتاری اور اس کا انکاؤنٹر کرنے کا شدید مطالبہ کیا جارہا تھا۔راجو کی لاش ریل کی پٹریوں پر ملنے کے بعد یہ معاملہ سرد ہورہا تھا۔
اسی دؤران کل شام ضلع سنگاریڈی میں مقامی افراد کی چوکسی کے باعث ایک معصوم 11سالہ مسلم لڑکی دو درندوں کے قبضہ سے محفوظ طریقہ سے نکال لی گئی جو کہ اس نابالغ لڑکی کو بہلا پھسلاکر اپنی موٹرسیکل پرسوار کرکے جنگل میں داخل ہورہے تھے۔
بعد ازاں مقامی برہم افراد نے سائی اور ناگیش کی جم کر پٹائی کردی اطلاع پر پولیس بھی جائے مقام پر پہنچ گئی اور ان دونوں کو برہم ہجوم میں سے نکال کر پولیس اسٹیشن منتقل کیا۔
اس واقعہ کا ویڈیو کل رات سے سوشل میڈیا پر وائرل ہوا ہے۔
اس سلسلہ میں آج ڈی ایس پی سنگاریڈی بالاجی نے میڈیا کو بتایا کہ پوتی ریڈی پلی کے سائی 23 سالہ اور نگیش 21 سالہ جو کہ ہوٹل میں ملازمت کرتے ہیں اپنے پڑوس میں رہنے والی ایک مسلم لڑکی 11 سالہ کو گنیش نمرجن دکھانے کا بہانہ بناتے ہوئے اپنی موٹرسیکل پر لیکر گئے۔
اور سنگاریڈی کے محبوب ساگر میں گنیش نمرجن دکھاکر شیوم پیٹ کی جانب اس لڑکی کو لے جارہے تھے کہ لڑکی زیادہ دور سفر کروانے پر دونوں سے ضد کرکے رونے لگی کہ وہ اسے گھر کو واپس لے چلیں۔
اسی دؤران لڑکی نے روتے ہوئے وہاں موجود چند افراد کو یہ سارا واقعہ بتادیا جس پر شیوم پیٹ کے لوگوں نے فوری اس لڑکی کو ان دونوں درندوں کے قبضہ سے محفوظ طریقہ آزاد کروالیا اور ان دونوں کی جم کر پٹائی کی۔ بعدازاں سائی اور نگیش کو پولیس کے حوالے کردیا۔
ڈی ایس پی سنگاریڈی بالاجی نے بتایا کہ وہاں موجود لوگوں کی وجہ سے لڑکی محفوظ ہے۔اور اس نابالغ لڑکی کے والدین جو کہ ان دونوں کے پڑوسی بھی ہیں کو اطلاع دئیے بناء اپنے ساتھ لے جانے پر سائی اور ناگیش کے خلاف لڑکی کے اغوا کا کیس بھی درج کیا گیا ہے۔