Photo:Twitter

تلنگانہ میں کوویڈ کی دوسری لہرختم نہیں ہوئی،تیسری لہر کو روکنا ہو تو احتیاطی اقدامات لازمی: ڈائرکٹرمحکمہ صحت کا بیان

ریاستی خبریں

تلنگانہ میں کوویڈ کی دوسری لہر ختم نہیں ہوئی ہے،تیسری لہر کو روکنا ہوتو احتیاطی اقدامات لازمی

چند اضلاع میں کوویڈ کیسیس میں اضافہ،جنہیں آئسولیشن میں رہنا چاہئے وہ آزادانہ گھوم رہے ہیں

ڈائرکٹر محکمہ صحت ڈاکٹر جی۔سرینواس راؤ کا عوام کو انتباہ ،کوویڈ ویکسین کے متعلق بتائیں تفصیلات

حیدرآباد:31۔جولائی(سحرنیوزڈاٹ کام)

ریاستی محکمہ صحت و طبابت کے ڈائرکٹر ڈاکٹر جی۔سرینواس راؤ نے کہا ہے کہ ریاست تلنگانہ میں کورونا وائرس کی دوسری لہر فی الحال قابو میں ہے تاہم انہوں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جو کوویڈ سے متاثر ہوئے ہیں اور تشخیص کے بعد جن کی رپورٹ پازیٹیو آئی ہے ان میں سے زیادہ تر افراد آزادانہ طور پر گھوم رہے ہیں جبکہ انہیں آئسولیشن میں رہنا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ ریاست میں کورونا وباء کی دوسری لہر مکمل طور پر ختم نہیں ہوئی ہے اوراضلاع کریم نگر، نلگنڈہ اور کھمم میں کورونا کے کیس زیادہ ریکارڈ ہورہے ہیں اور ضلع کھمم کے موضع کاسومنچی میں ایک ساتھ بڑی تعداد میں لوگوں کا کورونا وائرس سے متاثر ہونا انتہائی تشویشناک ہے۔انہوں نے عوام کو مشورہ دیا کہ کورونا وباء کے مکمل ختم ہونے تک احتیاط لازمی ہے۔

ریاستی محکمہ صحت و طبابت کے ڈائرکٹر ڈاکٹر سرینواس راؤ نے کہا ہے ریاست کے 9 اضلاع میں آج بھی کورونا وائرس کے کیس زیادہ ہیں اور عوام کی جانب سے لاپرواہی کے باعث ہی کورونا کیسس میں اضافہ ہورہاہے۔

انہوں نے کہا کہ ریاست میں کورونا وائرس کی تیسری لہر نہ آئے اس کو روکنے کی زیادہ تر ذمہ داری عوام کی ہے کہ وہ احتیاطی اقدامات پر لازمی طور پر عمل کریں۔

ریاستی محکمہ صحت و طبابت کے ڈائرکٹر ڈاکٹر جی۔سرینواس راؤ نے انکشاف کیا کہ مستقبل میں کوویڈ ویکسین لینے والوں کو ہی عوامی مقامات،ہوٹلس اور مالس میں داخلہ کی اجازت کا امکان ہے ایسے میں ضروری ہے کہ ہر کوئی لازمی طور پر کوویڈ ویکسین لے۔

انہوں نے کہا کہ بشمول ہندوستان 135 ممالک میں خاص کر ڈیلٹا قسم کے وائرینٹ نے اپنی شدت دکھائی ہے چند ممالک میں تو اس کی شدت بہت زیادہ رہی انہوں نے کہا کہ ڈیلٹا وائرینٹ انسانی جسم پر زیادہ دنوں تک حاوی رہنے اور انفیکشن سے متاثر کرنے کی طاقت رکھتا ہے۔

ڈائرکٹر محکمہ صحت و طبابت حکومت تلنگانہ ڈاکٹر جی۔سرینواس راؤ نے انکشاف کیا کہ تلنگانہ میں اب تک دو ڈیلٹا پلس کے کیس درج ہوئے ہیں اور ماہ مئی میں ہی یہ کیس حیدرآباد میں ریکاڑد ہوئے ہیں انہوں نے کہا کہ یہ دونوں ڈیلٹا پلس کے متاثرین صحت یاب ہوچکے ہیں۔

ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ جب ان دونوں ڈیلٹا پلس کے متاثرین سے میل جول رکھنے والوں کی تشخیص کی گئی تو تمام کی رپورٹس نگیٹیو آئیں۔

دوسری جانب ڈائرکٹر محکمہ صحت و طبابت حکومت تلنگانہ ڈاکٹر جی سرینواس راؤ نے بتایا کہ ریاست تلنگانہ میں 2 کروڑ 20 لاکھ افراد کوویڈ ویکسین کے اہل ہیں( جن کی عمریں 18سال سے زائد ہیں) ان میں سے ایک کروڑ 12 لاکھ افراد کو کوویڈ ویکسین کا پہلاٹیکہ دیا جاچکاہے۔

جبکہ 33 لاکھ 79 ہزار افراد کو کوویڈ کو دوسرا ٹیکہ دئیے جانے کا عمل مکمل کرلیا گیا ہے۔ پہلا ٹیکہ لینے والے 30 فیصدافراد کو دوسرا ٹیکہ دیا جاچکاہے۔

انہوں نے بتایا کہ جاریہ ماہ آج تک 30 لاکھ 4 ہزار کوویڈ ویکسین ریاست کو موصول ہوئے ہیں۔انہوں نے انکشاف کیا کہ ریاست کو جتنے ٹیکے مختص کیے گئے ہیں ان سے 9 لاکھ 50 ہزار زائد ٹیکے موصول ہوئے ہیں۔

ڈائرکٹر محکمہ صحت و طبابت حکومت تلنگانہ ڈاکٹر جی۔ سرینواس راؤ نے بتایا کہ ریاست میں 22 لاکھ 32 ہزارافراد کو کووی شیلڈ کا دوسرا ٹیکہ دیاجانا ہے جن میں سے 12 لاکھ افراد کو یہ ٹیکہ دیا جاچکاہے۔

اور کو۔ویکسین کا دوسرا ٹیکہ مزید 3 لاکھ افراد کو دیا جانا ہے اور اسکے لیے آنے والے ایک دو ہفتوں میں اولین ترجیح کی بنیاد پر یہ ٹیکہ دیا جائے گا۔

ڈائرکٹر محکمہ صحت و طبابت حکومت تلنگانہ ڈاکٹر سرینواس راؤ نے کہا کہ اگر ریاست تلنگانہ میں کوروناوباء کی تیسری لہر آتی ہے تو اس کا سامنا کرنے کے لیے حکومت اور محکمہ صحت مکمل طورپر تیار ہیں اور اس کے لیے آکیسجن، ڈاکٹرس ، طبی عملہ اور ادویات موجود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تیسری لہر سے نمٹنے کے لیے طبی عملہ کو تربیت کی فراہمی کے ساتھ ساتھ حکومت کی نگرانی میں 26 ہزار آکسیجن سے لیس بستر دستیاب ہیں۔

فائل فوٹو

انہوں نے بتایا کہ بچوں کے لیے تمام سرکاری ہسپتالوں میں سہولتوں کانظم کردیا گیا ہے۔

ڈائرکٹر محکمہ صحت و طبابت حکومت تلنگانہ ڈاکٹر سرینواس راؤ نے کہا کہ 100 سے زائد بستروں کے حامل ریاست کے تمام خانگی ہسپتالوں کو ماہ اگست کے اختتام سے قبل آکسیجن پلانٹس نصب کرنے کا حکم دے دیا گیا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے