کیا 2 اگست کو مکمل سورج گرہن کے دوران دنیا 6 منٹ تک اندھیرے میں رہے گی؟ ناسا کا ردعمل!!

کیا 2  اگست کو مکمل سورج گرہن کے دوران دنیا 6 منٹ تک اندھیرے میں رہے گی؟
سوشل میڈیا  پر وائرل پوسٹرز سے عوام میں تشویش، ناسا کے ماہرین فلکیات کا ردعمل !!

حیدرآباد۔31۔ اگست
(سحر نیوز ڈیسک/ ایجنسیز)

سوشل میڈیا جہاں فوری مختلف اطلاعات اور خبریں حاصل کرنے کا ذریعہ ہے وہیں سب سے زیادہ یہ جھوٹ اور نفرت کے علاوہ عوام کو خوفزدہ کرنے کا ایک پلیٹ فارم بن گیاہے۔!سوشل میڈیا کے زیادہ تر صارفین کسی بھی اطلاع کی تصدیق کیے بغیر پوسٹس/ویڈیوز کو فوری سوشل میڈیا پر وائرل کر دیتے ہیں۔ بالخصوص واٹس ایپ کے ذریعہ ذاتی طور پر اپنے رشتہ داروں اور احباب کے علاوہ واٹس ایپ گروپ میں فارورڈ کردیتے ہیں۔

جبکہ کوئی سنگین مسئلہ یا  تشویشناک اطلاع والے پوسٹس پرمشتمل ویڈیو/ پوسٹ / پوسٹرز ہوں تو لازمی ہوتا ہیکہ ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے پہلے مختلف ذرائع سے اس کی تصدیق کرلی جائے پھر اس کو عوامی مفاد میں وائرل/ فارورڈکیا جائے۔

گذشتہ چند دن سے سوشل میڈیا  پر ایک ایسا پوسٹر وائرل ہے جس سے عوام میں شدید تشویش کیساتھ ساتھ پریشانی اور خوف کی لہر دؤڑ گئی ہے۔Infoo.zee کے نام سے ایک ویریفائڈ سوشل میڈیا اکاونٹ کے نام سے باقاعدہ سورج گرہن کی تصویر کیساتھ وائرل اس پوسٹر میں لکھاگیا ہےکہ”2  اگست 2025 (بروز ہفتہ)مکمل سورج گرہن واقع ہونےوالا ہے اور اس دوران 6 منٹ تک پوری دنیا میں مکمل اندھیرا چھاجائے گا، ایسے سورج گرہن 100سال میں ایک مرتبہ واقع ہوتے ہیں۔اور ایسا نایاب نظارہ آئندہ 100سال تک نہیں دیکھا جاسکتا۔ "(اس انگریزی میں موجود پوسٹر کا اردو زبان میں ترجمہ کرکے بھی سوشل میڈیا پر وائرل کیا گیا ہے۔)

اس پوسٹرکے ذریعہ پوری دنیا کے 6 منٹ تک مکمل اندھیرے میں غرق ہوجانے کی اطلاع سے عوام میں خوف کی لہر پائی جاتی ہےکہ اس سورج گرہن کا مکمل وقفہ کیا ہوگا؟یہ سورج گرہن دن میں کتنے بجے واقع ہوگا؟ اس کی کوئی تفصیلات اس وائرل شدہ پوسٹر میں نہیں دی گئی ہیں۔

اس پوسٹر کے بڑے پیمانے پر وائرل ہونے کے بعد بی بی سی کے اسکائی ایٹ نائٹ میگزین اور امریکی خلائی ادارہ ناسا NASA# نے اس وائرل شدہ اطلاع کو مکمل طور پر ایک افواہ اور جھوٹ قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا ہے۔اورساتھ ہی ناسا نے واضح طورپر تصدیق کی ہیکہ 2 اگست 2025ء کو کوئی مکمل سورج گرہن واقع نہیں ہوگا۔

ساتھ ہی امریکہ کے خلائی ادارہ ناسا نے اپنی رپورٹ میں کہا ہیکہ اسی سال 21 ستمبر  اور 22 ستمبر کی درمیانی شب جزوی سورج گرہن واقع ہوگا جو مشرقی آسٹریلیا، نیوزی لینڈ، انٹارٹیکا اور جنوبی بحر الکاہل کے کچھ حصوں سمیت منتخب علاقوں میں نظر آئے گا۔ اوریہ گرہن ان ممالک میں مکمل اندھیرے کا سبب بھی نہیں بنے گا۔ (نوٹ: رات ہونے کی وجہ سے یہ سورج گرہن ہندوستان میں نظر نہیں آئے گا۔)

ساتھ ہی ناسا کے ماہرین فلکیات نے کہا ہیکہ البتہ 2 اگست 2027 کو مکمل سورج گہن واقع ہونےوالا ہے۔ یہ سورج گرہن 9,462 میل  پر پھیلے ہوئے ایک تنگ راستے پر نظر آئے گا جو اسپین، مراقش، الجزائر، لیبیا، مصر، سعودی عرب،یمن ،سوڈان اور صومالیہ سمیت 11 ممالک سے گزرے گا ۔یہ سورج گرہن 6 منٹ اور 23 سیکنڈ تک جاری رہے گا جو کہ صدی کا طویل ترین سورج گرہن ہوگا۔

ناسا کے ماہرین فلکیات کی جانب سے جاری کردہ اطلاع کے بعد کہ 2  اگست 2025ء بروز ہفتہ مکمل سورج گہن اور 6 منٹ تک دنیا میں مکمل اندھیرا چھا جانے والا سوشل میڈیا پوسٹ جھوٹ پر مبنی صرف ایک افواہ ہے۔

” براہ کرم سحر نیوز کے اس یوٹیوب چینل  ⬇️ کو سبسکرائب اور اس کے ویڈیوز کو لائیک اور شیئر کریں "