وقارآباد ضلع کے میلوار تالاب میں لاکھوں مچھلیاں ہلاک،گاؤں والوں کو تالاب میں زہر ملانے کا شبہ!

ریاستی خبریں ضلعی خبریں

وقارآباد ضلع کے میلوار تالاب میں لاکھوں مچھلیاں ہلاک،گاؤں والوں کو تالاب میں زہر ملانے کا شبہ!
مچھیروں کے 70؍خاندان بیروزگار،حکومت سے امداد فراہم کرنے کا مطالبہ،تحصیلدار کو یادداشت حوالے

وقارآباد/تانڈور: یکم/جون(سحرنیوزڈاٹ کام)

ضلع وقارآباد کے اسمبلی حلقہ تانڈور کے بشیرآباد منڈل کے تحت کرناٹک کی سرحد پر موجود موضع میلوار کے آکلماں تالاب میں کل سے لاکھوں مچھلیوں کے ہلاک ہونے کا سلسلہ جاری ہے۔ اس تالاب میں گزشتہ سال جون میں ہی پانچ لاکھ مچھلی کے بچے پرورش کی غرض سے چھوڑے گئے تھے۔

اس سلسلہ میں مچھیروں کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال مانسون کے آغاز کیساتھ ہی ماہ جون میں اس تالاب میں حکومت کی جانب سے دو لاکھ مختلف اقسام کی مچھلیوں کے بچے چھوڑے گئے تھے جبکہ مچھیروں کی جانب سے اسی تالاب میں مزید تین لاکھ مچھلی کے بچے چھوڑے گئے تھے۔

اب ایک سال بعد یہ مچھلیاں بازار میں فروخت کیلئے تیار تھیں گزشتہ ماہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے مچھیروں نے ان مچھلیوں کو فروخت کی غرض سے بازار کو منتقل نہیں کیا تھا کیونکہ مارکیٹ کیساتھ ساتھ ذرائع حمل و نقل بھی بند تھے۔

اب حکومت کی جانب سے لاک ڈاون کے وقفہ میں مزید چار گھنٹوں کی توسیع کے اعلان کے بعد چند مچھیرے جب کل اس تالاب پر مچھلیاں پکڑنے گئے تو لاکھوں مری ہوئی مچھلیاں تالاب کے اطراف، کناروں اور تالاب کے پانی میں تیررہی تھیں۔

تالاب کی چاروں جانب تاحدِ نظر مری ہوئی مچھلیاں اور پریشان حال مچھیرے دیکھے جاسکتے ہیں۔ (ویڈیو)

 

آج بھی اس تالاب کے پانی میں مچھلیوں کا اچھلنا اور کنارے پر آکر مرنے کا سلسلہ جاری رہا۔مچھیروں کی تنظیم کے ذمہ داروں نے اس سلسلہ میں  کنوینر بی سی سنگھم حلقہ اسمبلی تانڈور کندوکوری راج کمارکی قیادت میں ایک یادداشت تحصیلدار بشیرآباد وینکٹ سوامی کے حوالے کرتے ہوئے مطالبہ کیا گیا کہ حکومت اس سلسلہ میں ان کی مدد کرے کیونکہ مچھلیوں کے اس طرح مرنے سے انہیں 8؍لاکھ روپئے کا نقصان ہوا ہے۔

اور اس تالاب سے جملہ 70؍مچھیروں کے خاندانوں کا گزر بسر ہوتا ہے مچھیروں نے یہ نہیں بتایا کہ اس طرح اتنی کثیر تعداد میں مچھلیوں کے ہلاک ہونے کی وجہ کیا ہوسکتی ہے؟ ان کا کہنا ہے کہ تالاب کا پانی آلودہ ہوجانے سے ایسا ہوسکتا ہے۔وہیں موضع کے چند لوگوں کا الزام ہے کہ کسی نے شرپسندی کرتے ہوئے مچھیروں کو بیروزگار کردینے کی غرض سے اس تالاب میں جراثیم کش دواء ملادی ہوگی ورنہ اس طرح مچھلیوں کی ہلاکت ممکن نہیں ہے!!

تاہم سرکاری طور پر اس واقعہ کی بڑے پیمانے پر تحقیقات کی شدید ضرورت ہے۔کیونکہ حکومت مچھیروں کی معاشی حالت بہتر بنانے کی غرض سے ہرسال مانسون میں ضلع وقارآباد سمیت ریاست تلنگانہ کے سینکڑوں تالابوں میں مچھلی کے بچے پرورش کی غرض سے چھوڑتی ہے۔

اس سلسلہ میں کنوینر بی سی سنگھم حلقہ اسمبلی تانڈور کندوکوری راج کمار نے متاثرہ تالاب کا آج ہی معائنہ کیا اور اس واقعہ پر شدید افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس واقعہ سے 70؍مچھیروں کے خاندانوں کا روزگار چھن گیا ہے اور یہ خاندان گزشتہ ایک سال سے اس تالاب کے مچھلیوں کی دیکھ بھال میں مصروف تھا۔

انہوں نے کہا کہ اب مانسون کے آغاز کیساتھ ہی ان مچھلیوں کی فروخت سے انہیں مالی مدد مل جاتی تھی تاہم اس طرح مچھلیوں کی بڑی تعداد میں ہلاکت کے باعث مچھیروں کا شدید نقصان ہوا ہے انہوں نے بھی حکومت سے مطالبہ کیا کہ ان مچھیروں کو فوری مالی مدد فراہم کی جائے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے