عراق کے کوویڈاسپتال میں آتشزدگی،52سے زائد افراد کی موت
70 سے زائد افراد جھلس گئے،اندرون تین ماہ دوسرا واقعہ
عراق/ناصریہ: 13۔جولائی(سحرنیوزڈاٹ کام/ایجنسیز)
عراق کے جنوبی شہر ناصریہ میں موجود الحسین اسپتال جو کہ کوویڈکے مریضوں کے علاج کیلئے مختص کیا گیا تھا میں پیر کی رات مہیب آتشزدگی کے افسوسناک واقعہ میں 60 سے زائدزیر علاج کوویڈ مریضوں کی موت واقع ہوگئی ہےجبکہ 70 سے زائد مریض جھلس گئے۔ بتایا جاتا ہے کہ اس آئسولیشن وارڈ میں 60 مریضوں کی گنجائش تھی۔
عراق کی سرکاری خبررساں ایجنسی عراقی نیوز ایجنسی (آئی این اے) کے مطابق جنوبی صوبہ ذی قار کےدارالحکومت ناصریہ میں واقع امام حسین ٹیچنگ اسپتال میں کوروناوائرس سے متاثرہ افراد کے لیے مختص ائسولیشن مرکز میں رکھے گئے آکسیجن کے سیلنڈرس میں آگ لگنے کے باعث یہ واقعہ پیش آیا ہے ۔
یاد رہے کہ عراق میں اندرون تین ماہ اس طرز کا دوسرا بڑا حادثہ ہے جبکہ ماہ اپریل میں بھی بغداد کے ایک کوویڈ اسپتال میں آکسیجن سیلنڈر پھٹنے سے زائد از 82 افراد کی موت واقع ہوگئی تھی اور 120 سے زائد افراد زخمی ہوگئے تھے۔
اسپتال میں آتشزدگی کے واقعہ کے بعد ہزاروں افراد نے احتجاج کیا ہےاور مظاہرین سیاسی جماعتوں کے خلاف نعرے لگارہے تھےسوشل میڈیا پر بھی اس واقعہ کے ذمہ داران کو برطرف کرنے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔
وزارت داخلہ عراق نے فیس بک پراپنے ایک بیان میں کہا کہ ” آگ اسپتال کی مرکزی عمارت کے ساتھ بنائے جانے والے عارضی اسٹریکچر میں لگی تاہم اس کی وجہ نہیں بتائی گئی”۔
وزیراعظم عراق کے دفتر کی جانب سے کیے گئے ٹوئٹ میں لکھا گیا ہے کہ ’عراقی وزیر اعظم مصطفی الکاظمی نے آگ لگنے کی وجوہات کا پتہ لگانے کی غرض سے وزرا اور سیکیورٹی سربراہوں کے ساتھ ایک اجلاس منعقد کیا ہے۔
جبکہ عراقی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ’الحسین اسپتال میں ہونے والا واقعہ عراقیوں کی جانوں کے تحفظ میں ناکامی کا واضح ثبوت ہے اور اب اس کے خاتمے کا وقت آگیا ہے۔‘
عرب نیوز کے مطابق عراقی وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی نے آتشزدگی کی اعلی سطحی تحقیقات کے لیے حکومتی کمیٹی تشکیل دی ہے۔ وزرا اور سیکیورٹی حکام کو فوری طور پر ناصریہ روانہ کردیا ہے۔
وہیں وزیراعظم عراق نے محکمہ صحت، اسپتال اور شہری دفاع کے ڈائریکٹرز کو معطل کرنے اور انہیں حراست میں لے کر شامل تفتیش کرنے کی ہدایت بھی جاری کی ہے۔
اس واقعہ کے بعد عراقی حکومت کی جانب سے یوم سوگ کا اعلان کیا گیا ہے۔وزیر اعظم نے وزارتوں کو فوری ایمرجنسی طبی امداد بھیجنے اور شدید زخمیوں کو علاج کے لیے عراق سے باہر بھیجنے کا بھی حکم دیا ہے۔