حیدرآباد: نکاح کے بعد بیوٹی پارلر جانے کے بہانے مہر کی رقم اور زیورات سمیت دُلہن فرار

ریاستی خبریں

حیدرآباد: نکاح کے بعد بیوٹی پارلر جانے کے بہانے مہر کی رقم اور زیورات سمیت دُلہن فرار
بنگلور کے ساکن محمد الیاس سے ہوا تھا نکاح،نوشہ نے کہا زیور اور مہر کی رقم واپس کی جائے

حیدرآباد:18۔ستمبر(سحرنیوزڈاٹ کام)

حیدرآباد میں چند بے راہ روی کے شکار نوجوان لڑکے اور لڑکیاں سارے معاشرہ کی بدنامی کا باعث بن رہے ہیں۔کل رات ایک ایسا انتہائی عجیب و غریب اور شرمناک واقعہ منظر عام پر آیا ہے جہاں ایک دلہن نکاح کے بعد بیوٹی پارلر جانے کے بہانے نوشہ کی جانب سے دی گئی مہر کی نقد رقم اور زیورات لے کر فرار ہوگئی۔

نکاح کے وقت لیے گئے ویڈیو کا اسکرین شاٹ۔

نوشہ کا کہنا ہے اس کے منع کرنے کے باؤجود شادی کے بعد دلہن کواس کی بہن،بھاوج اور خالہ پارلر کے بہانے مکان سے باہر لے گئی تھیں اورانہوں نے ہی دلہن کو بھگانے میں مدد کی ہے!!

حیدرآباد کے وٹے پلی میں پیش آئے اس شرمناک واقعہ کی تفصیلات نکاح کے بعد اپنی دلہن سے محروم نوشہ محمد الیاس کے مطابق بنگلور کے ساکن محمد الیاس کی شادی انجن باؤلی حیدرآباد کے ساکن محمد جعفر کی دختر ثمرین بانوسے طئے ہوئی تھی اور کل جمعہ کے دن بالاپور، وٹے پلی کے ایک مکان میں عصر کی نماز کے بعد ایک قاضی کے ذریعہ محمد الیاس اور ثمرین بیگم کا نکاح پڑھوایا گیا۔

نوشہ محمد الیاس دُلہن ثمرین بانو کو حق مہر کی رقم ادا کرتے ہوئے۔(فوٹو:ویڈیو اسکرین شاٹ)۔

نوشہ نے بتایا کہ انہوں نے مسجد میں نکاح کی ضد کی لیکن انکار کرتے ہوئے مکان میں نکاح پڑھوایا گیا اور قاضی نے پانچ ہزار روپئے لیے۔

نوشہ محمدالیاس نے میڈیا کو بتایا کہ نکاح کے وقت انہوں نے زائداز دو لاکھ روپئے مالیتی زیورات اس دلہن کو پہنائے تھے اور حق مہر کی رقم 50,000 روپئے نقد ادا کردئیے تھے۔

نکاح کے فوری بعد اپنی دُلہن سے محروم محمد الیاس نے بتایا کہ نکاح کی تقریب کے اختتام کے بعد لڑکی کی بہن،بھاوج اور خالہ دلہن ثمرین بانو کو ان کی جانب سے منع کیے جانے کے باؤجود اپنے ساتھ زبردستی یہ کہہ کر لے گئیں کہ وہ دلہن کو بیوٹی پارلر جارہی ہیں اور بیوٹی پارلر میں پہلے ہی رقم ادا کی گئی ہے۔

نوشہ کا الزام ہے کہ اس طرح بہن،بھاوج اور خالہ نے دلہن کو بھگانے میں مدد کی ہے!!

جب بہت دیر تک دلہن کے واپس مکان نہ لوٹنے پر نوشہ محمد الیاس کو شک ہوا تو دلہن کے رشتہ داروں سے باز پرس کی تاہم ان کی باتوں اور بہانوں سے نوشہ کو محسوس ہوا کہ شادی کے نام پر ان کو ٹھگ لیا گیا ہے۔

نوشہ محمد الیاس نے کہا کہ اب انہیں یہ دلہن نہیں چاہئے کیونکہ آغاز ہی ایسا ہے تو آگے اور کیا ہوگا!

نوشہ محمد الیاس نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ ان کی جانب سے ادا کی گئی حق مہر کی رقم پچاس ہزار روپئے نقد اور دلہن کو پہنائے گئے زائد از دو لاکھ روپئے مالیتی زیورات انہیں واپس کیے جائیں۔

واقعہ کے بعد نوشہ محمد الیاس میڈیا کو تمام تفصیلات سے واقف کرواتے ہوئے۔

یہی مطالبہ کرتے ہوئے نوشہ مفرور دلہن کے ماموؤں سے رجوع ہوئے اور انتباہ دیا کہ اگر یہ واپس نہیں کیے گئے تو وہ پولیس میں شکایت درج کروائیں جس پر مفرور دلہن کے ماموؤں نے نوشہ محمد الیاس سے گزارش کی کہ انہیں چند گھنٹوں کا وقت دیا جائے اس سارے معاملہ کوحل کیا جائے گا۔

اس شرمناک واقعہ کی مکمل تفصیلات سے نوشہ محمد الیاس میڈیا کو واقف کرواتے ہوئے۔(ویڈیو) "

یہ شرمناک واقعہ میڈیا کی سرخیوں میں ہے،لکھا اور کہا جارہا ہے کہ دلہن کو اس کے رشتہ داروں نے عاشق کے ساتھ فرار ہونے میں مدد کی ہے؟ تاہم اس کی تصدیق نہیں ہوپائی!! وہیں لاپتہ/مفرور دُلہن کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے