ٹیچر کی دھمکی،طالب علم نے کرلی خودکشی
وقارآباد ضلع میں افسوسناک واقعہ
وقارآباد۔6۔فروری (سحرنیوزڈاٹ کام) وقارآباد ضلع کے کلک چیرلہ منڈل میں ایک دسویں جماعت کے طالب علم نے اپنے مکان میں خودکشی کرلی ۔خودکشی کرلینے والے طالب علم نے اپنے خودکشی نوٹ میں لکھا ہے کہ ٹیچر کی جانب سے اسے متنبہ کرنے پر اس بے عزتی سے دلبرداشتہ ہو کر وہ یہ انتہائی اقدام کررہا ہےاوراس کی موت کا ذمہ دار ٹیچر ہے۔
کلک چیرلہ منڈل کے موضع چیلاپور میں پیش آئے اس افسوسناک واقعہ کی تفصیلات اس لڑکے کے والدین اور پولیس کے بموجب پولے پلی پینٹیا کا لڑکا ہری کرشنا 16سالہ ہائی اسکول کی دسویں جماعت میں زیر تعلیم تھا۔کورونا کے دؤران اس کے ٹیچر رمیش نے اس سے کہا تھا کہ وہ اسکے گھر آکر ٹی وی پر آن لائن کلاسیس سے استفادہ کرے ورنہ اسکولس کے آغاز کے بعد وہ اسکی پٹائی کریں گے۔تاہم اس نے آن لائن کلاسیس اٹنڈ نہیں کی تھیں۔
اب ریاست میں اسکولس کی دوبارہ کشاگی کے بعد ہری کرشنا 2 فروری سے اسکول جارہا تھا ۔ گزشتہ رات ہری کرشنا نے اپنے مکان میں پھانسی لگاکر خودکشی کرلی ۔ خودکشی کرنے سے قبل اس طالب علم ہری کرشنا نے ایک سوسائڈ نوٹ لکھا ہے جس میں اس نے لکھا ہے کہ آن لائن کلاسیس جوائن نہ کرنے پر اسکول کے ٹیچر رمیش کی جانب سے اسے متنبہ اور ذلیل کرنے سے دلبرداشتہ ہوکر وہ یہ انتہائی اقدام کررہا ہے ۔
اس سوسائڈ نوٹ میں خودکشی کرلینے والے طالب علم ہری کرشنا نے اپنے ٹیچر رمیش کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا ہے کہ رمیش سر میرے بعد میرے والدین کا خیال رکھیں ساتھ ہی اس نے لکھا ہے کہ اس کی موت کا ذمہ دار ٹیچر رمیش ہیں۔
اطلاع پر کلک چیرلہ پولیس نے موضع چیلاپور پہنچ کر ہری کرشنا کی نعش بعد پنچنامہ پوسٹ مارٹم کی غرض سے سرکاری ہسپتال منتقل کیا اور طالب علم کی جانب سے لکھے گئے سوسائڈ نوٹ کو اپنی تحویل میں لیا۔خودکشی کرلینے والے طالب علم ہری کرشنا کے والد پولے پلی پینٹیا کی شکایت پر ایک کیس درج رجسٹر کرکے تحقیقات میں مصروف ہے۔