
*** ساحر لدھیانوی ***
بجھا دیے ہیں خود اپنے ہاتھوں محبتوں کے دیے جلاکے
مری وفا نے اجاڑ دی ہیں امید کی بستیاں بسا کے
٭٭
تجھے بھلا دیں گے اپنے دل سے یہ فیصلہ تو کیا ہےلیکن
نہ دل کو معلوم ہے نہ ہم کو جئیں گے کیسے تجھے بھلاکے
٭٭
کبھی ملیں گے جو راستے میں تو منہ پھرا کر پلٹ پڑیں گے
کہیں سنیں گے جو نام تیرا تو چپ رہیں گےنظرجھکاکے
٭٭
نہ سوچنے پر بھی سوچتی ہوں کہ زندگانی میں کیارہے گا
تری تمنا کو دفن کرکےترے خیالوں سے دور جاکے

