پولیو خوراک کے بجائے 12بچوں کو سینی ٹائزر پلادیا گیا

قومی خبریں

پولیو خوراک کے بجائے 12بچوں کو سینی ٹائزر پلادیا گیا

ممبئی /ایوت محل 2/فروری (سحرنیوزڈاٹ کام) مہاراشٹرا کے ایوت محل ضلع کے ایک دیہات میں طبی عملہ کی ایک انتہائی غیر ذمہ داری اور غفلت کا معاملہ سامنے آیا ہے جہاں اندرون پانچ سال کی عمر کے 12 بچوں کو پولیو کی خوراک دینے کے بجائے "سینی ٹائزر” پلادیا گیا۔
ممبئی سے 700/کلومیٹر کے فاصلہ پر موجود ایوت محل ضلع کے دیہات میں پیش آئے اس غفلت کے معاملہ کی عہدیداروں نے بھی تصدیق کردی ہے۔متاثرہ تمام 12 بچوں کو ایوت محل کے گورنمنٹ میڈیکل کالج میں شریک کروادیا گیا ہے جن کی حالت بہتر بتائی جاتی ہے۔

ضلعی عہدیداروں نے بتایا کہ اتوار کے دن پلس پولیو پروگرام کے دوران غفلت کا یہ معاملہ ایوت محل ضلع کے دیہات میں واقع پرائمری ہیلتھ کیئر سنٹر پر اتوار کو پیش آیا ہے جہاں صفر تا پانچ سال کے 12 معصوم بچوں کو پولیو کی خوراک کے بجائے ہیلتھ ورکرس نے سینی ٹائزر پلادیا گیا اس خوراک کے دئیے جانے کے بعد ایک بچہ کو قئے کی شکایت ہوگئی اور جانچ کے بعد انکشاف ہوا کہ ہیلتھ ورکرس نے ان بچوں کو بجائے پولیو خوراک کے سینی ٹائزر پلادیا ہے۔

اس اطلاع کے بعد کلکٹر ضلع ایوت محل مسٹر ایم۔ڈی سنگھ نے ہسپتال کا دورہ کرتے ہوئے متاثرہ بچوں کی صحت کے متعلق تفصیلات حاصل کیں اور ڈاکٹرس کو ہدایت دی کہ ان بچوں کو موثر علاج فراہم کیا جائے۔

سی ای او ضلع پریشد ایوت محل سری کرشنا پنچل نے میڈیا کو بتایا کہ اس کے فوری بعد تمام 12 بچوں کو ایوت محل کے گورنمنٹ میڈیکل کالج میں شریک کروادیا گیا جہاں ان تما م کی حالت مستحکم ہے تاہم ان تمام بچوں کو سخت طبی نگہداشت میں رکھا گیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ ابتدائی تحقیقات میں معلوم ہوا ہے کہ جس وقت ان بچوں کو پولیو خوراک کے بجائے سینی ٹائزر کی خوراک دی گئی اس وقت پرائمری ہیلتھ سنٹر پر ایک ڈاکٹر ،ایک آنگن واڑی ورکر اور ایک آشاورکر خدمات انجام دے رہے تھے۔


سی ای او ضلع پریشد ایوت محل سری کرشنا پنچل نے میڈیا کو بتایا کہ اس سارے واقعہ کی تحقیقات کا حکم دے دیا گیا ہے اوراس پرائمری ہیلتھ سنٹر پر غفلت برتنے والے ایک ڈاکٹر ،ایک آنگن واڑی ورکر اور ایک آشاورکی خدمات سے معطلی کے احکام جاری کردئیے گئے ہیں ۔

اطلاعات میں بتایا جارہا ہے کہ جب دیہات کے سرپنچ نے اس پولیوخوراک کی بوتل کا مشاہدہ کیا تو وہ دراصل سینی ٹائزر کی بوتل تھی۔اس واقعہ کے منظر عام پر آنے کے بعددیہات اور متاثرہ بچوں کے والدین میں خوف کی لہر پیدا ہوگئی ہے اور مطالبہ کیا جارہا ہے ہیلتھ کیئر سنٹر میں اتنی بڑی غفلت اور غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کرنے والے تمام طبی عملہ کو برخاست کیا جائے۔

یاد رہے کہ سینی ٹائز ر کا استعمال ہاتھوں سے جراثیم پاک کرنے کی غرض سے استعمال کیا جاتا ہے اور گزشتہ سال کورونا وائرس کی وباء پھیلنے کے بعد سے سینی ٹائزر کا استعمال تقریباً لازمی اور عام ہوگیاہے۔

 

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے