لال قلعہ کے احاطہ میں پرچم لہرانے کا معاملہ ، دیپ سدھو گرفتار

قومی خبریں

لال قلعہ کے احاطہ میں پرچم لہرانے کا معاملہ ، دیپ سدھو گرفتار

نئی دہلی ۔9۔فروری ۔(ایجنسیاں/سحرنیوزڈاٹ کام)  یوم جمہوریہ کو تاریخی لال قلعہ کے احاطہ میں مذہبی پرچم لہرانے کے معاملہ کے ایک ملزم اداکار دیپ سدھو کو آج دہلی پولیس نے گرفتار کرلیا ہے۔ اس واقعہ کے بعد مفرور دیپ سدھو پردہلی پولیس نے ایک لاکھ روپئے کا انعام بھی رکھا تھا۔

یاد رہے کہ مرکزی حکومت کی جانب سے بنائے گئے تین زرعی قوانین کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کرنے والے احتجاجی کسانوں کی جانب سے یوم جمہوریہ کے موقع پردہلی میں نکالی گئی ٹریکٹر ریالی کے دؤران 26 جنوری کو چند شرپسند عناصر کا ہجوم دہلی کے تاریخی لال قلعہ میں داخل ہوگیا تھا اور ان میں سے چند ایک نے لال قلعہ کی عمارت پر چڑھ کر سکھوں کا مذہبی پرچم لہرادیا تھا۔

یوم جمہوریہ کے موقع پر لال قلعہ کے احاطہ میں مذہبی پرچم لہرانے کے موقع پر دیپ سدھو۔ (فائل فوٹو بشکریہ : انڈیا ٹی وی نیوز)

اس معاملہ میں ایک ویڈیو وائرل ہواتھا جس میں نظرآرہا تھا کہ اس ہجوم کی قیادت اور پرچم لہرانے کیلئے  فلم اداکار دیپ سدھو اس ہجوم کو اُکسانے میں مصروف تھا۔

بعد ازاں اسی دن فیس بک لائیو میں دیپ سدھو نے اعتراف کیا تھا کہ پرچم اسی نے لہرایا ہے ۔جسکے بعد دہلی پولیس نے دیپ سدھو اور دیگر تین افرادکے خلاف ایک کیس درج رجسٹر کرلیا تھا۔

تاہم اس وقت بشمول احتجاجی کسان تنظیموں کہ ملک کے تمام قائدین اور شہریوں نے بلاء سیاسی تفریق اس انتہائی قابل اعتراض عمل کی سخت مذمت کی تھی ۔ یوم جمہوریہ کے موقع پر طئے شدہ راستے سے ہٹ کر لال قلعہ میں ہجوم کے داخل ہونے اور مذہبی پرچم لہرانے کی اس قابل مذمت حرکت پر کسان قائدین نے کہا تھا کہ دیپ سدھو کا کسان احتجاج سے اور اس مذموم واقعہ سے کسانوں کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ کسان تنظیموں اور انکے قائدین نے الزام عائد کیا تھا کہ یہ اقدام گزشتہ کئی ماہ سے پرامن طورپر جاری کسانوں کے احتجاج کو سبوتاج کرنے کی کوشش ہے اور دیپ سدھو شروع سے ہی اس احتجاج کو بدنا م کرنے کی کوشش کررہا تھا۔

کسانوں کے احتجاج میں شامل دیپ سدھو۔ (فائل فوٹو بشکریہ : دی ۔ پرنٹ)

یہاں یہ تذکرہ غیر ضروری نہ ہوگا کہ لال قلعہ کے واقعہ کے بعد سوشیل میڈیا پر ایسی سینکڑوں تصاویر کا سیلاب آگیا تھا جن میں دیپ سدھوفلم اداکارو بی جے پی رکن پارلیمنٹ سنی دیول کے ساتھ موجود ہے اوریہ کہا جارہا تھا کہ دیپ سدھو سنی دیول کا دست راست ہے۔ جسکے فوری بعد سنی دیول نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا تھا کہ دیپ سدھو سے ان کا کوئی تعلق نہیں ہے۔

ساتھ ہی سنی دیول نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا تھا کہ وہ 6 ڈسمبر کو ہی ٹوئٹ کرچکے ہیں کہ دیپ سدھو کا ان سے کوئی تعلق نہیں ہے۔اسی طرح اس وقت کئی اہم شخصیتوں کے ساتھ دیپ سدھو کی تصاویر بھی بڑے پیمانے پر سوشیل میڈیا پر وائرل ہوئی تھیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے