رسوم و رواج اور خرافات اُمت کیلئے ناسور

ریاستی خبریں

رسوم و رواج اور خرافات اُمت کیلئے ناسور،سوشیل میڈیا نوجوان نسل کے لیے سمِ قاتل

تانڈور میں منعقدہ جمعیۃ علماء ضلع وقارآباد کے جلسہ اصلاح معاشرہ سے مولانا محمد یامین قاسمی اور مولانا محمد قطب الدین کے خطابات

تانڈور : یکم /فروری (سحرنیوزڈاٹ کام) حضرت مولانا محمد یامین قاسمی مبلغ دارالعلوم دیوبند نے کہا ہیکہ موجودہ دؤر میں سوشیل میڈیا بالخصوص نوجوان نسل کے لیے سمِ قاتل ہے اور بیجا رسوم و رواج اور خرافات اس امت کا ناسور ہیں حضرت مولانا گزشتہ رات مکہ مسجد اندرانگر تانڈور میں ریاستی جمعیۃ علماء کے عشرہ اصلاح معاشرہ کے ضمن میں جمعیۃ علماء ضلع وقارآباد کی جانب سے منعقدہ جلسہ اصلاح معاشرہ سے بطور مہمان خصوصی خطاب کررہے تھے۔

حضرت مولانا محمد یامین قاسمی مبلغ دارالعلوم دیوبند تانڈور میں منعقدہ جلسہ اصلاح معاشرہ سے خطاب کرتے ہوئے ۔دیگر مہمانان بھی دیکھے جاسکتے ہیں۔

 

مولانا حافظ پیر شبیر احمد صدر جمعیۃ علماء تلنگانہ وآندھراپردیش کی زیر سرپرستی منعقدہ اس جلسہ کا آغاز حافظ محمد معین الدین کی قرآت کلام مجید سے ہوا اور مولانا محمد کاشف الدین تبریز قاسمی نے نعت شریف سے ہوا۔حضرت مولانا محمد یامین قاسمی مبلغ دارالعلوم دیوبند نے اس جلسہ سے اپنا خطاب جاری رکھتے ہوئے تلقین کی کہ قوم اور خاندان کی اصلاح قوم اور خاندان کے افراد کی ذمہ داری ہے۔

حضرت مولانا محمد یامین قاسمی نے اپنے خطاب میں تاسف کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مسلم معاشرہ میں شادی بیاہ کے موقع پر دونوں خاندانوں کے چونچلے ، جہیز کی لعنت اور خاندانی و علاقائی رسم و رواج کی پابندیوں کی وجہ سے نکاح ایک انتہائی مشکل کام بن گیا ہے کہ جس کے سبب مسلم معاشرہ میں بے شمار خرابیاں پیدا ہورہی ہیں انہی رسم ورواج کی پابندیوں کی وجہ سے ہزاروں لڑکے اور لڑکیاں غیر سماجی حرکتوں میں ملوث ہورہی ہیں اور اپنا مذہب تبدیل کرکے غیروں کے ساتھ بیاہ رچا رہی ہیں جو مسلم معاشرہ کی پیشانی پر ایک بدنما داغ ہے۔

حضرت مولانا محمد یامین قاسمی نے مسلم معاشرہ میں پیدا شدہ سماجی ، اخلاقی ، برائیوں اور بگاڑ اور ان کے تدارک وسدباب پر زور دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ حالات میںاور شادیاں جتنی مہنگی ہوں گی بدکاری اور زناکاری اتنی ہی سستی اور آسان ہوں گی مولانا نے شادی بیاہ کے عمل کو انتہائی آسان کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ آج ضرورت اس بات کی ہیکہ عملاً محلہ محلہ،گاؤں گاؤں اور منڈل منڈل علماء،دانشوران اور نوجوانوں پر مشتمل ایک اصلاح معاشرہ کمیٹی تشکیل دی جائے جو شادی بیاہ کے موقع پر عاقدین کے ذمہ داروں سے ملاقات کرکے انہیں اپنی شادی کو انتہائی سادہ اور اسلامی طرز پر کرنے کی تلقین کرے۔

  مکہ مسجد تانڈور میں منعقدہ جلسہ اصلاح معاشرہ میں حاضرین دیکھے جاسکتے ہیں

اسی طرح دیگر سماجی و اخلاقی برائیوں میں ملوث افراد سے ملاقات کرتے ہوئے ان کی ذہن سازی کرے اس طرح آہستہ آہستہ سماج میں پھیلی برائیوں کا خاتمہ ممکن ہے ان رسومات کے خاتمہ میں امت کی خواتین مرکزی اور سب سے اہم کردار نبھاسکتی ہیں حضرت مولانا محمد یامین قاسمی دیوبند نے اپنے خطاب میں معاشرہ میں پھیلی ہوئی تقریباً تمام برائیوں پر تفصیلی روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اُمت پر آنے والے خطرات سے واقف رہنا اور بر واقف اس کی سرکوبی قوم کے ذمہ داران کی اہم ذمہ داری ہے مولانا نے کہا کہ۔

قبل ازیں اس جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے مولانا محمد قطب الدین سیکریٹری جمعیۃ علماء تلنگانہ وآندھرا نے موجودہ حالات میں جمعیۃ علماء کی اہمیت و ضرورت پر تفصیلی روشنی ڈالی اور جمعیۃ علماء ہند کی خدمات اور تاریخ بیان کی اور کہا کہ جمعیۃ علماء کے اغراض و مقاصد اور اس کی تمام سرگرمیاں قرآن و حدیث سے ثابت ہیںمولانا نے مزید کہا کہ فی الحال اہل اسلام کو تین اعمال آپسی اتحاد،دینی تعلیم کا فروغ اورآپسی تنازعات کو کوٹ کچہری کے بجائے قرآن و حدیث کی روشنی میں حل کرنے کی جانب خاص توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

مولانا محمد عبداللہ اظہرقاسمی صدر جمعیۃ علماء ضلع وقارآباد کی زیر نگرانی اور انتظامی کمیٹی مکہ مسجد اندرانگر تانڈور کے زیر انتظام منعقدہ اس جلسہ کی کارروائی جوائنٹ سیکریٹری ، جمعیتہ علماء ضلع وقارآباد مولانا عبدالرحمن اطہر قاسمی نے چلائی ۔ اس جلسہ میں مرد اور خواتین کی کثیر تعداد نے شرکت کی ۔

 

 

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے