عادل آباد میں چور ” اے ٹی ایم مشین ” ہی اُٹھاکر لے گئے
عادل آباد : 5۔فروری (سحر نیوز ڈاٹ کام) اے ٹی ایم مشین سے رقم کے سرقہ یا پھر اے ٹی ایم سے رقم نکالنے کے بعد لوگوں سے رقم چھین کر فرار ہونے والی کئی خبریں آپ نے سنی اور پڑھی ہوں گی لیکن کبھی آپ نے یہ بھی پڑھا یا سنا ہے کہ چور ” اے ٹی ایم مشین ” ہی اٹھاکر فرار ہوگئے ؟
تلنگانہ کے عادل آباد میں پیش آنیوالا ایک ایسا ہی واقعہ محکمہ پولیس کی چوکسی اور بینک عہدیداروں کیساتھ ساتھ اے ٹی ایم سنٹرس پر حفاظتی انتظامات کی قلعی کھولنے کیلئے کافی ہے !! جہاں نامعلوم چور ایک اے ٹی ایم سنٹر سے پوری اے ٹی ایم مشین ہی اٹھا کر فرار ہوگئے ہیں ۔

تفصیلات کے بموجب نامعلوم نقاب پوش سارق جن کی تعداد پانچ بتائی جاتی ہے عادل آباد کے ٹو ٹاؤن پولیس اسٹیشن کے قریب کلکٹریٹ چوک واقع اسٹیٹ بینک آف انڈیا (ایس بی آئی) کے اے ٹی ایم سنٹر پہنچے (سی سی کیمرہ کے ویڈیو فوٹیج میں اس پوری واردات کا وقت صبح کے تین بج کر 35 منٹ ریکارڈ ہوا ہے) اور رسی کی مدد سے کھینچ کر اے ٹی ایم مشین کو اے ٹی ایم سنٹر سے باہر لے گئے بعدازاں وہ اس اے ٹی ایم مشین کو اپنے ساتھ لے کر فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ اس سرقہ کی ساری کارروائی اے ٹی ایم سنٹر میں نصب سی سی کیمرہ میں قید ہوگئی ہے۔

بعدازاں پولیس کو ناگپور روڈ پر فلائی اووربریج کے قریب اس مسروقہ اے ٹی ایم مشین کے ٹوٹے ہوئے پرُزے دستیاب ہوئے ہیں جس میں سے رقم اور رقم رکھا جانے والا باکس غائب ہے ! اس اطلاع کیساتھ ہی ٹاؤن ڈی ایس پی وینکٹیشوراؤ اپنے ماتحت عملہ کیساتھ متاثرہ اے ٹی ایم مرکز پہنچ کر مشاہدہ کیا ساتھ ہی بینک عہدیدار بھی اے ٹی ایم سنٹر پہنچ گئے ۔

اے ٹی ایم سنٹر سے اس طرح اے ٹی ایم مشین کی چوری پولیس اور بینک عہدیداروں کیلئے ایک چیلنج سے کم نہیں ہے۔بینک صارفین کا کہنا ہے کہ شہر کے کئی اے ٹی ایم سنٹرس کی حالت یہ ہے کہ ان میں سے چندسنٹرس میں موجود سی سی کیمرے ناکارہ ہیں تو دوسری جانب ان اے ٹی ایم سنٹر پر کوئی چوکیدار بھی متعین نہیں ہوتا۔ اور کئی اے ٹی ایم سنٹرس پر رقم بھی موجود نہیں رہتی!!
متاثرہ اے ٹی ایم سنٹر میں موجود سی سی کیمرہ کے فوٹیج کا پولیس نے مشاہدہ کیا تو اس میں نظر آرہا ہے کہ چار تا پانچ نقاب پوش سارقوں نے یہ واردات انجام دی ہے۔
ابتدائی اطلاعات میں بینک عہدیداروں نے واضح نہیں کیا ہے کہ مسروقہ اے ٹی ایم مشین میں کتنی رقم موجود تھی ! اس اے ٹی ایم سنٹر میں رکھی گئی رقم اور صارفین کی جانب سے رقم نکالے جانے کی مکمل تفصیلات کی جانچ کے بعد ہی انکشاف ہوگا کہ کتنی رقم اس مسروقہ اے ٹی ایم میں موجو دتھی!
قبل ازیں انہی نامعلوم سارقوں کی ٹولی نے شہر کے دیوی چند چوک پر موجود ویشنوی جیولرس میں بھی سرقہ کی کوشش کرتے ہوئے مقفل شٹر کو توڑدیا تاہم اس شٹر کے اندر مزید ایک آہنی جالی اور الارم موجود ہونے کے باعث سارق واپس لوٹ گئے۔ اس سلسلہ میں عادل آباد پولیس نے کیس درج رجسٹر کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔ٹاؤن ڈی ایس پی وینکٹیشوراؤ نے کہا ہے کہ اس واردات میں ملوث سارقوں کو جلد ہی پکڑ لیا جائے گا۔

یاد رہے کہ تین ماہ قبل بھی عادل آباد میں شانتی نگر روڈ ، نزد لٹل فلاور اسکول کے قریب اسی طرز کا ایک واقعہ پیش آیا تھا جہاں سارقوں کی ٹولی اے ٹی ایم مشین کا سرقہ کرکے اسے آٹو میں لادکر فرار ہونے کی کوشش کررہی تھی کہ پڑوسیوں کی چوکسی اور پولیس کی گشتی ویان کو دیکھ کر مشین ، آٹو اور اپنی موٹرسیکلیں چھوڑکر فرار ہوگئے تھے بعد ازاں عادل آباد پولیس نے اندرون سات گھنٹے اس واردات کی انجام دہی میں ملوث سارقوں کی ٹولی کو گرفتار کرلیا تھا۔