تلنگانہ میں بھی اب ایس آئی آر کی تیاریاں، ریاستی چیف الیکٹورل آفیسر سدرشن ریڈی کی ویڈیو کانفرنس،ضلع کلکٹران کو ہدایت

تلنگانہ میں بھی اب ایس آئی آر کی تیاریاں
2002ء کی ووٹرلسٹ سے 2025ء کی ووٹرلسٹ سے جانچ کی جائے گی
ریاستی چیف الیکٹورل آفیسر سدرشن ریڈی کی ویڈیو کانفرنس،ضلع کلکٹران کو ہدایت

حیدرآباد: 15؍ستمبر(سحرنیوزڈاٹ کام )

ماہ جون کے اواخر میں مرکزی الیکشن کمیشن کی جانب سے اچانک ریاست بہارمیں فہرست رائے دہندگان کی ” خصوصی گہری نظر ثانی "(SIR) The Special Intensive Revisionکی مہم کا اعلان کرتے ہوئے باقاعدہ اس کا آغاز کیا گیا تھا جس پر پورے ملک میں سیاسی ماحول گرم ہوگیا تھا ۔اپوزیشن جماعتوں کا یہ الزام ہے کہ ایس آئی آر کے نام پر ووٹرس کے نام خارج کرتے ہوئے بی جے پی کو فائدہ پہنچانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔!! یاد رہے کہ اکتوبر میں ریاست بہار میں اسمبلی انتخابات کا امکان ہے۔

کانگریس اور راشٹریہ جنتادل (آر جے ڈی )کے علاوہ دیگر جماعتوں کا الزام ہے کہ بہار میں ایس آئی آر کے نام پر موجودہ ووٹرس جن کا تعلق اقلیتوں، پچھڑی ذاتوں اور مخالف بی جے پی ووٹرس کو ووٹر لسٹ سے خارج کرتے ہوئے من مانی طریقہ سے بوگس ووٹرس کو شامل کیا جا رہا ہے۔! و ہیں میڈیا کے ایک گوشہ نے بھی بہار کا دورہ کرتے ہوئے ایس آئی آر پر کئی ایک انکشافات کیے ہیں۔

تاہم چیف الیکشن کمشنر گیانیش کمار ایسے الزامات کومسترد کرتے ہوئے کہہ رہے ہیں کہ ایس آئی آر کے ذریعہ نقل مقامی کرنے والوں، انتقال کر جانے والوں اور بوگس ووٹرس کے ناموں کو خارج کرتے ہوئے صاف و شفاف ووٹر لسٹ ترتیب دی جارہی ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا تھا کہ بہار کے بعد ملک کی تمام ریاستوں میں ایس آئی آر کر وایا جائے گا۔

یاد رہےکہ بہار میں ایس آئی آر کے آغاز کے فوری بعد این ڈی اے کی تائیدی تلگودیشم پارٹی جوکہ آندھرا پردیش میں برسر اقتدار ہے اور مرکزی حکومت کی تائید کرتے ہوئے اقتدار میں شامل ہے کے ارکان پارلیمان کے ایک وفد نے مرکزی الیکشن کمشنر کو باقاعدہ ایک یادداشت حوالے کرتے ہوئے مطالبہ کیا تھا کہ ملک میں ایس آئی آر  نہ کر وایا جائے۔

میڈیا اطلاعات کے مطابق بہار میں ایس آئی آر کے دوران 65 لاکھ رائے دہندگان کے ناموں کو ووٹر لسٹ سے خارج کر دیا گیا ہے اور رائے دہندگان کے لیے 11 شناختی ثبوت دینے ہونگے جس میں آدھار کارڈ شامل نہیں تھا۔تاہم سپریم کورٹ نے اس معاملہ کی درخواستوں پر سماعت کرتے ہوئے 8 ستمبر کو مرکزی الیکشن کمیشن کو حکم دیا تھا کہ وہ آدھار کو 12 ویں تجویز کردہ دستاویز کے طور پر شامل کرے تاکہ بہار میں ووٹر لسٹ کی خصوصی گہری نظر ثانی (SIR)مشق میں ووٹر کی شناخت قائم کی جاسکے۔آدھار کارڈ کوبھی شامل کیا جائے۔ اب بھی یہ معاملہ سپریم کورٹ میں زیر دؤراں ہے اور بہار کی قطعی ووٹرلسٹ ترتیب دئیےجانے کے بعد ہی حالات واضح ہونگے۔!!

ایسےمیں گذشتہ ہفتہ مرکزی الیکشن کمیشن نے اعلان کیاکہ ملک کی تمام ریاستوں میں ایس آئی آر کروایا جائے گا اس سلسلہ میں آج 15 ستمبر کو چیف الیکٹورل آفیسر(سی ای او) تلنگانہ مسٹر سدرشن ریڈی آئی اے ایس نے ریاست کے ضلع کلکٹران کو ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ ہدایت دی ہیکہ اپنے اپنے اضلاع میں ایس آئی آر کے انعقاد کے لیے تمام متعلقہ عہدیدار تیار رہیں۔

اس ویڈیوکانفرنس میں دفتر کلکٹریٹ سے کلکٹر وقارآبادضلع پرتیک جین کے علاوہ دیگر عہدیداروں نے شرکت کی۔اس ویڈیو کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیف الیکٹورل آفیسر تلنگانہ سدرشن ریڈی نے کہا کہ ووٹر لسٹ میں موجودنقلی اور مشکوک ووٹرس کےناموں کو خارج کرنےکی غرض سے 20-25 سال میں ایک مرتبہ ووٹر لسٹ کی خصوصی گہری نظر ثانی (ایس آئی آر) مہم چلائی جاتی ہے۔

انہوں نے کہاکہ ریاست تلنگانہ میں 2002ء میں ( اس وقت کا متحدہ آندھراپردیش،2014 میں علحدہ ریاست تلنگانہ کی تشکیل عمل میں لائی گئی تھی) ایس آئی آر مہم چلائی گئی تھی۔چیف الیکٹورل آفیسر سدرشن ریڈی نے تلنگانہ کے ضلع کلکٹران کو ہدایت دی کہ ایس آئی آر کے لیے ماسٹر ٹرینرس کے ذریعہ بوتھ لیول کے عملہ کو مکمل تفصیلات اور تربیت فراہم کی جائے انہوں نے کہا کہ بہار اور مہاراشٹرا میں حال ہی میں ایس آئی آر مہم چلائی گئی ہے۔

چیف الیکٹورل آفیسر تلنگانہ سدرشن ریڈی نے ہدایت دی کہ ایس آئی آر سے قبل ہر پولنگ بوتھ کی ووٹر لسٹ کی تفصیلات 2002ء کی فہرست سے 2025ء کی موجودہ فہرست کے ذریعہ جانچ کی جائے اور ہر بوتھ لیول آفیسر کے پاس 2002ء اور 2025ء کی ووٹرلسٹ کی شائع شدہ کاپیاں موجود ہونا ضروری ہے اور دونوں ووٹرلسٹ میں موجود ووٹرس کا تقابل کرتے ہوئے انہیں جوں کا توں رکھا جائے اور 2002ء کے بعد درج شدہ رائے دہندگان کی تفصیلات دوبارہ زمینی سطح سے حاصل کرنا ہوگا۔

چیف الیکٹورل آفیسر تلنگانہ سدرشن ریڈی نے اس ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ ضلع کلکٹران کو ہدایت دی کہ ہر اسمبلی حلقہ کے حدود میں رٹرننگ آفیسر، اسسٹنٹ الیکٹورل رجسٹریشن آفیسر(اے ای آراو)،ڈپٹی تحصیلداران، بوتھ لیول آفیسر(بی ایل او) اور سپروائزرس ہمہ وقت دستیاب رہیں اور روز اجلاس منعقد کرتے ہوئے ہر روز ایک نشانہ مقرر کرتے ہوئے ایس آئی آر مہم کے انعقاد کے لیے مشق شروع کی جائے۔

چیف الیکٹورل آفیسر تلنگانہ سدرشن ریڈی کی اس ویڈیو کانفرنس میں شرکت کے بعد ضلع کلکٹر وقارآباد پرتیک جین نے ای آر اوز کو ہدایت دی ہےکہ وہ 2002ء اور 2025ء کی فہرست رائے دہندگان تیار کرتے ہوئے ان کے موازنہ کی مشق کا آغاز کریں۔امکان ہےکہ مرکزی الیکشن کمیشن کی جانب سے تاریخ کےاعلان کے بعد ہی تلنگانہ میں ایس آئی آر کا انعقاد کیا جائے گا۔

ضلع کلکٹریٹ وقارآباد میں اس ویڈیو کانفرنس کے موقع پر ایڈیشنل کلکٹر لنگیا نائیک، ٹرینی کلکٹر ہرش چودھری، ڈی آر او منگلی لال، آر ڈی او وقارآباد واسو چندرا، سپرنٹنڈنٹ شعبہ انتخابات نعمت علی اور دیگر عہدیدار شریک تھے۔

میڈیا اطلاعات کےمطابق سپریم کورٹ نے آج پیر 15ستمبر کوکہا ہے کہ اگر انتخابی ریاست بہار میں ووٹر لسٹ کے اسپیشل انٹینسیو ریویژن (SIR) میں اگر کچھ بھی خلاف قانون پایا گیا تو اس پورے عمل کو رد کیا جا سکتا ہے۔جسٹس سوریہ کانت اور جوائے مالیہ باغچی کی بنچ نے کہاکہ وہ یہ مان کر چل رہے ہیں کہ الیکشن کمیشن آف انڈیا (ECI) ایک آئینی ادارہ ہونے کے ناطے بہار میں ایس آئی آر کے دوران قانون پر عمل کر رہا ہے۔

بنچ نے یہ بھی واضح کیا کہ وہ الیکشن کمیشن آف انڈیا کو ملک بھر میں ووٹر لسٹوں کی نظرثانی کے لیے اسی طرح کےعمل کو انجام دینے سے نہیں روک سکتا۔ بنچ نے کہا کہ بہار ایس آئی آر کیس میں اس کا فیصلہ پورے ملک میں ایس آئی آر پر لاگو ہوگا۔